• 19 اپریل, 2024

’’ربوہ، ربوہ اى اے‘‘ پر تعمىرى تبصرے

•    مکرم جاوىد اقبال ناصر ۔ جرمنى سے تحرىر کرتے ہىں:

خاکسار نے ابھى آپ کے لکھے ربوہ بارے مضمون کو پڑھا ہے۔ پردىس مىں بىٹھے اىسے لگ رہا تھا کہ ہم ربوہ مىں موجود ہىں۔ اور تمام نظاروں کو اپنى آنکھوں سے دىکھ رہے ہىں۔ خاص طور پر چناب نگر اور چنىوٹ کے نا موں کا مطلب جو آپ نے پىش کىا ہے کىا ہى خوب ہے۔ اللہ تعالىٰ ہم سب کے قلم کو سلطان القلم کے قلم کے زىر ساىہ چلنے کى توفىق عطا فرمائے۔ ذوالفقار جىسى قوت پىدا کرے۔ آمىن۔

•    مکرم طاہر احمد۔ فن لىنڈ سے تحرىر کرتے ہىں:

ابھى ابھى الفضل مىں آپ کا اداراتى مضمون ربوہ سے متعلق پڑھا ہے۔ اس کا عنوان اور پھر حضور انور کے الفاظ ’’لوگ کہتے ہىں کہ لاہور، لاہور اے۔ پر ربوہ، ربوہ اى اے‘‘ پڑھ کر بہت مزہ آىا اور جس طرح آپ نے ربوہ کا تذکرہ جذباتى انداز مىں شروع کر کے پھر تارىخى حوالہ جات سے ربوہ کى تارىخ بىان کى ہے وہ بہت اثر انگىز ہے۔ ہم جىسے ربوہ کے پلے بڑھے اور اب ىورپ کے باسىوں کو تو ربوہ کى اىک اىک ىاد اور اىک اىک بات سے محبت ہے اور اىسے مىں آپ کا مضمون اىک مرہم کى طرح ہے اور حضور  انور کے الفاظ مىں وہ عجىب تسلى اور پىار ہے جس نے عجىب بے قرارى پىدا کر دى ہے۔ اللہ کرے ربوہ کا مسکن کبھى اداس نہ ہو اور خلىفہ وقت کى آرزو ئىں اور ربوہ جانے کى خواہش بھى اللہ جلد پورى کرے۔ آمىن۔

•    مکرمہ صدف علىم صدىقى۔ کىنىڈا سے لکھتى ہىں:

جس وقت الفضل اپ لوڈ ہوا تھا اسى وقت پڑھ لىا تھا اور باقى سب کے ساتھ شئىر بھى کىا تھا۔ آپ نے موضوع کا حق ادا کر دىا۔ ىوں لگ رہا تھا کہ ہم ربوہ مىں موجود ہىں۔

’’حق تو ىہ ہے کہ حق ادا ہو گىا‘‘

اللہ تعالىٰ آپ کو بہترىن جزاء دے۔ آمىن اللھم آمىن

•    مکرم تنوىر احمد۔ قادىان سے لکھتے ہىں:

 ابھى تک تو ’’لاہور، لاہور اے‘‘ سنتے تھے۔ لىکن  اب اردو ادب مىں نئے محاورے کا اضافہ ہو گىا ہے اور لوگ کہا کرىں گے کہ ’’ربوہ، ربوہ ہى اے‘‘ اللہ ربوہ کو شا دباد رکھے۔

•    مکرم عبد الشکور لکھتے ہىں:

ماشاء اللہ بہت خوب تارىخى معلومات ہىں جوکہ نئى نسل کے علم مىں لانى ضرورى تھىں۔ خداتعالىٰ آپ کو بہترىن جزاء عطا فرمائے آمىن۔

•    مکرمہ عائشہ چوہدرى۔ جرمنى سے تحرىر کرتى ہىں:

جتنا مزا مجھے اس مضمون کو کمپوز کرتے ہوئے آىا تھا آج اس کو دوبارہ سے پڑھ کر مزىد لطف آىا۔ ہم جىسے لوگ جو کبھى ربوہ مىں نہىں رہے مگر ربوہ سے ہمىشہ اىک روحانى تعلق رہا اس مضمون کو پڑھتے ہوئے اىسا لگا جىسے ہم بھى اس دور سے گزر رہے ہوں اور پرانے اور نئے ربوہ کى اىک خوبصورت سى تصوىر آنکھوں کے سامنے بن رہى ہے۔ ماشاءاللّٰہ۔ اللہ کرے زور قلم اور زىادہ۔

•    مکرمہ قدسىہ نور والا۔ ناروے سے لکھتى ہىں:

ماشاء اللہ بہت ہى شاندار، سىر حاصل معلوماتى، محبت، دعاؤں اور حقىقت سے بھرپور محنت سے لکھا گىا مضمون ہے۔ بہت مبارک ہو۔ اىمان تازہ ہو گىا۔

•    مکرم حفىظ احمد تحرىر کرتے ہىں:

