• 25 اپریل, 2024

غزل

خوشبو میں نہائے ہوئے خوابوں کی طرح ہے
وہ شخص تروتازہ گلابوں کی طرح ہے

انگور کا پانی ہی ضروری نہیں ساقی
دلبر کی زیارت بھی شرابوں کی طرح ہے

اب چونکہ چنانچہ کی ضرورت نہیں کوئی
وہ سارے سوالوں کے جوابوں کی طرح ہے

پوچھے جو کوئی اہلِ سخن اس کا تعارف
کہنا وہ محبت کے نصابوں کی طرح ہے

دل اس کی محبت میں ہے سرشار مبارکؔ
جس شخص کی محفل بھی ثوابوں کی طرح ہے

(مبارک صدیقی۔ لندن)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 13 اکتوبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی