• 19 اپریل, 2024

بیلیز مشن کی کارگزاری

بیلیز مشن کی کارگزاری
افتتاح مسجد نور، ساتواں جلسہ سالانہ اور وزیر اعظم کا دورہ

مسجد نور کی افتتاحی تقریب

مسجد نور کی افتتاحی تقریب 18فروری 2022ء بروز جمعہ صبح 10 بجے پرچم کشائی کے ساتھ شروع ہوئی محترم امیر کینیڈا لال خان صاحب نے لوائے احمدیت اور وزیر تعلیم جناب فرانسز فورسیسا نے بیلیز کا جھنڈا لہرایا۔ اس کے ساتھ ہی معزز مہمانوں نے فیتہ کاٹا اور مسجد نور کی افتتاحی تختی کی نقاب کشائی کی اور دعا کروائی۔ جناب فرانسز کو حکومت کے سرکاری نمائندہ کے طور پر اس لیے مدعو کیا گیا تھا کہ وہ سابقہ سیاسی پارٹی کے سربراہ ہونے کے ساتھ حکومت کے سینئر رکن تھے۔ اس مبارک تقریب کو تمام بڑے میڈیا نے کور کیا اور اس میں سو سے زائد مہمانوں نے شرکت کی۔ افتتاحی اجلاس کا پروگرام گیارہ بجے تلاوت قرآنِ کریم اور اس کےترجمہ سے شروع کیا گیا۔ خاکسار نوید منگلا نے مسجد نور کے بارے میں معلومات فراہم کیں اور وضاحت سے اسلام میں مساجد کی تعمیر کی برکات اور اہمیت بھی واضع کی۔ بعد ازاں محترم عطا الحق صاحب مربی سلسلہ نے مہمانانِ کرام کا تعارف کروایا اور ان کو جماعت مسجد کی مبارک باد کے لئے مختصر تبصرہ کے لئے مدعو کیا۔

تقاریر کرنے والے معززین

اس مبارک تقریب میں حکومت کے پانچ وزرائے کرام نے شرکت کی اور بیلیز شہر کے علاوہ او رنج واک شہر کے مئیر بھی موجود تھے مہمانوں نے اپنے خیر سگالی کےجذبات کا اظہار کیا۔ ان معززین کے علاوہ پولیس کمشنر، ہاؤس آف سینیٹرز بیلیز، بشپ آف کونسل آف چرچز، بشپ آف کیتھولک اور علاقے کے سابق مئیر بھی موجود تھے۔ ان معزز حضرات کے علاوہ کچھ اور وزراتوں کے نمائیندگان اور معزز عہدیداران نے بھی شمولیت کی۔احمدیہ باسکٹ بال لیگ کے کمشنر مسٹر رودوارن لینو نے کمیونٹی کی جانب سے کئے جانے والے کام اور اس لیگ کے شروع کئے جانے کی مختصر تاریخ بیان کی۔ افتتاحی تقریر میں مکرم لال خان صاحب امیر جماعت احمدیہ کینیڈا نے جماعت احمدیہ کے کاموں اور مقاصد کو واضح کیا اور بتایا کہ ایک مسجدسے کیا برکات وابستہ ہوتی ہیں اور کیوں مسجد کو کمیونٹی کا مستقل گھر کہا جاتا ہے۔ دعا کے بعد معزز مہمانوں کے ساتھ مل کر کھانا کھایا گیا اور اس کے ساتھ ہی آج کے اجلاس کا اختتام ہوا۔

جلسہ کا دوسرا روز

پہلا اجلاس۔ آج کے دن کا پروگرام صبح دس بجے شروع ہوا۔ آج بھی حاضری تقریباً ایک سو کے قریب تھی۔اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم اور اس کے ترجمہ سے کیا گیا۔ آج کے پروگرام کی پہلی تقریر بعنوان ’’اللہ آسمانوں اور زمین کا نور ہے‘‘ پیش کی گئی۔ جس میں مربی صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی براہین احمدیہ میں اس موضوع پر بیان کی گئی تعلیم پر روشنی ڈالی۔ اجلاس کی دوسری تقریر کا عنوان ’’خلافتِ احمدیہ۔ مساجد کی تعمیر کی اہمیت‘‘ تھا۔ اس موضوع کوحضرت مسیح موعود علیہ سلام اور خلفائے احمدیت کے اقتباسات سے بخوبی واضح کیا۔ اگلی تقریر ’’حضرت محمد ﷺ اللہ کے عظیم ترین عبادت گزار‘‘ کے عنوان سے تھی جس میں انہوں نے اللہ تعالی کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بے پناہ محبت اور شکر گزاری کا ذکر کیا اور بتایا کہ آپ واقعی اللہ کے سب سے بڑے عاشق اور عبادت گزار تھے۔

