• 19 اپریل, 2024

عبادت اللہ تعالیٰ کا حق ہے

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
’’اللہ تعالیٰ کے حق کے بارے میں آپؑ نے فرمایا کہ اللہ کا سب سے بڑا حق یہ ہے کہ اس کی عبادت کی جائے اور بےغرض ہو کر عبادت کی جائے۔ یہ نہیں کہ جب کسی مشکل میں یا مصیبت میں گرفتار ہو گئے یا پڑ گئے تو اللہ کو یاد کرنا شروع کر دیا اور جب آسائش کے، آسانی کے دن آئے، ہر قسم کی فکروں سے آزاد ہو گئے تو دنیا میں ڈوب گئے اور خدا کو بھول گئے۔ یہ نہیں ہونا چاہئے۔ یہ نہ ہو کہ اس بات کا خیال ہی نہ رہے کہ ہمارا ایک خدا ہے جس نے ہمیں پیدا کیا ہے اور سب نعمتوں سے ہمیں نوازا ہے۔ پس ہمیشہ اللہ تعالیٰ کی عبادت کی طرف توجہ رکھیں اور عبادت کا جوبہترین ذریعہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں بتایا ہے وہ پنجوقتہ نمازیں ہیں۔ اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں فرماتا ہے

اِنَّنِیۡۤ اَنَا اللّٰہُ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّاۤ اَنَا فَاعۡبُدۡنِیۡ ۙ وَ اَقِمِ الصَّلٰوۃَ لِذِکۡرِیۡ (طٰہٰ:15) یقیناً میں ہی اللہ ہوں، میرے سوا اور کوئی معبود نہیں، پس میری عبادت کر اور میرے ذکر کے لئے نماز کو قائم کر۔ پس اللہ تعالیٰ نے واضح طور پر فرما دیا کہ میری عبادت اور میرا ذکر نماز کو قائم کرنے سے ہی ہو گا۔ اور نماز کو قائم کرنا یہ ہے کہ باقاعدہ پانچ وقت نماز پڑھی جائے اور مردوں کے لئے حکم ہے کہ باجماعت نماز پڑھی جائے۔ عورتیں تو نماز گھر میں پڑھ سکتی ہیں۔ یاد رکھیں نماز کی اہمیت اللہ تعالیٰ نے اس قدر فرمائی ہے کہ فرمایا کہ نماز چھوڑنے والوں پر اللہ کی لعنت ہوتی ہے۔ پس ہر احمدی کو اپنی نمازوں کی بہت زیادہ حفاظت کرنی چاہئے۔ جو بھی حالات ہوں، نمازوں کی طرف خاص طور پر توجہ دیں۔ اگر آپ نماز پڑھنے والے ہوں گے تو خداتعالیٰ سے آپ کا براہ راست تعلق پیدا ہو گا۔ نہ آپ کو کسی اور وظیفہ کی ضرورت ہے، نہ کسی اور ورد کی ضرورت ہے، نہ کسی پیر فقیر کے پاس جانے کی ضرورت ہے۔ نماز کو ہی اپنا وظیفہ اور ورد بنا لیں۔ ایک حدیث میں آتا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کفر اور ایمان کے درمیان فرق کرنے والی چیز ترک نماز ہے۔

(ترمذی کتاب الایمان باب ما جاء فی ترک الصلوٰۃ)

یعنی جو نماز نہیں پڑھتا وہ مومن نہیں ہے۔ پس اللہ کے حکم کے مطابق اپنی نمازوں کی بہت حفاظت کریں، یہ آپ پہ فرض کی گئی ہیں۔‘‘

(خطبہ جمعہ مورخہ28۔اپریل2006ء)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 6 اپریل 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 8 اپریل 2020