• 16 اپریل, 2024

آخرت پرنظر رکھنےوالےہمیشہ مبارک ہیں

حضرت مسیح موعودؑ فرماتے ہیں:
’’میں دیکھتا ہوں کہ باوجود مصائب پر مصائب آنے کے اور ہر طرف خطرہ ہی خطرہ دکھائی دینے کے لوگ ابھی تک سنگدلی اور عجب ونخوت سے کام لے رہے ہیں۔ نادان کب تک اس بےفکری میں زندگی بسر کریں گے۔تا وقتیکہ لوگ ضد نہیں چھوڑتے۔اپنی بری کرتوتوں سے باز نہیں آتے اور خدا تعالیٰ سے مصالحت نہیں کرتے،یہ بلائیں اور مصیبتیں دور نہیں ہونے کی ۔میں نے دیکھا ہے اور خوب غور کیا ہے کہ قحط کے دنوں میں لوگوں نے ذرا بھی قحط کی مصیبت کو محسوس نہیں کیا ۔شراب خانے اسی طرح آباد تھے اور بدکاریوں اور بدمعاشیوں کے بازار برابر گرم تھے۔ابتدا میں جب کوئی برائے نام فتویٰ مکہ مدینہ کے نام سے آجایا کرتا تھا۔تو لوگ ڈر جایا کرتے تھے اور مسجدیں آباد ہو جاتیں تھیں،مگر اس وقت شوخی اور بیباکی حد سے بڑھ چلی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہی فضل کرے۔

عقلمند وہ ہے جو عذاب آنے سے پیشتر اس کی فکر کرتا ہے اور دور اندیش وہ ہے جو مصیبت سے پہلے اس سے بچنے کی کوشش کرتا ہے۔
انسان کو یہی لازم ہے کہ آخرت پر نظر رکھ کر بُرے کاموںسے توبہ کرے،کیونکہ حقیقی خوشی اور سچی راحت اسی میں ہے۔یہ ایک یقینی امر ہے کہ کوئی بدکاری اور گناہ کا کام ایک لحظہ کے لئے بھی سچی خوشی نہیں دے سکتا۔ بدکار،بدمعاش کو تو ہر دم اظہار راز کا خطرہ لگا ہوا ہے۔پھر وہ اپنی بدعملیوں میں راحت کا سامان کہاں دیکھے گا۔آخرت پر نظر رکھنے والے ہمیشہ مبارک ہیں۔ ؂

مرد آخر بیں مبارک بندہ ایست

دیکھو ان قوموں کا حال جن پر وقتاً فوقتاً عذاب آئے۔ ہر ایک کو یہی لازم ہے کہ اگر دل سخت بھی ہو تو اسے ملامت کر کے خشوع خضوع کا سبق دے۔ رونا اگر نہیں آتا، تو رونی صورت بنا دے۔ پھر خود بخود آنسو بھی نکل آئیں گے۔

(ملفوظات جلداوّل صفحہ 221)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 10 مارچ 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 11 مارچ 2020