• 24 اپریل, 2024

فقہی کارنر

نماز با جماعت کی حکمت

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰة والسلام فرماتے ہیں:
نماز میں جو جماعت کا زیادہ ثواب رکھا ہے اس میں یہی غرض ہے کہ وحدت پیدا ہوتی ہے۔ اور پھر اس وحدت کو عملی رنگ میں لانے کی یہاں تک ہدایت اور تاکید ہے کہ باہم پاؤں بھی مساوی ہوں اور صف سیدھی ہو اور ایک دوسرے سے ملے ہوئے ہوں۔ اس سے مطلب یہ ہے کہ گویا ایک ہی انسان کا حکم رکھیں اور ایک کے انوار دوسرے میں سرایت کر سکیں وہ تمیز جس سے خودی اور خود غرضی پیدا ہوتی ہے نہ رہے۔ یہ خوب یاد رکھو کہ انسان میں یہ قوت ہے کہ وہ دوسرے کے انوار کو جذب کرتا ہے۔ پھر اسی وحدت کے لئے حکم ہے کہ روزانہ نمازیں محلہ کی مسجد میں اور ہفتہ کے بعد شہر کی مسجد میں اور پھر سال کے بعد عیدگاہ میں جمع ہوں۔ اور کل زمین کے مسلمان سال میں ایک مرتبہ بیت اللہ میں اکٹھے ہوں۔

(لیکچر لدھیانہ، روحانی خزائن جلد 20 صفحہ 281، 282)

(داؤداحمد عابد۔ استاد جامعہ احمدیہ برطانیہ)

پچھلا پڑھیں

سیرالیون کے پورٹ لوکو ریجن میں مسجد کا بابرکت افتتاح

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 4 جنوری 2022