• 20 اپریل, 2024

کرسمس پر مجلس خدام الاحمدیہ ڈنمارک کا فوڈ کیمپ

گزشتہ گیارہ سال سے مجلس خدام الاحمدیہ ڈنمارک دسمبر کے مہینہ میں فوڈ کیمپ لگانے کی توفیق پارہی ہے۔ اس کیمپ سے ہزاروں لوگ کھانا حاصل کرتے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ یہ جماعت کے تعارف کا بھی ذریعہ بنتے ہیں۔

تاریخ

حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالی بنصرہ العزیز جب 2005ء میں ڈنمارک رونق افروز ہوئے اس موقع پر مجلس عاملہ خدام الاحمدیہ ڈنمارک کو بھی حضور انور کے ساتھ میٹنگ کرنے کی سعادت حاصل ہوئی۔ اس موقع پر حضور انور نے مہتمم خدمت خلق کو یہ ہدایت عطا فرمائی کے ڈینش احباب کی خوشی کے موقع پر کوئی پروگرام کیا کریں اور ان کی خوشیوں میں شامل ہوا کریں۔

یوں تو جماعت دسمبر کے مہینہ میں مسجد میں ایک پروگرام منعقد کرتی رہی ہے جس میں مسجد اور علاقہ کے لوگوں کو مسجد مدعو کیا جاتا اور مسجد کا وزٹ اور جماعت کا تعارف کروایا جاتا ہے اور ساتھ ہی ساتھ پاکستانی کھانے کا انتظام کیا جاتا جس کو ڈینش احباب بہت پسند کرتے اور حیران ہوتے کے کرسمس عیسائیوں کا تہوار ہے لیکن مسلمان بھی دل کھول کر اس موقع پر اپنی مساجد میں عیسائیوں کو بلاتے اور عیسی ٰ علیہ السلام کی عزت و توقیر بیان کرتے ہیں۔ اس پروگرام کی خبر کو لوکل میڈیا بھی کوریج دیتا ہے جو کہ مسلمانوں کا ایک مثبت ایمیج قائم کرنے میں مدد گار ہوتا رہا۔

حضور انور کے اس ارشاد کی روشنی میں مجلس خدام الاحمدیہ ڈنمارک نے 2011ء میں یہ پروگرام ترتیب دیا کے کوپن ہیگن شہر میں 24؍دسمبر کو ہوم لیس لوگوں کے لئے کھانے کا انتظام کیا جائے۔ ابتدا میں یہ اندازہ نہیں تھا کہ ہوم لیس لوگوں کے لئے دسمبر میں کئی تنظیمیں کام کرتی ہیں اور اس موقع پر خاص طور پر ان لوگوں کے لئے اہتمام کرنا شائد ان کے لئے اتنا فائدہ مند نہ ہواور نہ ہی یہ اندازہ تھا کہ 24؍ دسمبر کو ڈینش احباب اپنی فیملی،دوستوں اور رشتہ داروں کے ساتھ مل کر اس تہوار کو منانا پسند کرتے ہیں اور بہت کم لوگ اس دن شہر کا رخ کرتے ہیں۔ لیکن کیونکہ یہ پہلا موقع تھا اس لئے شہر میں جس جگہ پر لوکل کونسل کی طرف سے اجازت ملی وہاں عام دنوں میں تو کافی رش ہوتا ہیں لیکن 24؍ دسمبر کو جب اس جگہ اسٹال لگایا گیا تو بمشکل چند لوگ ٹہلتے نظر آئے اور کیونکہ یہ انتظام ہوم لیس کے لئے کیا گیا تھا اس لئے صرف 25 لوگوں نے کھانا لیا اور خدام اردگرد کی گلیوں میں چکر لگاتے اور ہوم لیس لوگوں کو انفارم کرتے۔ تعداد کے لحاظ سے تو یہ اتنا کامیاب نہ رہا لیکن خدام کایہ پہلا تجربہ تھا اس لئے اگلے سال تاریخ تبدیل کرکے اس کو منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ 2012ء میں تاریخ تبدیل کر کے اسی جگہ پر اسٹا ل لگایا گیا اس سے کھانا لینے والوں کی تعداد میں کچھ اضافہ ہوا۔ 2013ء میں مجلس عاملہ نے جگہ تبدیل کرنے کامشورہ دیا چنانچہ کوپن ہیگن ٹاون ہال کے سامنے انتظامیہ سے اسٹال لگانے کی اجازت لی گی۔ جو جگہ لوکل کونسل نے دی وہ ڈنمارک کی مشہور اور مصروف ترین واکنگ سٹریٹ ہے جہاں ہر روز تقریباً ایک لاکھ کے قریب لوگ گزرتے ہیں۔ ابتدا میں یہ فوڈ اسٹال صرف ہوم لیس لوگوں کے لئے لگایاگیا لیکن آہستہ آہستہ دیگر احباب نے بھی اسٹال سے کھانا لینا شروع کردیا اورگزشتہ سالوںمیں اکثریت اس واکنگ اسٹریٹ سے گزرنے والے ہی اسٹال پر روکتے اس کامقصد پوچھتے اور سوپ اور کھیر وغیرہ لیتے ہیں۔

