• 25 اپریل, 2024

اسلام کی تعلیم پھیلانا ہمارا فرض ہے

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
’’عام طور پر امریکن سیاسی لیڈر بھی، پڑھا لکھا طبقہ بھی اور عام لوگ بھی بات سننے والے اور اچھی بات کو سراہنے والے ہیں، پسند کرنے والے ہیں۔ اسلام کی حقیقی تعلیم ان تک صحیح طرح پہنچی نہیں۔ جن لوگوں تک پہنچی ہے، جن کا جماعت سے رابطہ ہے وہ اسلام کے بارے میں اچھی رائے رکھتے ہیں۔ پس یہ ہمارا کام ہے کہ ہم اسلام کے حقیقی پیغام کو امریکہ میں بھی اور دنیا میں بھی محنت سے اور صحیح طریق سے پھیلائیں۔ اسلام کا حقیقی پیغام جہاں غیر مسلموں کے لئے آنکھیں کھولنے والا ہے اور اسلام کی خوبصورت اور پرامن تعلیم کو واضح کرنے والا ہے وہاں مسلمانوں کو بھی اعتماد دیتا ہے، ان کو بھی پتہ چلتا ہے جو غیر از جماعت مسلمان ہیں کہ حقیقی اسلام کیا ہے۔ اس لئے احساس کمتری کی کوئی ضرورت نہیں۔ یہ اکثر جگہ تجربہ ہوتا ہے اور امریکہ میں بھی ہوا کہ غیر از جماعت مسلمان جب ہمارے سے اسلام کی خوبصورت تعلیم کے بارے میں سنتے ہیں تو ان میں اعتماد پیدا ہوتا ہے کہ ہمیں کسی قسم کے احساسکمتری کی ضرورت نہیں ہے جس کا اظہار بھی انہوں نے کیا۔ بلکہ اسلام ہی دنیا کے مسائل کا حل ہے۔ امن اور سلامتی قائم کرنے کا ذریعہ بھی اسلام ہی ہے۔ معاشی اور معاشرتی مسائل کے حل کی طرف بھی اسلامی تعلیم ہی رہنمائی کرتی ہے۔ بعض غیر از جماعت مسلمانوں نے اس بات کا اظہار کیا جو ہمارے فنکشنز (functions) پر آئے تھے کہ اسلام کی خوبصورت تعلیم جس طرح آپ پیش کرتے ہیں یہی حقیقی طریق ہے۔ غیر مسلم تو یہ پیغام سن کر حیران بھی ہوتے ہیں اور اپنے خیالات کا اظہار بھی کرتے ہیں کہ اگر یہ اسلامی تعلیم ہے تو یقیناً لگتا ہے یہ کامیاب ہونے والی تعلیم ہے۔‘‘

(خطبہ جمعہ مورخہ 16نومبر 2018ء)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 9 مارچ 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 10 مارچ 2020