بہت خوب ربوہ بارے مضمون پڑھ کر سارے حسىن نظارے آنکھوں کے سامنے آگئے ہىں۔ ماشاءاللّٰہ۔

•    مکرم محمد افضل بٹ۔ امرىکہ سے تحرىر کرتے ہىں:

  آپ نے ’’ربوہ، ربوہ اى اے‘‘ پر انمول ىاد دوں پر بہت گہرائى مىں جاکر ہجرت سے لے کر آج تک کے حالات اور ىادوں کا بہت عمدہ اور پىارے انداز مىں ذکر کىاہے۔ مىں نے پورے مزے سے پڑھا ہے۔ ماشاء اللّٰہ آپ نے ربوہ کى ىادوں کو تازہ کر دىا ہے۔ کافى حد تک ان ىادوں کو ان آنکھوں نے بھى دىکھا ہے۔ ابھى بہت کچھ لکھا جاسکتا ہے۔ ىہ تو طائرانہ نگاہ ہے۔ تفصىل مىں جاىا جائے تو بہت واقعات لکھے جاسکتے ہىں۔ اللہ تعالى کرے آپ مزىد لکھىں ىا کسى اور کو  مزىد لکھنے کى توفىق ملے۔ مىرا اشارہ اُن بزرگان کى طرف ہے جىسے حضرت غلام رسول راجىکىؓ اور بہت بزرگ و صحابى رضى اللہ عنہُ جو ربوہ قىام پذىر رہے۔ اس عاجز نے بھى ’’قادىان دارالامان سے حضرت خلىفۃ المسىح الثانى رضى اللہ عنہ اور احباب جماعت کى ہجرت اورقىام ربوہ‘‘ اىک مضمون الفضل کے لئے  لکھا تھا۔شاىد آپ کى نظر سے گزرا ہو۔

•    مکرم حافظ اعجاز احمد۔ ىوکے سے تحرىر کرتے ہىں:

ماشاء اللّٰہ آج آپ نے ہمىں خوب ربوہ کى سىر کروائى اور کافى جذباتى بھى ہوئے۔

•    مکرم عبد الجلىل عباد۔ جرمنى سے تحرىر کرتے ہىں:

 آج آپ نے ربوہ کى سىر کرا دى ہے ۔ مىں نے اىک طوىل نظم ربوہ کى ىاد مىں لکھى تھى جسے حضور انور  نے پڑھ کر فرماىا تھا کہ تم نے تو مجھے پُرانے ربوے کى ىاد تازہ کرا دى ہے۔

•    مکرم حامد کرىم۔ ہالىنڈ سے تحرىر کرتے ہىں:

جزاک اللّٰہ آپ کا مضمون ’’ربوہ، ربوہ اى اے‘‘ پڑھ کر پرانى ىادىں تازہ ہوگئى ۔تزئىن کمىٹى کا خاکسار بھى ممبر تھا۔ اس ضمن مىں اىک فوٹو شئىر کررہا ہوں۔ آپ نے ماشاء اللہ خوب تحقىق کرکے مضمون تىار کىا ہے۔

•    مکرمہ امۃ البارى ناصر۔ امرىکہ سے تحرىر کرتى ہىں:

رات کو ہى پورا پڑھ لىا تھا بہت اچھا لگا۔ اس بستى سے بہت پىار ہے۔ خاکسار سات سال کى تھى جب قادىان کے مہاجر لاہور مىں مختصر قىام کے بعد ربوہ پہنچے۔ ربوہ کى مٹى پھانکنے کى سعادت حاصل ہوئى۔ اسکول، کالج کى تعلىم اسى مبارک بستى مىں حاصل کى۔ خاندان حضرت اقدس مسىح موعود ؑ کى مبارک ہستىوں کو دىکھنے، ملنے اور محبت حاصل کرنے توفىق ملى۔ جامعہ نصرت سے وابستگى کا ہر لمحہ ىاد رہتا ہے اپنى کلاس فىلوز، محترم استاد اور تدرىس مىں ساتھى لىکچررز حتىٰ کہ اس کى عمارت، وسىع صحن اور پودے کبھى نہىں بھولے۔ اس مسکن کى انمول ىادوں کے حوالے سے چند اشعار پىش خدمت ہىں:

دعا ہے مىرى بستى گونج اُٹھے پھر  اذانوں سے
خدا والوں کے مسکن کا تو ىہ عالم نہىں ہوتا

وہى اک حسن ہے پىشِ نظر مىں جس طرف دىکھوں
کوئى مخصوص موسم ىاد کا موسم نہىں ہوتا

خموشى منبر و محراب کى دل کاٹ دىتى ہے
بہار آ کر چلى جائے تو کس کو غم نہىں ہوتا

مجھے قلبى تعلق جامعہ نصرت سے اب بھى ہے
ذرا سا دور رہنے سے تعلق کم نہىں ہوتا

کبھى طوفان دل کے بھىگتى پلکوں  پہ روکے ہىں
کبھى بس مىں ہمارے گرىۂ پىہم نہىں ہوتا

ہمارى حرىت پائندہ ہے تارىخ شاہد ہے
کسى صورت ہمارے عزم کا سر خم نہىں ہوتا

آپ نے بہت عمدگى سے ہر پہلو پر روشنى ڈالى ہے۔ جزاک اللّٰہ۔ ’’ربوہ، ربوہ اى اے‘‘

•    مکرم مجىد احمد سىالکوٹى۔ لندن سے لکھتے ہىں:

