مومنوں کی دو قسم کی زندگی
’’مومنوں کو دو قسم کی زندگی بسر کرنے کا حکم ہے۔ سِرّ اً وَّ عَلَانِیَۃً بعض نیکیاں ایسی ہیں کہ وہ علانیہ کی جا ویں اور اس سے یہ غرض ہے کہ تا اس کی وجہ سے دوسروں کو بھی تحریک ہواور وہ بھی کریں۔ جماعت نماز ا علانیہ ہی ہے اور اس سے غرض یہی ہے کہ تا دوسروں کو تحریک ہو اور وہ بھی پڑ ھیں۔ اور سِرّاً اس لیے کہ یہ مخلصین کی نشانی ہے جیسے تہجد کی نماز ہے۔ یہاں تک بھی سِرّاً نیکی کرنے والے ہوتے ہیں کہ ایک ہاتھ سے خیرات کرے اور دوسرے کو علم نہ ہو‘‘۔
(حضرت مسیح موعودؑ از ملفوظات جلد ہشتم صفحہ388تا389)
(مرسلہ ناصرہ احمد۔ کینیڈا)