• 18 اپریل, 2024

گناہ ایک کیڑا ہے

حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام فرماتے ہیں کہ: ’’گناہ ایک ایسا کیڑا ہے جو انسان کے خون میں ملاہوا ہے مگر اس کا علاج استغفار سے ہی ہو سکتا ہے۔ استغفار کیا ہے؟ یہی کہ جو گناہ صادر ہو چکے ہیں۔ ان کے بدثمرات سے خدا تعالیٰ محفوظ رکھے اور جو ابھی صادر نہیں ہوئے اور جو بالقوہ انسان میں موجود ہیں ان کے صدور کا وقت ہی نہ آوے۔ اور اندر ہی اندر جل بھن کر راکھ ہو جاویں۔

یہ وقت بڑ ے خوف کا ہے۔ اس لئے توبہ اور استغفار میں مصروف رہو اور اپنے نفس کا مطالعہ کرتے رہو، ہر مذہب و ملت کے لوگ اور اہل کتاب مانتے ہیں کہ صدقات و خیرات سے عذاب ٹل جاتا ہے۔ مگر قبل از نزول عذاب۔ مگر جب نازل ہو جاتا ہے توہرگز نہیں ٹلتا ۔ پس تم ابھی سے استغفار کرو اور توبہ میں لگ جاؤ تا تمہاری باری ہی نہ آوے اور اللہ تعالیٰ تمہاری حفاظت کرے‘‘۔

(ملفوظات جلد سوم صفحہ218 ایڈیشن1988ء)

‘‘ تمام مذاہب کے درمیان یہ امر متفق ہے کہ صدقہ خیرات کے ساتھ بلا ٹل جاتی ہے۔ اور بلا کے آنے کے متعلق اگر خداتعالیٰ پہلے سے خبر دے تو وہ وعید کی پیشگوئی ہے۔ پس صدقہ و خیرات سے اور توبہ کرنے اور خداتعالیٰ کی طرف رجوع کرنے سے وعید کی پیشگوئی بھی ٹل سکتی ہے۔ ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبر اس بات کے قائل ہیں کہ صدقات سے بلا ٹل جاتی ہے۔ ہندو بھی مصیبت کے وقت صدقہ و خیرات دیتے ہیں ۔ اگر بلا ایسی شے ہے کہ وہ ٹل نہیں سکتی تو پھر صدقہ خیرات سب عبث ہو جاتے ہیں’’۔

(ملفوظات جلد 5صفحہ176۔177ایڈیشن1988ء)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 14 جنوری 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 15 جنوری 2021