• 25 اپریل, 2024

الفضل ایک قدیم اور اہم اخبار ہے

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کا الفضل کی صد سالہ جوبلی کے موقع پر پیغام

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں۔
اللہ تعالیٰ کے فضل سے روزنامہ ’’الفضل‘‘ کو جاری ہوئے سو سال پورے ہورہے ہیں۔ الحمد للہ محترم ایڈیٹر صاحب نے اس موقع پر ’’الفضل‘‘ کے خاص نمبر کے لئے مجھ سے پیغام بھجوانے کی درخواست کی ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کی اشاعت ہر لحاظ سے بہت بابرکت فرمائے اور اس کی تیاری میں حصہ لینے والوں او رمضمون نگاروں کی خدمات قبول فرمائے۔ آمین

یہ دور دور آخرین ہے۔ قرآن کریم کی پیشگوئی وَاِذَا الصُّحُفُ نُشِرَتْ کے مطابق دور آخرین کتب و رسائل کی نشر واشاعت کا دور ہے۔ حضرت خلیفۃ المسیح الاولؓ کے عہد مبارک میں 1913ء میں حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر الدین محمود احمد صاحب نے استخارہ کر کے ’’الفضل‘‘ کا اجراء فرمایا۔ پہلے ہندوستان سے اور پھر تقسیم ہند کے بعد پاکستان سے باقاعدگی سے شائع ہونے والا جماعت کا یہ ایک قدیم اور اہم اخبار ہے۔ اس کا آغاز بڑی قربانیوں سے ہوا۔ اس کے اجراء کے وقت حضرت اماں جان نے اپنی ایک زمین عنایت فرمائی۔ حضرت ام ناصر نے اپنے زیورات پیش فرمائے جس میں سے ایک انہوں نے اپنے لئے اور ایک ہماری والدہ حضرت صاحبزادی سیدہ ناصرہ بیگم صاحبہ کے استعمال کے لئے رکھا ہوا تھا۔ اسی طرح حضرت نواب محمد علی خان صاحب نے بھی نقد رقم اور زمین پیش فرمائی ۔…

یہ دور پرنٹ میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا کا دور ہے۔ ہر طرف آزادی صحافت اور آزادی ضمیر کی باتیں ہو رہی ہیں مگر اس ترقی یافتہ دور میں بھی ’’الفضل‘‘ پر کئی قسم کی قدغنیں ہیں ۔ اخبار میں دینی اصطلاحات وغیرہ کی اشاعت پر بہت سی پابندیاں ہیں ۔ اس کے سو سالہ سفر میں اخبار کی انتظامیہ پر متعدد مقدمات بنائے گئے۔ مختلف انداز میں ہراساں کیا گیا۔ ان نامساعد حالات اور پابندیوں کے پیش نظر توقفات بھی آئے اور اخبار کو بند بھی کرنا پڑا۔ لیکن اللہ تعالیٰ وقتی مشکلات اور دقتوں کو دور فرماتا رہا اور محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے خلفائے احمدیت کی رہنمائی میں نہایت حکمت عملی اور خوش اسلوبی سے جماعت نے اسے جاری رکھا ہوا ہے۔ اس کی اپنوں اور غیروں میں نہایت اعلیٰ پہچان ہے۔ اس کے قارئین میں بہت سے ایسے ہیں جنہیں ایک کے بعد اگلے شمارے کا بڑی بے چینی سے انتظار رہتا ہے۔اگرچہ آج کے جدید دور میں انٹرنیٹ پر بھی بیشمار لوگ اس کا مطالعہ کر لیتے ہیں لیکن وہ لوگ جنہیں یہ سہولت میسر نہیں یا وہ اس کا استعمال نہیں جانتے اور وہ چھپے ہوئے اخبار ہی کا مطالعہ کرتے ہیں ایسے قارئین کی تعداد کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔

میری طرف سے تمام قارئین اور الفضل کی انتظامیہ اور کارکنان کو الفضل کے سوسال پورے ہونے پر مبارکباد۔ اللہ تعالیٰ سب کے علم وعمل میں برکت بخشے اور ایمان و ایقان میں بڑھائے۔ آمین

(روزنامہ الفضل صد سالہ جوبلی سوونئیر 2013ء)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 9 جنوری 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 11 جنوری 2020