• 24 اپریل, 2024

موت کے بعد انسان کی کیا حالت ہوتی ہے؟

• خواب کے سلسلہ پر غور کرنے سے ہر ایک انسان سمجھ سکتاہے کہ عالم ثانی میں بھی یہی سنت اللہ ہے۔ کیونکہ جس طرح خواب ہم میں ایک خاص تبدیلی پیدا کر کے روحانیات کو جسمانی طور پر تبدیل کر کے دکھلاتا ہے۔ اس عالم میں بھی یہی ہوگا اور اس دن ہمارے اعمال اور اعمال کے نتائج جسمانی طور پر ظاہر ہوں گے اور جو کچھ ہم اس عالم سے مخفی طور پر ساتھ لے جائیں گے وہ سب اس دن ہمارے چہرہ پر نمودار نظر آئے گا اور جیسا کہ انسان جو کچھ خواب میں طرح طرح کے تمثلات دیکھتا ؔ ہے اور کبھی گمان نہیں کرتا کہ یہ تمثلات ہیں بلکہ انہیں واقعی چیزیں یقین کرتا ہے ایسا ہی اُس عالم میں ہو گا بلکہ خدا تمثلات کے ذریعہ سےاپنی نئی قدرت دکھائے گا۔ چونکہ وہ قدرت کامل ہے۔ پس اگر ہم تمثلات کا نام بھی نہ لیں اور یہ کہیں کہ وہ خدا کی قدرت سے ایک نئی پیدائش ہے تو یہ تقریر بہت درست اور واقعی اور صحیح ہے۔

(اسلامی اصول کی فلاسفی، روحانی خزائن جلد10 صفحہ 397)

• مولوی عبد الکریم صاحب مرحوم کی موت کو دیکھو اور اس پر غور کرو کہ بڑی عبرت کی جگہ ہے کس طرح ناگہانی موت ان پر وارد ہوئی۔ ہر ایک شخص کو سمجھنا چاہیے کہ یہ دن کسی وقت آنے والا ہے۔ سب کو اس کے واسطے تیار رہنا چاہیے۔ ان باتوں کا تصور اور مطالعہ انسان کو سچا مومن بنا دیتا ہے۔ جب انسان دنیا کی طرف جھکتا ہے اور بہت امور کو اپنے گلے ڈال لیتا ہے تو ایک طول اَمل پیدا ہو جاتا ہے۔ طول امل سے ہی سب خرابیاں پیدا ہوتی ہیں۔ جو شخص عمر کو لمبا سمجھتا ہے اور بڑی بڑی امیدیں کرتا ہے اور کہتا ہے یہ کروں گا وہ کروں گا اس کے واسطے دل کی پاکیزگی کا حصول مشکل ہے۔ مومن کو چاہیے کہ رات کو سوئے اور صبح اٹھنے کی امید نہ کرے اور صبح اُٹھے تو رات تک زندگی کی امید نہ رکھے۔ سب سے اعلیٰ اور آخری بات یہ ہے کہ دل کی پاکیزگی حاصل ہو۔ جب خدا تعالیٰ کسی پر فضل کرتا ہے تو دل کی پاکیزگی اس کو عطا کرتا ہے بغیر فضلِ الٰہی کے پاکیزگی حاصل نہیں ہو سکتی۔ اوّل بات یہ ہے کہ طول امل جاتا رہے۔ تب انسان تسلی پکڑتا ہے۔ جب انسان دن بھر ناجائز وسائل اختیار کرتا ہے اور دنیا کمانے کے پیچھے پڑا رہتا ہے تو دل ناپاک ہوجاتا ہے۔ مگر موت سے زیادہ اور کوئی واعظ نہیں یہی بڑا واعظ ہے۔

(ملفوظات جلد 8 صفحہ 198 ایڈیشن 1984ء)

پچھلا پڑھیں

مسلمانوں پر کیوں ادبار آیا

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 3 مارچ 2023