• 25 اپریل, 2024

آج کل دن کیسے گزارا جائے

آج کرونا وبا کی وجہ سے جب تمام دنیا lock down میں چلی گئی ہےاور ہر آدمی کو حفاظتی تدابیر کے طور پر گھر میں رہنے کو کہا جا رہا ہے تو انسان سوچتا ہے کہ کیا کروں ،کیسے دن گزاروں؟ کیونکہ انسان کو تو سِیْرُوْا فِی الْاَرْضِ کے تحت چلتا پھرتا پُرزہ بنایا گیا ہے۔ ہر انسان کا روزانہ کا اپنا شیڈیول ہوتا ہے۔ بعض نے دفتروں میں جانا ہوتا ہے ،بعض نے اپنے تجارتی مراکز میں اور بعضوں کے اپنے کاروبار ہوتے ہیں جبکہ دہاڑی دار طبقہ نے تو پیٹ بھرنے کے لئے محنت مزدوری کرنی ہوتی ہے۔

آئیں اس اداریہ میں آپ کو بتاتے ہیں کہ گھروں میں بیٹھ کر اپنے آپ کو مصروف رکھنے کے لئے کیا کیا جا سکتا ہے۔ ان مصروفیات کے دو حصے ہیں ۔

  1. روحانی و دینی مصروفیات
  2. مادی مصروفیات

روحانی و دینی مصروفیات

روحانی و دینی مصروفیات میں سب سے پہلے تو میں قارئین کو یہ تجویز کروں گا کہ آج دنیا جس موذی ومہلک وائرس میں مبتلا ہے اور روزانہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو رہے ہیں ۔ہمیں گھروں میں چلتے پھرتے ،اُٹھتے بیٹھتے تسبیح و تحمید ،درود شریف سے اپنی زبانیں تر رکھنی چاہیئں۔اپنے کردہ و ناکردہ گناہوں کی معافی مانگنے کے لئے ’’اَسْتَغْفِرُ اللّہ‘‘ کا ورد کثرت سے کریں۔مخلوق کو اللہ تعالیٰ نے اپنا کنبہ قرار دیا ہے اور فرمایا کہ مجھے یہ بہت پیارا ہے۔ لہذا اس الہٰی کنبہ و خاندان کے افراد کی سلامتی اور بیماریوں بالخصوص موجودہ وائرس سے بچاؤ کے لئے زیرِ لب دعائیں کرتے رہیں۔ یا اللہ !جو اس بیماری میں مبتلا ہو چکے ہیں ان کو جلد شفا یاب کر اور جو محفوظ ہیں ان کو اس وائرس سے محفوظ ہی رکھ۔اگر ہم دوسروں کے لئے دعائیں کریں گے تو اللہ تعالیٰ لازماً ہمیں محفوظ رکھے گا ۔ہر احمدی کا ایک خاندان ‘‘جماعت احمدیہ’’ ہے جس کے سربراہ‘‘ ’’خلیفۃ المسیح‘‘ ہیں ۔سربراہ اور تمام افراد خاندان کے لئے خصوصی طور پر دعائیں کرنے کی ضرورت ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم تمام احمدیوں کو اس بیماری اور وائرس سے محفوظ رکھے۔ آمین

