• 25 اپریل, 2024

اسکاٹ لینڈ ریجن میں آن لائن سیرت النبی جلسہ

حَسُنَتْ جَمیعُ خِصَالِہٖ صَلُّوْا عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ

وہ اعلیٰ درجہ کا نور جو انسان کو دیا گیا یعنی انسان کامل کو ،وہ ملائک میں نہیں تھا نجوم میں نہیں تھا قمر میں نہیں تھا آفتاب میں بھی نہیں تھا وہ زمین کے سمندروں اور دریاؤں میں بھی نہیں تھا۔ وہ لعل اور یاقوت اور زمرد اور الماس اور موتی میں بھی نہیں تھا غرض وہ کسی چیز ارضی اور سماوی میں نہیں تھا صرف انسان میں تھا یعنی انسان کامل میں جس کا اتم اور اکمل اور اعلیٰ ا ور ارفع فرد ہمارے سیّد و مولیٰ سیّد الانبیاء سیّد الاحیاء محمد مصطفےٰ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ سو وہ نُور اس انسان کو دیا گیا اور حسب مراتب اس کے تمام ہم رنگوں کو بھی یعنی ان لوگوں کو بھی جو کسی قدر وہی رنگ رکھتے ہیں ۔۔۔ اور یہ شان اعلیٰ اور اکمل اور اتم طور پر ہمارے سیّد ہمارے مولیٰ ہمارے ہادی نبی اُمّی صادق مصدوق محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم میں پائی جاتی تھی۔

(آئینہ کمالات اسلام، روحانی خزائن جلد5۔ صفحہ160تا162)

زوال جس کو نہیں کبھی بھی کچھ ایسا رتبہ نصیب تیرا
فلک رسا تیری شَہسواری درود تجھ پر سلام تجھ پر

آج دُنیا کے سیاسی و مذہبی حالات دیکھے جائیں تو محسوس ہوتا ہے کہ غیر مسلم اقوام جن کا کوئی بھی روحانی پیشوا نہیں وہ بھٹکی ہوئی ہیں اور شُتر بے مہار کی طرح دنیا کی جاہ و حشمت میں گرفتار ہیں۔ جب بھی یہ ترقی یافتہ اقوام کسی سیاسی یا معاشی مسئلہ میں گرفتار ہوتی ہیں تو کئی دفعہ اسلام کے خلاف بیانات دینے سے نہیں گریز کرتیں جیسے آجکل فرانس کی حکومت بیانات دے رہی ہے۔ اس میں عمل دخل کسی شدت پسند مسلمان کا بھی ہوجاتا ہے جو جذباتی ہوکر کوئی غیر قانونی کام کرجاتا ہے اور باقی مسلمان اس کے بدلے حکومتی پابندیوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔ عالمی میڈیا بھی اس موقعہ سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے اسلام اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات مبارک پر رقیق حملے کرنے سے نہیں رُکتا خواہ یہ حرکت آزادئ اظہار کے نام پر کی جائے یا یورپ کے نرم قوانین سے فائدہ اُٹھا کر۔

چنانچہ اسکاٹ لینڈ ریجن کو اسلام اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حیاتِ طیبہ کا ذکر کرنے کیلئے مورخہ 4 نومبر 2020 کو اپنا آن لائن جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم منانے کی توفیق ملی۔ مکرم ناصح احمد صاحب نے تلاوت اور انگریزی ترجمہ پیش کیا جس کے بعد مکرم سیّد کامران حیدر صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا نعتیہ کلام ’’وہ پیشوا ہمارا‘‘ ترنم سے سنایا اور اس کا انگریزی ترجمہ پیش کیا۔ نظامت کے فرائض محترم رواح الدین عارف خان مُربی سلسلہ گلاسگو نے ادا کئے۔

محترم قریشی داؤد احمد صاحب مبلغ سلسلہ اسکاٹ لینڈ نے تعارفی خطاب کرتے ہوئے عالمی سیاسی اور مذہبی حالات کا جائزہ پیش کیا اور اس امر کی طرف توجہ دلائی کے اسلام اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحیح تعلیمات کو دُنیا کے سامنے پیش کرنے کی بہت ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالی کی رہنمائی میں اسلام کا دفاع کرنا ہم سب کا فرض ہے اور اسی لئے آج کا جلسہ ترتیب دیا گیا ہے۔

ایک طفل مکرم میکائیل احمد نے انگریزی میں ایک مضمون پیش کیا جس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کے کچھ واقعات کا ذکر تھا۔ اسکے بعد اووزو کونیڈو بھائیوں نے گروپ کی شکل میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا قصیدہ پیش کیا۔

اس جلسہ کے مہمان خصوصی مکرم ومحترم امام عطاء المجیب راشد صاحب تھے جنہوں نے انگریزی اور اردو میں ایک مفصل خطاب کیا۔ آپ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کے چند نہایت حسین پہلو پیش کئے۔ آپ نے فرانس میں ہونے والے حملوں اور اسلام مخالف ہونے والی کاروائیوں کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ان سب واقعات کی سیرتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی سند نہیں ملتی۔

اس جلسہ کو یوٹیوب، فیس بک، انسٹا گرام اور ٹویٹر پر لائیو نشر کیا گیا جسے 1500 سے زیادہ احباب نے برطانیہ اور دوسرے ممالک میں سُنا اور مُستفید ہوئے۔ آخر میں مکرم محمد احسان احمد صاحب ریجنل امیر اسکاٹ لینڈ نے تمام شاملین کا اور محترم امام صاحب کا شُکریہ ادا کیا جو اس نہایت بابرکت جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم میں شامل ہوئے۔ محترم امام صاحب نے اختتامی دُعا کروائی اور یہ جلسہ اپنی فیوض و برکات لئے ہوئے ختم ہوا۔

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَّعَلیٰ اٰلِ مُحَمَّدٍ

(رپورٹ: ارشد محمود خاں۔ اسکاٹ لینڈ)

پچھلا پڑھیں

رپورٹ بابت ریفریشر کورس معلمین سینیگال

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 5 دسمبر 2020