• 20 اپریل, 2024

دعا کا تحفہ

قرض سے نجات کی ایک اور دُعا

حضرت عائشہؓ بیان کرتی ہیں کہ حضرت ابو بکرؓ میرے پاس تشریف لائے اور فرمانے لگے کیا تم نے وہ دُعا سنی جو مجھے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سکھائی ہے؟ حضرت عائشہؓ نے عرض کیا وہ کونسی دُعا ہے؟ آپؓ نے فرمایا وہ دُعا جو حضرت عیسٰیؑ اپنے ساتھیوں کو سکھاتے تھے ایسی دُعا کہ اگر تم میں سے کسی کے ذمہ پہاڑ کے برابر بھی سونا ہو اور وہ اللہ تعالیٰ سے یہ دُعا کرے تو وہ ضرور اس قرض کو دور کر دے گا۔دُعا یہ ہے:

اَللّٰھُمَّ فَارِجْ َالْھَمِّ کَاشِفَ الْغَمِّ مُجِیْبَ دَعْوَۃِ الْمُضْطَرِّیْنَ رَحْمٰنَ الدُّنیَا وَالْاَخِرَۃِ وَ رَحِیْمَھُمَا اَنْتَ تَرحَمُنِیْ فَارْحَمنِیْ بِرَحْمَۃٍ تُغنِیْنِی بِھَا عَنْ رَحْمَۃِ مَنْ سِوَاکَ

(مستدرک حاکم مطبوعہ بیروت جلد1 صفحہ515)

ترجمہ:- اے اللہ! مشکل کشا اور غم دور کرنے والے!لاچاروں کی دُعا سننے والے! دنیا اور آخرت میں بن مانگے عطا کرنے والے! اور محنتوں کا صلہ دینے والے! تو ہی ہے جو مجھ پر رحم کرے پس اپنی ایسی رحمت خاص سے مجھ کو حصہ دے جو تیرے سوا مجھے ہر قسم کی رحمت سے مستغنی کر دے۔

(مناجات رسولؐ از خزینۃ الدعا مرتبہ علامہ ایچ ایم طارق ایڈیشن2014ء صفحہ144-145)

(مرسلہ: عائشہ چوہدری۔ جرمنی)

پچھلا پڑھیں

شکریہ احباب برائےقرارداد ہائے تعزیت بر شہادت شہدائے مہدی آباد برکینا فاسو

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 11 مارچ 2023