• 19 اپریل, 2024

صحابی حضرت مسیح موعودؑ حضرت ڈاکٹر منظور احمدؓ

ولادت 1896ء
بیعت و زیارت 1908ء
وفات: 18۔اکتوبر 1953ء

آپ حضرت مولوی محمد دلپذیرؓ بھیروی صحابی حضرت مسیح موعودؑ کے بیٹے تھے۔ آپ تحریر فرماتے ہیں۔
1908ء میں جب حضورؑ آخری دفعہ لاہور تشریف لے گئے اس وقت مجھے زیارت کا شرف حاصل ہوا اور پہلی دفعہ قادیان آیا جب خواجہ کمال الدین صاحب نے حضور کالیکچر پیغامِ صلح لاہور بریڈلا ہال میں سنایا وہ سن کر قادیان آگیا اور پھر دوسری دفعہ 1908 ءکے سالانہ جلسہ پر قادیان آیا۔ مجھے یاد ہے کہ وہ جلسے مدرسہ احمدیہ کے صحن میں ہوا تھا اور یہ بھی یاد ہے کہ حضرت خلیفہ اولؓ کے لیکچر کے بعد جب حضرت مرزا بشیر الدین محمود احمدؓ کا لیکچر ختم ہوا تو حضرت خلیفہ اولؓ نے صاحبزادہ صاحب کی قرآن دانی کے متعلق چند تعریفی کلمات فرمائے تو میرے پاس ڈاکٹر بشارت احمد صاحب جو آج کل پیغامی ہیں بیٹھے ہوئے جھوم جھوم کر آہستہ آہستہ کہہ رہے تھے کہ سبحان الله سبحان اللہ آپ کے بعد یہی خلیفہ ہوں گے۔ میں ڈاکٹر صاحب سے اس وقت اس لئے واقف تھا کہ وہ اس وقت بھیرہ میں ہی تعینات تھے۔

حضرت مسیح موعود مہدی مسعود نے 14 نومبر 1902ء کو پنجابی نظم میں سلسلہ احمد کے پیغام کو بہت عمدہ کام قرار دیتے ہوئے فرمایا:

’’اس زمانہ کا یہی جہاد ہے‘‘

حضرت ڈاکٹر منظور احمد صاحب مرحوم بھیروی نے اپنی زندگی کا بہت بڑاحصہ سلانوالی ضلع سرگودھا اور قادیان میں گزارا اور آپ دونوں جگہ تبلیغ میں سرگرم عمل رہے آپ کی کتاب ’’امام المتقین‘‘ پنجاب کے حلقوں میں بہت پسند کی گئی۔ اس مقبول عام کتاب کے علاوہ آپ نے اور بھی کئی پنجابی نظمیں کہیں جو کئی لوگوں کو داخل احمدیت کرنے کا موجب بنیں۔ ذیل میں آپ کی تالیفات کی فہرست دی جاتی ہے۔

امام المتقین منظوم پنجابی۔ نجات المومنین منظوم پنجابی۔ خلافت دا بلاوا۔ 19 مطالبات تحریک جدید سوانح دلپذیر ۔مہدی دی چٹھی۔ مرزا مہدی ۔ مہدی قادیان دے وچ آیا۔ گو بچن – شدھی۔ روحانی چرخہ گھڑیال احمدی۔ بیعت احمدیہ لندن ، مجربات دلپذیر

محترم ڈاکٹر صاحب اردو زبان کے بھی عمدہ شاعر تھے۔ آپ کی اردو نظمیں سلسلہ احمدیہ کے اخبارات و رسائل میں شائع شدہ ہیں۔

(تاریخ احمدیت جلد17صفحہ178)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 3 اپریل 2020

اگلا پڑھیں

بدی اور گناہ سے پرہیز