• 20 اپریل, 2024

استغفار ۔ عذابِ الہٰی اور مصائب شدیدہ کے لئے سِپر کا کام دیتا ہے

حضرت مسیح موعودؑ فرماتے ہیں:
’’بجائے خود مرضِ طاعون عذاب شدید ہے۔ دُوسرا قانون اس پر سخت ہے۔ جو دوسرا عذاب ہے اور مرض بھی بڑھ کرہے۔ عورت ہو یا بچہ ہو الگ کیا جاتا ہے اورگھر کو خالی کرنے کا حکم دیا جاتا ہے۔ اس مرض اور اس کے قانون پرغور کرکے میرے دل میں ایک درد پیدا ہوا اور میں نے تہجد میں اس کے متعلق دُعا کی تو الہام ہوا

اِنَّ اللّٰہُ لَا یُغَیِّرُمَابِقَوْمٍ حَتّٰی یُغَیِّرُوْامَا بِاَنْفُسِھِمْ اب خیال ہوتا ہے کہ وہ الہام جو ہوا تھا کہ:

’’کون کہہ سکتا ہے اے بجلی! آسمان سے مت گر۔‘‘

شاید اسی سے متعلق ہو۔

میں تمہیں یہ سمجھانا چاہتا ہوں کہ جو لوگ قبل از نزول بلا دُعا کرتے ہیں اور استغفار کرتے اور صدقات دیتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ اُن پر رحم کرتا ہے اور عذابِ الہٰی سے اُن کو بچالیتاہے۔ میری ان باتوں کو قصہ کے طور پر نہ سنو۔ میں نُصحاً للّٰہ کہتا ہوں اپنے حالات پرغورکرو۔ اور آپ بھی اور اپنے دوستوں کو بھی دُعا میں لگ جانے کے لئے کہو۔ استغفار، عذابِ الہٰی اور مصائب شدیدہ کے لئے سِپر کا کام دیتاہے۔قرآن شریف میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: مَاکَانَ اللّٰہُ مُعَذِّبَھُمْ وَھُمْ یَسْتَغْفِرُوْنَ (الانفال:34) اس لئے اگر تم چاہتے ہو کہ اس عذاب الہٰی سے تم محفوظ رہو، تو استغفار کثرت سے پڑھو۔‘‘

(ملفوظات جلداوّل صفحہ191)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 11 مارچ 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 12 مارچ 2020