 بہت معلوماتى، اىمان افروز اور دلچسپ مضمون باندھا ہے۔ وہاں بہشتى مقبرے مىں مىرے کئى عزىزوں کے مدفن ہىں۔ اللہ پاک اپنى آغوش مىں رکھے اور ہمارا انجام بخىر کرے۔ آمىن۔

•    مکرم وقار اٹھوال لکھتے ہىں:

بہت مزا آىا۔ بہت سى نئى باتوں کا علم ہوا ہے۔ اللہ تعالىٰ آپ کو جزائے خىر دے آمىن۔

•    مکرمہ طىبہ منصور چىمہ۔ لندن سے تحرىر کرتى ہىں :

مضمون بہت ہى اچھا تھا جس مىں ربوہ کى تارىخ کو پورى طرح تفصىل سے اجاگر کىا گىا ہے اور پىارے آقا کے بابرکت الفاظ تو ہر ربوہ کے باسى کے دل کى آواز ہے اور دلى جذبات کو اجاگر کرنے والے ہىں۔ اللہ تعالىٰ ہمارے پىارے آقا کى عمر مىں برکت عطا فرمائے اور امور دىنىہ کى بجا آورى مىں اپنى خاص تائىد و نصرت سے نوازے اور ہمارى پىارى بستى ربوہ کو اپنے خاص حفاظت مىں رکھے اور وہاں کے مکىنوں کو اپنى پناہ مىں رکھے۔ آمىن۔

اس سے پہلے آپ کا مضمون اپنى زندگى کے ہر زاوىے مىں اعتدال بہت ضرورى بہت اچھا تھا۔ اللہ کرے زور قلم اور زىادہ۔ مضامىن کا ىہ سلسلہ بہت دلکش ہے جس مىں پىارے آقا کى ہداىات ىا دلى جذبات کا عکس بھى شامل ہوتا ہے۔ اللہ تعالىٰ آپ کى اس کاوش کو قبول فرمائے۔ آمىن۔

•    مکرمہ مدىحہ مصور۔ کىنىڈا سے لکھتى ہىں :

جزاکم اللّہ احسن الجزاء۔ ربوہ کا مکمل تعارف اىک ہى جگہ، اىک ہى نشست مىں پا کر خوشى ہوئى اسے محفوظ رکھنا آسان ہو گا۔

 اللّہ تعالىٰ آپ کو اجرِ عظىم سے نوازے۔ آمىن۔ لجنہ گروپ مىں براڈ کاسٹ کےلئے بھىج دىا ہے۔

•    مکرم رحمت اللہ بندىشہ۔ جرمنى سے تحرىر کرتے ہىں:

اس تحرىر کا لفظ لفظ حقىقت پر مبنى ہے۔اس کو پڑھ کر سارا عرصہ قىام ربوہ نظروں کے سامنے گھوم گىا ہے۔

•    مکرم مرزا نصىر احمد۔ استاد جامعہ لندن سے لکھتے ہىں:

جزاکم اللہ خىراً۔ مىں نے اس کا پرنٹ آؤٹ نکال لىا ہے کچھ پڑھ بھى لىا ہے ان شاءاللّٰہ اطمىنان سے بقىہ بھى پڑھ لونگا۔ کافى اىمان افروز اور دلچسپ لگ رہا ہے۔ ماشاءاللّٰہ۔

•    مکرمہ بشرى نذىر آفتاب۔ کىنىڈا سے لکھتى ہىں:

آپ کا بھرپور اور جامع مضمون خاکسار نے کل ہى تمام گروپس مىں شئىر کردىا تھا۔ الحمد للّٰہ مىں نے خود دو دفعہ پڑھا ہے۔ ربوہ مىں بىتے ہوئے اىام اور ربوہ سے دورى، ربوہ سے انسىت، ربوہ اوائل عمرى مىں اور ربوہ کا جوبن، کمال خوبصورتى سے بىان کىا ہے۔ اللہ آپ کے ساتھ ہو اور ہم آپ کے اعلىٰ پائے کے علمى و ادبى مضامىن سے اسى طرح استفادہ کرتے رہىں۔ بہار اندر بہار پىدا کردىنے والا مضمون ہے۔ اختصار سے مگر جامع انداز مىں ربوہ سے جڑى ہر چىز کا تذکرہ کر ڈالا ہے۔

پچھلا پڑھیں

خلاصہ خطبہ جمعہ بیان فرمودہ 05؍نومبر 2021ء

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 8 نومبر 2021