• 25 اپریل, 2024

امن اور بھائی چارے کی تعلیم

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں کہ:

’’ آج کل تمام مغربی دنیا اکٹھی ہوکر عالم اسلام پر یہ الزام لگا رہی ہے کہ اسلام تشدد کا مذہب ہے اور اس بنیادی تشددکی تعلیم کی وجہ سے مسلمانوں میں جہادی تنظیمیں قائم ہیں ۔یہ انتہائی جھوٹا اور گھناؤنا الزام اسلام کی تعلیم پر لگایا جا رہا ہے۔ ہر احمدی اس سے بخوبی واقف ہے۔اسلام تو امن،پیار، محبت اور بھائی چارے کی تعلیم دینے والا مذہب ہے اورجتنی انسانیت کے حقوق کا پاس اسلامی تعلیمات میں ملتاہے اس کی مثال، اس کی نظیر اور کسی تعلیم میں نہیں ہے۔ لیکن یہ بھی ساتھ میں، بدقسمتی،کہوں گا کہ بعض تشدّد پسند گروہوں نے جن کا اسلامی تعلیم سے دُور کا بھی واسطہ نہیں اپنی انا کی تسکین کے لئے،اپنی ذات کو اُبھار کر دنیا کے سامنے پیش کرنے کے لئے اسلام کی تعلیم کو اس طرح جہادی تنظیموں کے تصورکے ساتھ منسلک کرکے دنیا کے سامنے پیش کیا ہے جس کی وجہ سے اسلام کی جو خوبصورت تعلیم تھی اس کا ایک بڑا بھیانک تصور قائم ہو جاتاہے۔ اور یہ کوئی اسلام کی خدمت نہیں ہے بلکہ اسلام کو بدنام کرنے کے مترادف ہے۔ ابھی جو آیت میںنے تلاوت کی ہے اس میں اللہ تعا لیٰ فرماتاہے۔ترجمہ یہ ہے کہ دین میں کوئی جبر نہیں۔یقیناہدایت گمراہی سے کھل کر نمایاں ہوچکی۔ پس جو کوئی شیطان کا انکار کرے اور اللہ پر ایمان لائے تو یقینا اس نے ایک ایسے مضبوط کڑے کو پکڑ لیا جس کا ٹوٹنا ممکن نہیں ۔ اور اللہ بہت سننے والا (اور) دائمی علم رکھنے والا ہے۔‘‘

(خطبہ جمعہ 20جون 2003ء)

پچھلا پڑھیں

استنبول (قسطنطنیہ) کی سیر (قسط 3)

اگلا پڑھیں

مصروفیات حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز مورخہ 28 دسمبر 2019ء تا مورخہ 03 جنوری 2020ء