• 24 اپریل, 2024

دیکھو میرے دوستو اخبار شائع ہو گیا

دوستو! الفضل تو مجموعہ انوار ہے
جس جگہ پہنچا اندھیرا دُور سارا ہو گیا

حضرتِ احمد کے لے کر جگمگاتے اقتباس
شش جہت میں نُور پھیلانے کا تارا ہو گیا

چلچلاتی دھوپ تھی ننگا بدن جلنے لگا
پیر ہن بھی مل گیا اور سر پہ سایہ ہو گیا

تشنہ روحوں کو ملے گا شربتِ وصل و بقا
جو ہوا تھا بند پھر جاری وہ دھارا ہو گیا

جس کا ہر اِک لفظ دلکش اور دلآویز ہے
’’دیکھو میرے دوستو اخبار شائع ہو گیا‘‘

مٹ گیا ہے خالق و مخلوق میں نقش دُوئی
’’آج ہم دلبر کے اور دلبر ہمارا ہو گیا‘‘

رات لمبی تھی مگر فضلِ خدا سے کٹ گئی
ظلمتیں جاتی رہیں ہر سُو اُجالا ہو گیا

رفتہ رفتہ زخم اکثر مندمل ہونے لگے
اب تو عاؔبد تیرے غم کا بھی مداوا ہو گیا

( لئیق احمد عابد )

پچھلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ

اگلا پڑھیں

مالک یوم الدین کی حقیقت