• 24 اپریل, 2024

اور کتنا لہو ؟

میری ارضِ وطن! اور کتنا لہو؟
اے دریدہ بدن! اور کتنا لہو؟

کس بلا کی ہے پیاسی یہ تیری زمیں
اور کتنے کفن؟ اور کتنا لہو؟

یہ ترا حسن کس کی نظر کھا گئی
کیا ہوا بانکپن؟ اور کتنا لہو؟

ہر طرف خوف و دہشت ہے اور آگ ہے
چل بسا فکر و فن اور کتنا لہو؟

راج نفرت، تعصب کا ہے ملک میں
کس قدر ہے جلن؟ اور کتنا لہو؟

ساتھ اپنے ہے تائیدِ رب الوریٰ
سب ہے اس کی چبھن، اور کتنا لہو؟

(امۃ الباری ناصر۔امریکہ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 5 جنوری 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