• 18 اپریل, 2024

اگر مجلس سے اٹھایا جائے

جہاں قرآن کریم میں یہ کشادگی کا حکم ہے ساتھ ہی یہ بھی ہے کہ اگر مجلس سے اٹھایا جائے اور انتظامیہ اگر کہے کسی وجہ سے کہ یہاں سے بعض لوگ چلے جائیں، اٹھ جائیں، تو اٹھ جایا کرو۔ کیونکہ بعض مجالس مخصوص ہوتی ہیں ان میں ہر ایک کو بیٹھنے کی اجازت نہیں ہوتی۔ تو یہاں بھی ہر احمدی کو کھلے دل کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ بعض دفعہ شکایات آجاتی ہیں کہ فلاں عہدیدار نے فلاں مجلس میں مجھے اٹھا دیا یا میرے فلاں بزرگ کو اٹھا دیا۔ تو ان چھوٹی چھوٹی باتوں پر شکوہ نہیں کرنا چاہئے بلکہ نظام ہے اس کے مطابق عمل کرنا چاہئے۔ مومن کا شیوہ نہیں ہے کہ ایسی باتوں کا شکوہ کرے…

جب ہمارے آقا و مطاع اپنے عمل سے یہ دکھا رہے ہیں تو ہمیں کس قدر ان باتوں پر عمل کرنا چاہئے بعض دفعہ دیکھا گیا ہے کہ اگر کوئی شخص کسی مجلس میں آجائے تو بعض لوگ اور زیادہ چوڑے ہوکے اور پھیل کر بیٹھ جاتے ہیں کہ ہمارے بیٹھنے میں تنگی نہ ہو۔

جلسے کے دنوں میں خاص طور پہ جو مہمان آرہے ہیں اور یہاں والے بھی سن رہے ہیں، ان شاء اللہ بہت سارے لوگ ہوں گے اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہئے کہ بعض دفعہ جگہ کی تنگی ہو جاتی ہے۔ انتظامیہ کے اندازے بالکل ختم ہو جاتے ہیں تو اس صورت میں دوسروں کو ضرور جگہ دینی چاہئے۔

(خطبہ جمعہ 16جولائی 2004ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 1 اگست 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