• 25 اپریل, 2024

بیٹیوں کا حق وراثت

حضرت جابر بن عبداللہؓ بیان کرتے ہیں کہ حضرت سعد بن ربیع کی بیوی اپنی دونوں بیٹیوں کے ہمراہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! یہ دونوں سعد بن ربیعؓ کی بیٹیاں ہیں جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ لڑتے ہوئے احد کے دن شہید ہو گئے تھے۔ اور ان کے چچا نے ان دونوں کا مال لے لیا ہے اور ان کے لیے مال نہیں چھوڑا اور ان دونوں کا نکاح بھی نہیں ہو سکتا جب تک ان کے پاس مال نہ ہو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ اس کے بارے میں فیصلہ فرمائے گا۔ اس پر میراث کے احکام پر مشتمل آیت نازل ہوئی۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چچا کو بلوایا اور فرمایا کہ سعد کی بیٹیوں کو سعد کے مال کا تیسرا حصہ دو اور ان دونوں کی والدہ کو آٹھواں حصہ دو اور جو بچ جائے وہ تمہارا ہے۔

(سنن الترمذی، کتاب الفرائض، باب ما جاء فی میراث البنات، حدیث نمبر 2092)

پچھلا پڑھیں

آیئے! ہمارے دروازے آپ کےلیے کھلے ہیں

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 9 نومبر 2021