  • پھر عملی عبادات کی باری آتی ہے۔ جن میں فرض نمازوں کی ادائیگی اولین حیثیت رکھتی ہے۔حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مورخہ27مارچ 2020ء کو عالمگیر جماعت احمدیہ کے نام پیغام میں گھروں میں پنجوقتہ نمازوں کی باجماعت ادائیگی کی طرف توجہ دلائی ہے ۔اس سے نمازوں کی عادت بھی پختہ ہو گی اور گھر میں تمام فیملی کے ساتھ نمازوں کی ادائیگی سے گھر میں ایک روحانی ماحول بھی پیداہوگا۔
  • نوافل کی ادائیگی: پنجوقتہ نمازوں کے بعد اگلا نمبر مصروفیات اختیار کرنے میں نوافل کا آتا ہے۔ نوافل تو ماسوائے تین ممنوعہ اوقات کے ہر وقت پڑھے جا سکتے ہیں۔ تاہم ہمارے پیارے نبی حضرت محمد ﷺ سے نماز تہجد، اشراق اور چاشت کے نوافل مسنون ہیں ۔نماز تہجد پڑھنے کا حکم تو اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں دیا ہے۔جبکہ اشراق اور چاشت کے نوافل آنحضور ﷺ سے مروی ہیں ۔ ہمارے موجودہ امام حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے جماعت احمدیہ پر معاندین کی طرف سے آنے والی مشکلات کی دوری کے لئے ہر فرد کو روزانہ 2نوافل ادا کرنے کی تلقین ادا کر رکھی ہے ۔توان حالات میں روزانہ وقت نکال کرنوافل پڑھنے سے بھی اپنے آپ کو بھی مصروف رکھا جاسکتاہے۔
  • تلاوت قرآن کریم مع ترجمعہ و تفسیر:۔ صبح نماز فجر کے بعد روزانہ حسب توفیق قرآن کریم کی تلاوت بھی ایک اچھا مصرف ہے۔جماعت میں رائج تراجم و تفاسیر سے بھی استفادہ کیا جا سکتا ہے۔جو ابھی طفل مکتب ہیں ان کےلئے حضرت سید میر محمد اسحاق ؓ کا ترجمہ قرآن مفید ثابت ہو گا ۔اس کے علاوہ تفسیر صغیر، ترجمہ حضرت خلیفۃ المسیح الاولؓ اور ترجمہ حضرت خلیفۃ المسیح الرابعؒ سے استفادہ بھی کرسکتے ہیں ۔
  • کتب حضرت مسیح موعود ؑ اور خلفاء کرام و علماء:۔ ان فارغ اوقات کا ایک اچھا مصرف حضرت مسیح موعود ؑ اور خلفاء کی کتب کا مطالعہ کرنا ہے۔ اس کے نوٹس بھی لئے جا سکتے ہیں۔ویسے تو ہر گھر میں کچھ نہ کچھ کتب موجود ہوتی ہیں۔تاہم آج کل تمام کتب نیٹ اور موبائل فون پر بھی دستیاب ہیں۔
  • روزنامہ الفضل لندن آن لائن کا مطالعہ:۔ جماعت احمدیہ میں روزانہ کی بنیاد پر شائع ہونے والا واحد اور یکتا پرچہ الفضل لندن آن لائن ہے جو لندن وقت کے مطابق رات 12بج کر 2منٹ پر اپنی ویب سائٹ پر اپ لوڈ ہو جاتا ہے۔اسے www.alfazlonline.org پر جا کر downlord کر کے اپنی علمی و روحانی پیاس بجھائی جا سکتی ہے۔ اسے ٹویٹراور انسٹا گرام پر دیکھنے کے علاوہ سمارٹ و اینڈرائڈ فونز کی Apps کے ذریعہ بھی دیکھا اور پڑھا جا سکتا ہے جو یہ ہیں۔

https://apps.apple.com/gb/app/alfazlonline/id1500041209Android
https://play.google.com/store/apps/details?id=org.alfazlonline.alfazlonline&hl=en

  • MTA سے استفادہ:۔ روزانہ کے اوقات کو MTA سے استفادہ کر کے بھی مصروف رکھا جا سکتا ہے۔ یہ ایک روحانی مائدہ اور انعام ہے۔جو اللہ تعالیٰ نے آج کے دور کے لئے جماعت احمدیہ کو مہیا فرمایا ہے۔
  • روحانی استعمال میں سے ایک اہم مصرف سوشل میڈیا کا مفید استعمال ہے۔ اس سلسلہ میں جہاں نیٹ سے فائدہ اُٹھایا جا سکتا ہے ۔وہاں سوشل میڈیا سے اسلامی و جماعتی تعلیمات کو اپنے عزیز و اقارب و دیگر احباب میں share کیا جا سکتا ہے۔یوں خود مصروف رہنے کے ساتھ ساتھ دوسروں کو بھی اچھے مقاصد کے لئے مصروف کیا جا سکتا ہے۔

ہمارے موجودہ امام حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مورخہ 27 مارچ 2020ء کو ایک اہم اور تاریخی پیغام میں نہایت اچھے،عمدہ اور دلکش انداز میں ان امور کی طرف توجہ دلائی ہے۔ روزانہ کے امور اور مصروفیات کے علاوہ ایک ہفتہ وار مصروفیت (جو ایک یکجائی عبادت ہے) کی طرف بھی توجہ دلائی اور فرمایا ہے کہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ نماز جمعہ کی بھی ادائیگی کریں اور کسی کتاب ،الفضل یا الحکم سے کوئی اقتباس پڑھ کر خطبہ دیا جائے۔

متعدی اور موذی وبا کرونا کی مناسبت سے کشتی نوح میں بیان ہماری تعلیم سے کچھ حصہ پڑھ کر سنایا جا سکتا ہے۔جس سے جماعت احمدیہ کی تعلیمات کی بھی یاد دہانی ہو گی۔

