• 17 اپریل, 2024

حضرت مسیح موعودؑ کی دعاوٴں کا طریق

• اسی طرح عورتوں اور بچوں کے ساتھ تعلقات اور معاشرت میں لوگوں نے غلطیاں کھائی ہیں اور جادہ ٔمستقیم سے بہک گئے ہیں۔ قرآن شریف میں لکھا ہے کہ وَعَاشِرُوْ ھُنَّ بِالْمَعْرُوْف (النساء: 20) مگر اب اس کے خلاف عمل ہو رہا ہے۔ دو قسم کے لوگ اس کے متعلق بھی پائے جاتے ہیں ایک گروہ تو ایسا ہے کہ انہوں نے عورتوں کو بالکل خلیع الرسن کر دیا ہے۔ دین کا کوئی اثر ہی ان پر نہیں ہوتا اور وہ کھلے طور پر اسلام کے خلاف کرتی ہیں اور کوئی ان سے نہیں پوچھتا۔ بعض ایسے ہیں کہ انہوں نے خلیع الرسن تو نہیں کیا مگر اس کے بالمقابل ایسی سختی اور پابندی کی ہے کہ ان میں اور حیوانوں میں کوئی فرق نہیں کیا جا سکتا اور کنیزوں اور بہائم سے بھی بدتر ان سے سلوک ہوتا ہے۔ مارتے ہیں تو ایسے بے درد ہو کر کہ کچھ پتہ ہی نہیں کہ آگے کوئی جاندار ہستی ہے یا نہیں۔ غرض بہت ہی بری طرح سلوک کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ پنجاب میں مثل مشہور ہے کہ عورت کو پاؤں کی جوتی کے ساتھ تشبیہ دیتے ہیں کہ ایک اتار دی اور دوسری پہن لی۔ یہ بڑی ہی خطرناک بات ہے اور اسلام کے شعائر کے خلاف ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ساری باتوں کے کامل نمونہ ہیں۔ آپ کی زندگی میں دیکھو کہ آپ عورتوں سے کیسی معاشرت کرتے تھے۔ میرے نزدیک وہ شخص بزدل اور نامرد ہے جو عورت کے مقابلے میں کھڑا ہوتا ہے۔

(ملفوظات جلد دوم صفحہ396)

• میرا طریق کیا ہے کہ میں کس طرح دعائیں مانگا کرتا ہوں۔ فرمایا کہ مَیں التزاماً چند دعائیں ہر روز مانگا کرتا ہوں۔ اول اپنے نفس کے لیے دعا مانگتا ہوں کہ خداوند کریم مجھ سے وہ کام لے جس سے اس کی عزت وجلال ظاہر ہو اور اپنی رضا کی پوری توفیق عطا کرے۔ دوم پھر اپنے گھر کے لوگوں کے لیے دعا مانگتا ہوں کہ ان سے قرۃ العین عطا ہو اور اللہ تعالیٰ کی مرضیات کی راہ پر چلیں۔ سوم: پھر اپنے بچوں کے لیے دعا مانگتا ہوں کہ یہ سب دین کے خدام بنیں۔ چہارم: پھر اپنے مخلص دوستوں کے لیے نام بنام۔ پنجم: اور پھر ان سب کے لیے جو اس سلسلہ سے وابستہ ہیں خواہ ہم انہیں جانتے ہیں یا نہیں جانتے۔

(ملفوظات جلد اول صفحہ309)

پچھلا پڑھیں

کمپوزر حضرات سے درخواست

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 14 فروری 2023