• 25 اپریل, 2024

خلیفہ خدا تعالیٰ بنایا کرتا ہے

خلیفہ خدا تعالیٰ بنایا کرتا ہے
(حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ)

حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ نے اپنے پیغام محررہ 25 جولائی 1956ء میں فرمایا:
’’خلیفہ خدا تعالیٰ بنایا کرتا ہے۔ اگر ساری دنیا مل کر خلافت کو توڑنا چاہے اور کسی ایسے شخص کو خلیفہ بنانا چاہے جس پر خدا راضی نہیں تو ……
اس سے نوح کے بیٹوں کا سلوک ہوگا۔ اللہ تعالیٰ اس کو اس کے سارے خاندان کو اس طرح پیس ڈالے گا جس طرح چکی میں دانے پیس ڈالے جاتے ہیں۔ خدا تعالیٰ نے نوح جیسے نبی کی اولاد کی پرواہ نہیں کی ۔۔۔۔ ایک شخص نے مجھ پر چاقو سے حملہ کیا تھا مگر اس وقت بھی خدا نے مجھے بچا لیا۔ پھر جماعت کی خدمت کرتے کرتے مجھ پر فالج کا حملہ ہوا اور یورپ کے سب ڈاکٹروں نے یک زبان کہا کہ آپ کا اس طرح جلدی سے اچھا ہونا معجزہ تھا ۔ پھر فر مایا تیری نسل بہت ہوگی۔ پھر فر مایا اور میں تیری ذریّت کو بہت بڑھاؤں گا اور برکت دوں گا ….. ابھی تم آزاد ہو۔ چاہو تو لاکھوں کی تعداد میں مرتد ہو جاؤ۔ خدا تعالیٰ مٹی کے دبے ہوئے مسیح موعودؑ کی پھر بھی مدد کرے گا۔ اور ان لوگوں کو جوآپؑ کے خادموں کی طرف منسوب ہو کر آپؑ کے مشن کو تباہ کرنا چاہتے ہیں ذلیل و خوار کرے گا۔ تمہارا اختیار ہے خواہ مسیح موعودؑ اور ان کی وحی کو قبول کرو یا مرتد اور منافقوں کو قبول کرو۔ میں اس اختیار کو تم سے نہیں چھین سکتا مگر خدا کی تلوار کو بھی اس کے ہاتھ سے نہیں چھین سکتا‘‘

فتنوں سے بچنے کا طریق

حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
’’تمہاری جماعت میں بھی ایسے فتنے ہوں گے جن کا علاج یہی ہے کہ تم بار بار قادیان آؤ اور صحیح صحیح حالات سے واقفیت پیدا کرو ۔ میں نہیں جانتا کہ یہ فتنے کس زمانہ میں ہونگے ضرور لیکن اگر تم قادیان آؤ گے اور بار بار آؤ گے تو ان فتنوں کے دور کرنے میں کامیاب ہو جاؤ گے۔ پس تم اس بات کو خوب یاد رکھو اور اپنی نسلوں در نسلوں کو یاد کراؤ تا کہ اس زمانہ میں کامیاب ہو جاؤ۔ صحابہ ؓ کی درد ناک تاریخ سے فائدہ اٹھاؤ اور فساد پھیلانے والوں پر کبھی حسنِ ظن نہ کرنا۔ اور ان کی کسی بات پر تحقیق کئے بغیر اعتبار نہ کر لینا۔

تم اس بات کے ذمہ دار ہو کہ شریر اور فتنہ انگیز لوگوں کو کرید کرید کر نکالو اور ان کی شرارتوں کے روکنے کا انتظام کرو ۔۔۔ پہلے خلیفوں کی خلافتیں اس طرح تباہ ہوئی تھیں ۔ پس تم میری نصیحتوں کو یاد رکھو۔۔۔ تمہارے لئے ضروری ہے کہ اپنے پیشروؤں سے نصیحت پکڑو۔ خدا تعالیٰ قرآن شریف میں لوگوں پر افسوس کا اظہار کرتا ہے کہ پہلی جماعتیں جو ہلاک ہوئی ہیں تم ان سے کیوں سبق نہیں لیتے۔ تم بھی گزشتہ واقعات سے خبر لو‘‘

(انوار العلوم جلد03 صفحہ202۔203)

پچھلا پڑھیں

ایڈیٹر کے نام خطوط

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 15 فروری 2022