دنیاوی ومادی مصروفیات

مادی مصروفیات میں سب سے پہلے تو دفاتر کے کام کو آپ کے سپرد کام ہیں ۔ان کو گھروں میں بیٹھ کر بھی کیا جا سکتا ہے اور کرنا بھی چاہئے۔آج کل دفاتر کے اکثر کام فونز اور کمپیوٹر پر ہوتے ہیں جو گھرمیں بیٹھے بآسانی کئے جا سکتے ہیں ۔مجھے انہی دنوں شیفیلڈ یوکے میں کسی کے گھر فون کرنے کا اتفاق ہوا ۔وہ فون بچی نے اُٹھایا پوچھنے پر کہ بابا سے بات کروا دیں کہنے لگی کہ بابا تو آفس میں ہیں ۔میں نے کہا کہ آفس تو آج کل بند ہیں ۔تو کہنے لگی کہ انہوں نے گھر میں ہی آفس بنایا ہوا ہے اور کمرے میں الگ تھلگ بیٹھتے ہیں۔

  • اپنے آپ کو مصروف رکھنے کے لئے گھر میں اپنی اہلیہ ،ماں اور بہنوں کے روزانہ کے کام کاج میں ہاتھ بٹایا جا سکتا ہے۔ عام دنوں میں دفتری یا کاروباری مصروفیات میں انسان بالعموم اپنے گھر والوں کا ہاتھ تو نہیں بٹا پاتا مگر ان دنوں ایسا کرکے سنت رسول ﷺ پر قدم مارا جا سکتا ہے۔آنحضور ﷺ کے متعلق آتا ہے کہ وہ گھر میں اپنی بیگمات کا ہاتھ بٹا دیا کرتےتھے۔ گھریلو کاموں کے علاوہ کبھی کنویں سے پانی نکال کر،کبھی لکڑیاں اکھٹی کرکےوغیرہ۔
  • آج کل دنیا بہت مصروف ترین ہوتی جارہی ہے۔موبائل فونز و دیگر الیکٹرانک ایجادات نے فیملی میں بہت Gapپیدا کر دیا ہے۔والد اپنی جگہ مصروف ہے اور بچوں کو کمپیوٹر اور موبائل سیل کے استعمال سے ہی فرصت نہیں۔ اس لئے بعض گھرانوں میں تو والد کی روزانہ اپنے بعض بچوں سے ملاقات ہی نہیں ہو پاتی۔ان دنوں سے فائدہ اُٹھا کر بچوں سے اس gap کو کم کیا جا سکتا ہے۔بچوں کی نگرانی بھی بآسانی ہو سکتی ہے۔ایک Dinning tableپر اکھٹے کھانا کھایا جا سکتا ہے۔جس سے گھر میں میل جول بڑھے گا جو تربیت کا ایک بہت اہم ذریعہ ہے۔
  • گھروں میں رہ کر باغبانی بھی ہو سکتی ہے۔آپ پھول کی کیاریاں اور گملے تیار کریں ۔اگر وافر جگہ ہے تو موسمی سبزیاں بھی لگائی جا سکتی ہیں ۔الغرض گھر کو decorateکرنے کے لئے بھی وافر وقت میسر آسکتا ہے۔
  • اپنی صحت کو برقرار رکھنے کے لئے گھروں میں ورزش کرنے کے لئے بھی وافر وقت میسر آ سکتا ہے۔جن کو چھت والے گھر میسر ہیں وہ وہاں سیر کریں ۔ٹیرس یا بالکونی میں بھی سیر ہو سکتی ہے۔غذا کم کھائیں اور دن میں تین چار دفعہ کھائیں۔ہمارے گھروں میں موجودگی سے ہمارے ہماری بیویوں پر work load نہ بڑھ جائے ۔اپنے غصہ پر کنٹرول کریں اور اہل خانہ کا ساتھ دیں ۔مردوں کے گھروں میں موجودگی کی وجہ سے چین میں 300طلاقیں ہو چکی ہیں۔پاکستان میں 30 فیصد غصہ، depressionکا اضافہ ہوا ہے۔

اللہ تعالیٰ ہمیں آج کل کے حالات میں دینی و دنیاوی لحاظ سے اچھے رنگ میں زندگی گزارنی چاہئے اور یہ دعا کرتے رہیں کہ اللہ اپنا رحم کرتے ہوئے کل انسانیت کو اس وبا سے محفوظ رکھے آمین

پچھلا پڑھیں

بدی اور گناہ سے پرہیز

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