• 25 اپریل, 2024

سال کی پہلی رات (محاسبہِ نفس)

(سوال)

اس سال کی پہلی رات ہے یہ
دل میں آئی کیا بات میرے

ہے جس کی دنیا متلاشی
وہ یار نہیں ہے پاس میرے

اس رات کڑی میرا دل سوچے
کیوں یار نہیں وہ ساتھ میرے

جو اس کی راہ میں مٹ جائے
کیا نفس نہیں وہ پاس میرے؟

جو طوفانوں سے لڑ جائے
کیا دل نہیں وہ پاس میرے؟

جو عشق کی راہیں پار کرے
کیا روح پر نہیں وہ چھاپ میرے؟

(جواب)

تھا دل اس دھیان میں جٹا ہوا
کہ کیا کچھ نہیں ہے پاس میرے

اک سرگوشی آئی شہ رگ سے
اس سوچ کو رکھ اب تُو پرے

دل جو ایماں سے بھرتا ہے
جو روح کو روشن کرتا ہے

وہ مالک یہیں تو بستا ہے
اس دل میں جو ہے پاس تیرے

کچھ خوف نہ کر سجدہ میں پڑ
وہ یار ہی توہے ساتھ تیرے

(سدرۃالمنتہی۔ڈنمارک )

پچھلا پڑھیں

کتاب ’’حرفِ مبشر‘‘ کی تقریب رونمائی

اگلا پڑھیں

ٹیلیویژن۔ ایجاد سے LCD اور LED تک