• 19 اپریل, 2024

سالانہ ورزشی مقابلہ جات 2020 جامعہ احمدیہ تنزانیہ

اللہ تعالی کے فضل اور رحم سے امسال جامعہ احمدیہ تنزانیہ کو موٴرخہ 23 اور 24 ستمبر 2020 سالانہ ورزشی مقابلہ جات کے انعقاد کی توفیق ملی۔ الحمد للہ علیٰ ذٰلک۔

مدرسہ احمدیہ جسکی بنیاد حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے دست مبارک سے قادیان میں رکھی گئی۔ اس کا قیام اس آیت قرآنی میں مذکورمقصد کی تکمیل میں وجود میں آیا ، جس میں اللہ تعالی فرماتا ہے۔ ’’ولتکن منکم امۃ یدعون الی الخیر۔۔۔‘‘۔ مدرسہ احمدیہ کی صورت میں معرض وجود میں آنےوالا پودا آج ایک تناور درخت کی صورت میں تمام اکناف عالم میں اپنی شاخیں پھیلائے ہوئے ہے۔ اسی مبارک ادارہ کی ایک شاخ ،قادیان سے تقریبا تین ہزار پانچ سو (۳۵۰۰) میل دورجنوب مغرب میں، بحرِ ہند کے ساحل پر واقع مشرقی افریقہ کے ملک تنزانیہ میں باقاعدہ طور پر ۱۹۸۴ میں ایک کونپل کی صورت نمودار ہوئی۔ جو مختلف ارتقائی منازل طے کر کے آج ’’جامعہ احمدیہ تنزانیہ‘‘ کی شکل میں موروگورو (Morogoro) ریجن میں واقع ہے۔ جس میں مشرقی افریقہ کے پانچ (۵) ممالک سے طلبہ چار سالہ نصاب مکمل کر کے فارغ التحصیل ہوتے ہیں۔

جامعہ احمدیہ تنزانیہ میں طلبہ کی تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ ان کی صحت پر بھی توجہ دی جاتی ہے۔حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے قول مبارک ’’الموٴمن القوی خیر من الموٴمن الضعیف‘‘ کے مطابق طلبہ کی جسمانی و ذہنی صحت و سلامتی کا بھی خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ اسی بنیاد پر کھیل جامعہ کی لازمی سرگرمیوں میں سے ایک اہم سرگرمی ،اور روز مرہ معمول کا ایک لازمی جزو ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر جامعہ میں فٹبال، والی بال ،ٹیبل ٹینس اور اتھلیٹیکس (Athletics) کے کھیل کھیلے جاتے ہیں۔ ان کھیلوں کا مقصد طلبہ کی جسمانی نشو ونما اور صحت میں بہتری کے ساتھ ساتھ ان میں مسابقت فی الخیر کی روح پیدا کرنا ہوتا ہے۔ مزید برآں طلبہ کی جسمانی، ذہنی و اخلاقی قابلیتوں اور استعدادوں کو صیقل کرنا بھی ان مقاصدمیں شامل ہے۔ الغرض کھیل بھی جامعہ کی تدریس کا ایک بنیادی جزو ہے۔ اور ہر سال ان مقاصد کو مد نظر رکھتے ہوئے طلبہ جامعہ کے مابین ورزشی مقابلہ جات کروائے جاتے ہیں۔

دیگر ممالک کے جامعات میں سالانہ ورزشی مقابلہ جات کے لیے ایک مخصوص دن یا اوقات مقرر کیے جاتے ہیں ۔اسی روایت کو مد نظر رکھتے ہوئے جامعہ احمدیہ تنزانیہ میں بھی ’’سپورٹس ڈے‘‘ کا اجراء عمل میں آیا۔اور سال 2016 سے ہر سال مسلسل یہ پروگرام اسی طریق پر منعقد ہو رہا ہے۔ الحمدللہ

جملہ طلبہ جامعہ کو کھیلوں کے لحاظ سے تین گروہوں میں تقسیم کیا گیا ہے جن کے نام امانت،شجاعت اور شفقت ہیں۔ اجتماعی مقابلہ جات جیسا کہ فٹ بال، رسہ کشی، والی بال، ٹیبل ٹینس اور باڑی کے ابتدائی مقابلہ جات دوران سال منعقد کروائے گئے۔نیز بعض انفرادی مقابلہ جات مثلاً دوڑ سو میٹر اور 1600 میٹر دوڑ، دوڑ تین ٹانگ اور فراگ ریس سپورٹس ڈے سے قبل ہی کروا لیے گئے تھے۔ نیز گزشتہ دوسال سے ‘‘روک دوڑ ’’کا مقابلہ بھی جامعہ کی سالانہ کھیلوں کا ایک اہم حصہ ہے۔

اللہ تعالی کے فضل سے جامعہ احمدیہ تنزانیہ کو امیر و مبلغ انچارج تنزانیہ محترم طاہر محمود چوہدری صاحب کی خاص شفقت میسر ہے۔ گزشتہ سال کی طرح امسال بھی آپ نے اپنے قیمتی اوقات میں سے وقت نکال کر طلبہ جامعہ کی حوصلہ افزائی کی غرض سے دونوں ایام میں شرکت کی۔