سوال وجواب کی مجلس

اس مجلس میں جوابات کے لئے محترم لال خان صاحب کے ساتھ کچھ دوسرے مربیان بھی ڈائس پر موجود تھے۔ اس موقع پر بہت سے سوالات پوچھے گئے جیسے کہ ’’مربیان کی بیویوں کو اپنے خاوندوں کی سپورٹ کے لئے کیا کرنا چاہئے۔‘‘ ایک اور سوال یہ بھی تھا کہ ’’دوسرے مسلمان ہم احمدیوں کو سچا مسلمان کیوں نہیں جانتے؟‘‘

لجنہ کا اجلاس

جلسہ کے دوسرے دن صبح دس بجےلجنہ کا اجلاس منعقد ہوا۔ 35 لجنہ اور 17 بچوں کی حاضری کے ساتھ پروگرام کا آغاز تلاوت قرآنِ کریم سے ہوا اور ترجمہ بھی پیش کیا گیا۔ اجلاس کےافتتاحی خطاب میں احمدیت کے بارے مختصر تعارف پیش کیا اور جلسہ سالانہ کی اہمیت کو واضح کیا۔ بعد ازاں کچھ لجنات نے قصیدہ پیش کیا۔ آج کے اجلاس کی پہلی تقریر کا عنوان ’’اسلام میں عورت کا مقام‘‘ تھا جس میں انہوں نے اسلام میں عورتوں کے حقوق بارے بتایا اور مسلمان خواتین کی قربانیوں کا ذکر کیا۔اگلی تقریر سے پہلے کچھ مہمان لجنات کو مسجد نور کی تعمیر کے حوالے سے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کا موقع دیا گیا۔ اگلی تقریر ’’اسلام کے پانچ بنیادی ارکان‘‘ پر تھی جس میں ہر رکن اسلام کی کماحقہ وضاحت کی گئی تھی۔

جلسہ سالانہ کے دوسرے دن کا آخری اجلاس

آج کے اجلاس کا آغاز نماز ظہر عصر کے بعد تلاوتِ قرآنِ کریم اور ترجمہ سے ہوا۔ اسکے بعد نظم بھی پیش کی گئی۔ بعد ازاں محترم لال خان صاحب امیر کینیڈا نے بیلیز کے جلسہ سالانہ کے لئے خلیفۂ وقت کے پیغام کو پڑھ کر سنایا جس میں انہوں نے بیلیز کی جماعت کو مبارکباد دی اور ہمیں اپنے کندھوں پر پڑنے والی بھاری نئی ذمہ داری کی یاد دلائی۔ اسی طرح اس مبارک جلسہ میں مسجد نور کی دستاویزی فلم کا رف ڈرافٹ بھی دکھایا گیا جس میں مسجد کی تعمیر اور مقصد کو حقیقت میں بدلنےکے لیے جدوجہد کی تفصیل بتائی گئی۔

بعد ازاں وسطی/جنوبی امریکہ میں جماعت کی ترقی کے بارے میں پاور پوائنٹ بھی پیش کی گئی۔ بیلیز جماعت کی چھوٹی بچیوں نے خوش الحانی سے قصیدہ پیش کیا۔

نیز جماعت کے بچوں اور نوجوانوں کو انکی تعلیمی قابلیت پر تقسیم انعامات کی مختصر تقریب منعقد کی گئ۔ تقریباً دس بچوں کو انعامات محترم لال خان صاحب امیر جماعت کینیڈا نے تقسیم کئے۔ جلسہ پر تشریف لانے والے کچھ مزید مہمانانِ کرام نے جلسہ اور بیلیز جماعت کے بارے اپنے تبصرے پیش کئے۔ آخر میں امیر صاحب کینیڈا نے اختتامی خطاب کیا اور مسجد کی تعمیر کے حوالے سے کہا کہ مسجد کی تعمیر سے ممبران کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔ خدا سے دعا ہے کہ بیلیز میں بھی اس مسجد کی تعمیر سے جماعت بیش بہا ترقی کرے۔ اس کے ساتھ ہی جلسہ کی کاروائی دعا کے ساتھ اختتام ہوئی اور اسکے بعد کھانا پیش کیا گیا۔

جناب وزیراعظم بیلیز کی مسجد نور میں آمد

فروری 16 تاریخ بروز بدھ کو بیلیز کے سربراہ مملکت وزیراعظم جناب جونی بریسینو مسجد نور کے دورہ کے لئےتشریف لائے وہ ملک سے باہر ہونے کی وجہ سے مسجد کے افتتاح کے لئے نہ آسکتے تھے۔ جناب وزیراعظم نے تمام جماعت سے ملاقات کی۔ ان کو مسجد دکھائی گئی اور ساتھ کھانا بھی تناول فرمایا۔ اس موقع پر بہت سی تصاویر بھی لی گئیں اور جناب وزیراعظم نے مسجد کی تعمیر کی خوشی میں ایک لکھا ہوا پیغام بھی امیر صاحب کے حوالے کیا۔ کہ ’’احمدیہ مسجد کا دورہ واقعی ایک سعادت ہے اور آپ بیلیز میں جو عظیم کام کر رہے ہیں اس کے لیے آپ کا بہت بہت شکریہ۔ ہمارا پیدا کرنے والا آپ پر اور آپ کے بچوں پر اپنا فضل فرمائے‘‘۔ وزیراعظم نے ایم ٹی اے کے لئے ایک انٹرویو بھی ریکارڈ کروایا اور ایک گھنٹہ ہمارے ساتھ گزار کر واپس تشریف لے گئے۔

