• 19 اپریل, 2024

روحانی پروف ریڈنگ

گزشتہ دنوں اسلام آباد ٹلفورڈ برطانیہ میں ایک تقریب میں مجھے مکرم مجید احمد سیالکوٹی مربی سلسلہ لندن کے ساتھ بیٹھنے کا موقع ملا۔ اس سے قبل خاکسار ایک آرٹیکل میں یہ لکھ آیا ہے کہ ہماری محفلیں دینی محفلیں ہوتی ہیں چاہے ولیمہ کی دعوت ہو یا رخصتی۔ جب چند احمدی اکٹھے مل بیٹھتے ہیں تو جماعتی موضوعات ہی زیر بحث آتے ہیں۔ مکرم مجید احمد سیالکوٹی (جو اب ایک بزرگ 80 برس سے اوپر ہیں) سے بھی دینی اور جماعتی باتیں ہی ہورہی تھیں۔ باتوں باتوں میں حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کے درد بھرے خطبات و خطابات کا ذکر ہو گیا کہ بعض خطبات میں یہ درد اور دلی خواہش اس حد تک پہنچ جاتی ہے کہ لَعَلَّکَ بَاخِعٌ نَّفۡسَکَ اَلَّا یَکُوۡنُوۡا مُؤۡمِنِیۡنَ کی کیفیت حضور انور میں نظر آنے لگتی ہے۔ اس پر مکرم مربی صاحب موصوف اپنے مخصوص انداز میں کہنے لگے کہ حضور تو ہماری پروف ریڈنگ کرتے رہتے ہیں۔

مجھے آپ کے یہ الفاظ اصلاح احوال اور تعلیم و تربیت کے حوالے سے بہت پسند آئے۔ چونکہ پروف پڑھنا میرا مشغلہ بھی ہے۔ اس لئے یہ الفاظ میرے دل کو لگے۔

خاکسار نے ابھی ایک تازہ آرٹیکل میں (جو شاید آٹھ دس دن تک منظر عام پر آ جائے) یہ لکھا تھا کہ انسان اپنی کتاب زندگی اپنے اعمال سے لکھتا خود ہے جسے اس کی وفات کے بعد پڑھتے اس کے لواحقین ہیں، سو انسان جب اپنی سوانح عمری خود تحریر کر رہا ہوتا ہے تو المسلم مراة المسلم کے تحت اس کے قریبی ساتھی، دوست اور عزیزو اقارب اس کی غلط حرکات، غلط سوچ اور الٹے کاموں کی طرف اسے توجہ دلاتے رہتے ہیں۔اُن کی نشان دہی کرتے ہیں۔ یہی وہ پروف ریڈنگ ہے جو ہمارے والدین، ہمارے باب دادا یا بزرگ ہماری زندگیوں میں کرتے ہیں جس میں زندگی بہتر ہوتی، نکھرتی اور اس میں ٹھہراؤ آتا ہے۔

جماعت احمدیہ میں گھروں سے باہر جماعتی اور ذیلی تنظیموں کی سطح پر ہماری زندگی کے مسودہ پر پروف ریڈنگ کا کام ہوتا رہتا ہے۔ ان میں سب سے بڑھ کر ہمارے خلیفہ، ہمارے امام، ہمارے مرشد حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ اپنے خطبات و خطابات اور تقاریر و دینی محفلوں میں جو لا جواب نکات بیان کر رہے ہوتے ہیں وہ دراصل ہماری ان نیکیوں کی طرف توجہ مبذول کروائی جا رہی ہوتی ہے۔

This Week with Huzoor اور ورچوئیل ملاقاتوں میں معارف کے نکات بیان ہوتے ہیں وہ حقیقت میں ہماری اصلاح اور تربیت کے لئے اور ہماری زندگیوں کے مسودّوں کی چھانٹ پھٹک ہو رہی ہوتی ہے۔ نوک پلک ٹھیک ہو رہی ہوتی ہے Punctuation کی درستی ہو رہی ہوتی ہے۔ پروف دیکھے جا رہے ہوتے ہیں۔ غلطیاں لگ رہی ہوتی ہیں۔

ہم شعبہ پروف میں روزانہ یہ دیکھتے ہیں کہ مضمون نویس یا مراسلہ نگار تحریر اپنے ہاتھوں سے لکھتا یا کمپوز کرتا ہے اور جب پروف کرنے والے اس میں غلطیاں لگاتے ہیں تو پھر ان غلطیوں کی تصحیح کمپوز کرنے والا خود لگاتا ہے بعینہِ جب خلیفۃ المسیح یا کوئی جماعتی عہدیدار اور گھروں میں ہمارے بڑے ہماری زندگیوں کے مسودّے میں تصحیح فر ماتے ہیں تو ان نشان شدہ غلطیوں کی تصحیحات ہم نے خود لگانی ہوتی ہے۔ اس کا بہترین طریق دعا، پختہ عزم اور توکل علی اللہ ہے۔

اللہ تعالیٰ ہم سب کو خلفاء کے تمام ارشادات پر کماحقہ عمل کرکے اپنی اصلاح کرنے کی توفیق دیتا رہے۔ آمین

(ابو سعید)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 5 اکتوبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