سالانہ سپورٹس کا آغاز باقاعدہ تقریب کی صورت میں محترم امیر صاحب تنزانیہ کی موجودگی میں ہوا۔ گزشتہ دو سالوں سے روایتاً ایک استاد جامعہ ،بالترتیب عرصہ خدمت، افتتاحی تقریب میں طلبہ کو نصائح کرتا ہے۔ امسال مکرم عثمان ٹکاٹو صاحب معلم سلسلہ نے طلبہ سے مختصراً خطاب کیا۔ بعد ازاں محترم امیر صاحب نے افتتاحی دعا کراوئی۔ تمام طلبہ اپنے اپنے گروپ کی مخصوص وردی میں ملبوس ایک خوبصورت منظر پیش کر رہے تھے۔ الحمدللہ

اجتماعی مقابلہ جات میں والی بال، رسہ کشی، ٹیبل ٹینس، فٹ بال اور باڑی کے مقابلہ جات کے فائنلز ان ایام میں منعقد ہوئے۔جبکہ انفرادی مقابلہ جات میں پنجہ آزمائی،دوڑ سومیٹر، دوڑ سولہ سو میٹر، نشانہ غلیل، ثابت قدمی، لانگ جمپ، ہائی جمپ ، دوڑ تین ٹانگ اور فراگ ریس شامل ہیں۔ حفظ کلاس کے بعض مقابلہ جات علیحدہ بھی کروائے جاتے ہیں۔جن میں لانگ جمپ، ثابت قدمی اور دوڑ سو میٹر کے مقابلہ جات شامل ہیں۔ اسی طرح سٹاف جامعہ احمدیہ تنزانیہ کے بھی مقابلہ جات ہوتے ہیں جن میں ہاتھ سے بوتل میں پانی بھرنا ،میو زیکل چیئر اور منہ کی مدد سے چمچ پکڑ کے کانچ کی گولی کو متوازن رکھتے ہوئے ایک مخصوص فاصلہ طے کرنا جیسے مقابلہ جات شامل ہیں۔

امسال بعض نئے مقابلہ جات کا بھی اضافہ عمل میں آیا۔ انفرادی مقابلہ جات میں ہائی جمپ، سٹاف جامعہ کے مقابلہ جات میں بھی ایک مقابلہ کا اضافہ ہوا اور باڑی کا کھیل اس سال سے باقاعدہ جامعہ کے اجتماعی مقابلہ جات میں شامل کیا گیا ہے۔

ورزشی مقابلہ جات اور سالانہ سپورٹس کے ان ایام کو کامیاب بنانے کے لئے طلبہ جامعہ کو اساتذہ کی نگرانی میں مختلف امور سپرد کئے گئے۔ یعنی باقاعدہ طور پر مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔ جیسا کے نظم و ظبط، میدان عمل، صفائی و وقار عمل، روک دوڑ ، استقبال مہمانان، ریفریشمنٹ، تیاری سٹیج اور سمعی وبصری۔

مورخہ ۲۴ ستمبر کو بعد نماز عصر اختتامی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں محترم امیر صاحب تنزانیہ نے اعزاز پانے والے طلبہ و اساتذۃ میں انعامات تقسیم کئے۔ گزشتہ برس مجموعی طور پر امانت گروپ فاتح قرار پایا تھا، اور امسال شجاعت گروپ نے زیادہ کھیلوں کے فائنلز جیت کر پہلی پوزیشن اپنے نام کی اور اس طرح امانت گروپ سے انعامی ٹرافی شجاعت گروپ میں منتقل ہوئی۔ بارک اللہ لھم و للجمیع۔

اختتامی تقریب میں بعض معزز مہمانان نے بھی شرکت کی جن میں مکرم شیخ بکری عبیدی کلوٹا صاحب نائب امیر، مکرم آصف محمود بٹ صاحب ریجنل مبلغ سلسلہ موروگورو، مکرم ڈاکٹر فضل الرحمن صاحب انچارج احمدیہ میڈیکل کلینک موروگورو ، مکرم شیخ شعبان عثمان شونڈا صاحب، مکرم شیخ حسین نگامیلو صاحب اور کارکنان ایم ٹی اے تنزانیہ اسٹوڈیو شامل تھے۔آخر پر محترم امیر صاحب تنزانیہ نے طلبہ کو نصائح کیں۔ آپ نے طلبہ کو وقف کی روح سمجھاتے ہوئے اللہ تعالی سے ہمیشہ وفا کا تعلق رکھنے کی تاکید کی۔ خلیفہ وقت اور خلافت احمدیہ کے جان نثار خدام بننے کی نصیحت کی۔ نیز طلبہ پر ’’فاستبقوا الخیرات‘‘ کا مفہوم بھی واضح کیا۔

آخر پر محترم عابد محمود بھٹی صاحب پرنسپل جامعہ احمدیہ تنزانیہ نے مہمان خصوصی کا شکریہ ادا کیا۔ اور اختتامی دعا محترم امیر صاحب تنزانیہ نے کروائی۔ بعد ازاں نماز مغرب و عشاء کی ادائیگی کے بعد اجتماعی کھانا کھایا گیا۔

اللہ تعالی ہمیں وقف کے تقاضے پورے کرنے والا بنائے اور دین اسلام احمدیت کے لئے مفید اور عاجزی اختیار کرنے والے وجود بنائے۔ آمین۔

٭…٭…٭

(رپورٹ: ڈاکٹر فضل الرحمان بشیر)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 13 نومبر 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 14 نومبر 2020