• 23 اپریل, 2024

رپورٹ بابت افتتاح مسجد بیت المالک خاؤل

مؤرخہ 23 مارچ 2020ء کو بیت المالک مسجد کا سنگِ بنیاد خاکسار نے رکھا۔کرونا کی وجہ سے لوگوں کو اکٹھا کرنا ممکن نہ تھامسجد کےل ایک ایکڑ قطعہ زمین خاؤل گاؤں کی احمدیہ جماعت کے صدر محترم جوگو فائی صاحب نے عطیہ کیا۔ مسجد کی تعمیر کے لیے ایک احمدی ٹھیکیدار محترم بیسن صاحب کو مسجد کا ٹھیکہ دیا گیا جو کہ اس سے قبل اسی ریجن میں دو مساجد جماعت کے لیے تعمیر کروا چکے ہیں۔ نہایت ہی مخلص دوست اور اپنے کام میں ماہر ہیں۔ مسجد کی تعمیر کے لیے ایک کمیٹی بنائی گئی جوکہ صدر صاحب جماعت، سیکرٹری صاحب مال، قائد مجلس خدام الاحمدیہ اور لوکل مشنری صاحب پر مشتمل تھی۔ مسجد کے لیے پانی لانے کی ذمہ داری لجنہ اماء اللہ خاؤل نے اٹھائی اور دور دراز سے پانی لاتی رہیں اور پانی کی کمی نہیں ہونے دی۔ بہرحال مرحلہ وار تعمیر کی صورت میں 23 مارچ 2020ء سے سے لے کر 23 اگست 2020ء کو مسجد مکمل ہوگئی۔ یہ مسجد 15 میٹر چوڑی اور گیارہ میٹر لمبی ہےاور چار صد افراد مسجد کی چھت کے نیچے نماز پڑھ سکتے ہیں۔ مسجد کے دو مینار جو کہ دائیں اور بائیں جانب ہیں۔دونوں مینار مسجد اقصٰی ربوہ کےمیناروں کی طرز پر بنائے گئے ہیں۔ درمیان میں ایک خوبصورت گنبد ہے گنبد میں خوبصورتی سے شیشہ لگایا گیا ہے جس سے مسجد روشن رہتی ہے۔ جس پر العزة للّٰہ اور العظمة للّٰہ اور دیگر خوبصورت تحریرات لکھی ہوئی ہیں۔ اسی طرح مسجد کے اندر اللہ تعالیٰ کے اسماء خوبصورتی سے لکھے گئے ہیں۔ مسجد کو سبز اور سفید رنگ، جبکہ باہر ہلکا پیلا اور سبز رنگ کیا گیا ہے۔مسجدکےاردگرد کےماحول کو وقارعمل سے بہترین صاف کیاگیا ہے۔ مسجد کی تعمیر کے لیے بھی وقارعمل کے ذریعہ حصہ ڈالا گیا۔ سارے گاؤں نے جوکہ مکمل احمدی آبادی ہے نے مسجد کی تعمیر پر بہت خوشی کا اظہار کیا ہے۔ مسجد کے افتتاح کے لیے 25 ستمبر 2020ء بروز جمعة المبارک تاریخ طے کی گئی۔ مسجد کے افتتاح کی خوشی میں سارے گاؤں کے احمدی احباب چھوٹے بڑے سب نے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ سارے گاؤں کو غریب دلہن کی طرح سجایا گیا۔ 27 دیہات کو مسجد کے افتتاح کی دعوت دی گئی اور کرونا کی وجہ سے ہر گاؤں کا صرف ایک ڈیلگیشن شامل ہوسکاآنے والے مہمانوں کا کھا نا لجنہ اماء اللہ خاؤل جماعت بنائے گی۔ جس کے لئے ایک گائے خریدی گئی تھی ۔افتتاح کے دن محترم امیر صاحب اپنے وفد کے ساتھ جب خاؤل گاؤں پہنچے تو ان کا بڑی گرم جوشی سے استقبال کیا گیا۔ وفد میں نائب امیر صاحب، سیکرٹری جنرل صاحب جماعت سنیگال، لجنہ کی محنت اور کاوش کی حوصلہ افزائی کے لیے صدر صاحبہ لجنہ سنیگال اور ریجنل صدرصاحبہ لجنہ بھی خاؤل تشریف لائیں اور لجنہ کی حوصلہ افزائی فرمائی اور خوشی کا اظہار کیا۔ محترم امیر صاحب نے آنے والے وفود سے ملاقاتیں کیں۔ جس میں نو مبائعین بھی شامل تھے۔ کل 27 دیہات سے وفود شامل ہوئے۔ محترم امیر صاحب جماعت احمدیہ سنیگال نے محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے نماز جمعہ سے قبل مسجد بیت المالک کا افتتاح فرمایا جبکہ احباب نے ربنا تقبل منا کے الفاظ بلند آواز سے دہرائے۔ الحمد للہ علیٰ ذلک

اس کے بعد نماز جمعہ کی دوسری اذان دی گئی اور محترم امیر صاحب نے خطبہ جمعہ میں مسجد کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور فرمایا کہ حقیقی خوشی اس میں ہے کہ مسجد آباد ہو اور سب دوست باقاعدہ مسجد میں آکر پانچ نمازیں ادا کریں ۔نیز سب کام کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا۔یہ ایک مسجد کی افتتاحی تقریب بھی تھی اور ایک بہت بڑا اجتماع بھی تھا۔ افتتاحی تقریب کی حاضری 1100 افراد رہی۔ الحمد للہ علیٰ ذلک

افتتاح اور نماز جمعہ کے بعد سب احباب کی عمدہ کھانےسےتواضع کی گئی ۔اس تقریب میں 16 گاؤں کے امام اور 19 گاؤں کے چیف شامل ہوئے۔تقریب کو لوکل ریڈیو نے کوّر کیا اور اس پر ایک گھنٹہ کا الگ پروگرام بھی کیا گیا۔اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اپنے فضل سے اس مسجد کو امن کا گہوارہ بنائے اور عبادت گزاروں کی عبادت قبول فرمائے۔ آمین

(ظفر اقبال مبلغ سلسلہ سنیگال)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 2 نومبر 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 3 نومبر 2020