• 24 اپریل, 2024

اللہ تعالیٰ کے نور سے منور

وہ ایک ایسا نور کامل تھے جو اللہ تعالیٰ کے نور سے منور تھا اور جنہوں نے اپنے صحابہ میں ان کی استعدادوں کے مطابق بھی وہ نور بھر دیا۔ انہیں عبادتوں کے طریق بھی سکھائے۔ انہیں عبادتوں کے اعلیٰ معیار حاصل کرنے کی طرف بھی توجہ دلائی۔ ان کو اپنے مقصد پیدائش کو سمجھنے کی طرف بھی توجہ دلائی۔ اور پھر آپ ﷺ سے وہ نور پا کر صحابہؓ نے اپنی استعدادوں کے مطابق پھر وہ نور آگے پھیلانا شروع کر دیا اور چراغ سے پھر چراغ روشن ہوتے چلے گے اور جن باتوں کا فہم اس وقت کا عام انسان نہیں کر سکتا تھا اس کے بارہ میں بھی بتا دیا کہ اس کامل کتاب سے تاقیامت اب چراغ روشن ہوتے چلے جائیں گے اور آئندہ زمانہ کے مومنین اللہ تعالیٰ کے ان احسانوں کو دیکھ لیں گے۔ ایک دنیا دار تو صرف دنیا کی نظر سے دیکھے گا لیکن ایک حقیقی مومن اپنے مقصد پیدائش کا حق ادا کرتے ہوئے اُن کو اس نظر سے دیکھے گا کہ خداتعالیٰ کی پیشگوئی کے مطابق آج ہی یہ چیزیں پیدا ہوئی ہیں۔ مومن کی نظر صرف ان ایجادات سے اور ان دنیاوی چیزوں سے دنیاوی فائدوں تک ہی محدود نہیں ہو گی بلکہ وہ اپنے مقصد پیدائش کو سمجھتے ہوئے اس حقیقی نور سے فائدہ اٹھا نے کی کوشش کرے گا جو اللہ تعالیٰ کے سب سے پیارے نبی اور افضل الرسل ﷺ لے کر آئے تھے۔ جس طرح ضلالت اور گمراہی کے اندھیروں میں بھٹکے ہوئے لوگ آج سے 14سو سال پہلے اس نبی کے نور سے فیضیاب ہوئے تھے اور ہر میدان میں اعلیٰ معیاروں کو چھونے لگے۔ اسی طرح اب تاقیامت جو بھی اس رسول اور اس کامل شریعت سے حقیقی تعلق جوڑے گا، ظلمتوں سے نور کی طرف نکلتا چلا جائے گا اور دنیا و آخرت میں اللہ تعالیٰ کی جنتوں کاو ارث بنتا چلا جائے گا۔

(خطبہ جمعہ 15؍جنوری 2010ء بحوالہ السلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

خلاصہ خطبہ عید الاضحٰی مؤرخہ 10؍جولائی 2022ء

اگلا پڑھیں

فقہی کارنر