میڈیا کا کردار

خدا کے فضل سے جماعت احمدیہ بیلیز کے تمام میڈیا گھروں سے دیرینہ اور اچھے تعلقات قائم ہیں۔ اس مسجد کے افتتاح سے پہلے تین مرتبہ صبح کے پروگراموں میں افتتاح اور دوسرے پروگراموں کے اعلان کے لئے شمولیت کی گئی۔ اس کے علاوہ مسجد نور میں 17 فروری کو ایک پریس کانفرنس کا انعقاد بھی کیاگیا جس میں امیر جماعت احمدیہ کینیڈا مکرم لال خان صاحب اور دوسرے مربیان، صدر صاحب بیلیز اور دوسرے اراکین کے ساتھ مسجد کے افتتاح، جلسہ اور باسکٹ بال لیگ کے لئے جو بیلیز میکسیکو اسپورٹس سینٹر میں منعقد ہو نا مقصود تھا کی تمام تفصیلات سے پریس کو آگاہ کیا۔

سینٹڑل جیل کا دورہ

مورخہ 17فروری کے روز ہی جماعت بیلیز نے آنے والے مہمانانِ کرام کے ساتھ سینٹرل جیل کا مختصر دورہ کیا۔ اس موقع پر جیل کے ڈائیریکٹر صاحب نے بڑے احسن انداز میں واضح کیا کہ بیلیز میں جرائم کی شرح اتنی کیوں بڑھ چکی ہے۔اورجماعت کے اس کردار کو سراہا کہ ہم نے قیدیوں کی اصلاح کے لئے ان سے اچھے تعلقات بنائے ہیں اور شکریہ ادا کیا کہ جماعت کی جانب سے باسکٹ بال گولز کے بوڈز لگوائے گئے ہیں۔

اے بی ایل اور کے کالکر کا دورہ

صبح کا آغاز نماز فجر سے کیا گیا اور ناشتہ کے بعد تمام مہمان باسکٹ بال لیگ کا میچ دیکھنے گئے نوجوان بچوں نے کچھ دیر کھیل کا لطف اٹھایا پھر دو کشتیوں میں سوار ہو کر کئے کالکر جزیرہ کی جانب سفر شروع کیا تاکہ اس جگہ کی سینری، خوبصورتی اور حسن سے لطف اندوز ہو سکیں۔ اس سیر کے دوران مسافروں کی خاطر تواضع بھی جاری رہی۔ جزیرے پر مختلف جگہوں کی سیر کے ساتھ ساتھ مرد مہمانوں کو سمندر میں تیراکی کا بھی موقع ملا۔ظہر، عصرنمازوں کے بعدمہمانوں کواپنے طور پر پھرنے کا بھی موقع مل گیا اور پھر بیلیز کو واپسی ہوئے۔

بیلیز کے ممبران ِجماعت کے گھروں کا دورہ

سوموار 21 فروری کو صدر صاحب اورخاکسار نے مہمانان کرام کے ہمراہ بیلیز کے بعض احمدی ممبران کے گھروں کا دورہ کیا۔ کچھ ممبران شہر میں رپائش پذیر ہیں اور کچھ دیہی گاؤں سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان علاقہ جات میں بہت سے افراد کے مالی حالات اچھے نہیں ہیں اس کے لئے کچھ ممبران نے پینٹری بیگ کے لئے مدد بھی کی۔

بیلوپین مشن اور مئیر

سوموار 21 فروری کی شام کو بیلیز شہر کے مشنریز نے مہمانانِ کرام کو ٹاؤن آف پلےسینیا میں مدعو کیا تھا۔ اس جگہ پر پہنچنے سے پہلے راستے میں مشن ہاؤس میں وقفہ کیا اور لنچ کے بعد ظہر و عصر کی نمازوں کی ادائیگی کے بعد یہاں تصاویر لی گئیں۔ بعد ازاں مہمانانِ کرام کی لوکل مئیر اور انکی ٹیم سے ملاقات بھی کنفرم ہو گئی اور ان سے پندرہ منٹ کی مختصر ملاقات میں آئیندہ کے لئے منصوبہ بندی پر بات ہوئی اور انہوں نے جماعت کے کام کو سراہا۔ مئیر کے ساتھ تصاویر بھی بنوائی گئیں۔ اور پھر ہوپکنز بے کی جانب روانگی ہوئی۔

(نویدمنگلا۔ بیلیز)

پچھلا پڑھیں

رمضان کے پہلے عشرہ رحمت کی مناسبت سے ادعیہ ماثورہ

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