الحمد للّٰہ 2013ء سے لے کر امسال تک مجلس کو ہرسال اس جگہ پر اپنا فوڈاسٹالگانے کی توفیق مل رہی ہے اور ہزاروں لوگ اس اسٹال سے کھانا حاصل کرتے ہیں اور جماعتی تعارف پر مبنی فولڈر لیتے ہیں ساتھ ہی ساتھ مختلف موضوعات پر ڈسکشن کا موقع ملتا ہے۔

2017ء میں مجلس نے کوپن ہیگن شہر کے ساتھ ساتھ ڈنمارک کے دوسرے بڑے شہر ارہاس میں بھی لوکل کونسل سے اجازت لے کر فوڈ اسٹال لگایا پھر 2018ء میں ڈنمارک کے تیسرے بڑے شہر اوڈینس میں کیمپ کا اضافہ کیا اور 2019ء میں آلبورگ میں فوڈ کیمپ لگایا گیا جوکے ڈنمارک کا چوتھا بڑا شہر ہے۔ الحمد للّٰہ اب ہر سال ان چاروں شہروں میں مجلس کو فوڈ اسٹال لگانے کی توفیق مل رہی ہےجو کے جماعت کے تعارف کا بڑا ذریعہ ہیں۔ امسال ان چار فوڈ اسٹالز سے تقریباً پانچ ہزار لوگوں نے کھانا لیا۔

مینیو

ان فوڈ اسٹالز میں ہر سال چکن کورن سوپ، دال مسورکاسوپ اور کھیر پیش کی جاتی ہے اور اندازا 4سے 5 ہزار لوگوں نے ان فوڈ کیمپس سے ہر سال مستفید ہوتے ہیں۔ جبکہ 2020ء کرونا کی وجہ سے کھانا تیارکرکے اولڈ ہاوسز میں بھجوایا گیا اور 2021ء میں دوبارہ سوائے کوپن ہیگن کے تین شہروں میں اسٹال لگائے گئے اور کرونا کی پابندیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے سینڈویچ وغیرہ تیار کئے گئے اور لوگوں میں تقسیم کئے گئے۔

میڈیا

امسال ان فوڈز کیمپ کی خبر کو ایک ملین سے زائد لوگوں نے فیس بک،ٹویٹر اور دیگر ویب سائٹس پردیکھا اور لوکل پریس Pressephotos.dk نے بھی اس خبر کو تصویر کے ساتھ اپنی ویب سائٹ پر پوسٹ کیا۔

اللہ تعالی تمام ممبران کو جزائے خیر عطا فرمائے جنہوں نے باجود برف باری اور سردی کے انتھک کام کرکے ان اسٹالز کوکامیاب بنایا۔ آمین

(محمد اکرم محمود۔ ڈنمارک)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 14 فروری 2023

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی