• 24 اپریل, 2024

جماعت احمدیہ گلاسگو اسکاٹ لینڈ کی تبلیغ سے قازقستان روس میں احمدیت کا آغاز ہوا

خاکسار اسکاٹ لینڈ سے تعلق رکھنے والے ایک اہم تاریخی واقعہ کی کچھ تفصیل بیان کرنا چاہتا ہے۔ اُمید ہے کہ یہ واقعہ احباب جماعت کیلئے ازدیادِ ایمان کا موجب ہوگا۔

مورخہ7 نومبر 1990ء کو ایک روسی بحری مسافر جہاز ایڈنبرا کی بندرگاہ پر لنگر انداز ہوا جس میں 80 سے زائدروسی مسلمان مرد اور خواتین بھی شامل تھیں۔ اُن کو خوش آمدید کہنے کے لئےلندن سے روسی ڈیسک کےانچارج مکرم کلیم خاور اور ایک روسی احمدی دوست راویل بُخاری صاحب Raveel Bukhari ایڈنبرا سےمکرم ڈاکٹر نعیم احمد ، ایڈنبرا کے صدر مکرم ملک حفیظ الرحمٰن، گلاسگو سے مکرم وسیم احمد چیمہ مبلغ اسکاٹ لینڈ، مکرم عبدالغفار عابد صدر جماعت گلاسگو اور رشیداحمدظفر جرنلسٹ موجود تھے۔ جہاز میں داخل ہونے کی اجازت حاصل کرنے کے بعد یہ سارے احباب جہاز کے اندر گئے۔ مسافروں نے اُن کا خیر مقدم کیا اور قہوہ اور چاکلیٹ کے ساتھ تواضع کی نیز ہر ایک کو ایک ایک تاشقند کی بنی ہوئی ٹوپی بطور تحفہ دی۔ تمام روسی مسلمانوں کو گلاسگو مشن ہاؤس آنے کی دعوت دی گئی جو اُنہوں نے قبول کی اور اگلے دن مورخہ 8 نومبر 1990ء کو وہ مشن ہاؤس تشریف لائے جہاں پر اُن کو خوش آمدید کہنے کے لئے باقاعدہ اجلاس ہوا جس کے آغاز میں مکرم ملک حفیظ الرحمٰن نے تلاوت کی اور مہمان روسی خواتین میں سے ایک نے اس تلاوت کا روسی زبان میں ترجمہ کیا۔ اس کے بعد ہر ایک روسی مہمان کو قرآنِ کریم کے روسی ترجمے کا ایک ایک نُسخہ مکرم عبدالغفار عابد صدر جماعت گلاسگو نے بطور تحفہ پیش کیا۔

مورخہ 9 نومبر1990ء کو جب یہ جہاز ایڈنبرا سے روانہ ہونے لگا تو درج ذیل 8 احباب ان روسی مہمانوں کو الوداع کہنے کے لئےبندرگاہ پر گئے اور مہمانوں کو تحائف دیئے۔ لندن سے مکرم کلیم خاور، مکرم راویل بُخاری اور مکرم متین احمد نیز گلاسگو سے مولانا وسیم احمد چیمہ مبلغ اسکاٹ لینڈ، صدر لجنہ ایڈنبرا مکرمہ بُشری حفیظ، مکرمہ محمودہ احمد نمائندہ لجنہ گلاسگو، مکرم منور احمد بی ٹی اور مکرم ملک حفیظ الرحمٰن۔

اسکاٹ لینڈ جماعت کی اس محبت اور دعوت سے مُتاثر ہوکر ایک روسی دوست Mr. Yelemis Duisekov نے روس (قازکستان) واپس جاکر اسلام احمدیت قبول کرلی اور وہاں رہ کر دوسروں کو بھی تعارف پیش کیا۔ بقول ان روسی دوست کے اُن کے مُلک کے اس حصہ میں کسی کو بھی پہلے جماعت کا تعارف نہیں تھا۔ اسی دعوت کے نتیجہ میں ایک اور دوست Mr. Nurym TAIBEK نے بھی احمدیت قبول کرلی اور یہ آج کل لندن مرکز کے روسی ڈیسک میں کام کررہے ہیں۔ مورخہ 22 مئی 2019ء کو یہ دوست ایک اور روسی وفد کو لے کر گلاسگو مسجد تشریف لائے تو یہ سارا واقعہ انہوں نے جماعت کے سامنے پیش کیا۔ اس لحاظ سے اسکاٹ لینڈ کی جماعت کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ یہاں کی تبلیغ کے نتیجہ میں روس (قازقستان) میں بھی پیغام پہنچا، اگرچہ اس سے پہلے بھی روس میں احمدیت کا پیغام پہنچ چکا تھا اور مُبلغین کے دورہجات کی تفصیل ہمیں جماعت کے لٹریچر میں ملتی ہے۔

(ارشد محمود خاں۔ گلاسگو)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 11 مارچ 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 12 مارچ 2020