• 19 اپریل, 2024

جس بات کو کہے کہ کروں گا یہ میں ضرور

یہ اُن دنوں کی بات ہے جب ایم ٹی اے نیا نیا شروع ہو رہا تھا اور پیاسی ترسی نگاہیں انتظار میں رہتی تھیں کہ کب ہمارے محبوب آقا حضرت خلیفة المسیح الرابع رحمة اللہ تعالیٰ ملاقات پروگرام یا پھر اُردو کلاس کے لئے رات آٹھ بجے کے قریب ایک گھنٹہ کے لئے ٹی وی پر رونق افروز ہوں۔

ہماری تو روز کی یہ روٹین بن گئی کہ جب بھی کوئی پروگرام آنا ہوتا میں اور میرا بیٹا فاتح احمد اپنا وی سی آر لے کر اپنے دوست شفقت علی گوہر صاحب کے گھر پہنچ جاتے جہاں ہم نے جماعتی ڈش لگائی ہوئی تھی۔

اللہ نے ان کو مسیح پاک کے مہمانوں کی خدمت کا خوب ذوق عطا کیا ہوا تھا اور وہ مسکراتے چہرے کے ساتھ خوشی خوشی ہر آنے والے کی حتی القدور خاطرمدارت کرتے۔

ان دنوں خاص طور پہ ایک گھنٹہ کا ’’ملاقات‘‘ پروگرام آیا کرتا تھا اور حضرت خلیفة المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ مختلف سوالات کے بھر پور جواب دیا کرتے تھے اور ہم لوگ ساتھ ساتھ ریکارڈ کرتے جاتے کہ شائد یہ موقع بعد میں نہ ملے۔

ان دنوں عجب عشق کا سماں تھا نت نئے پروگرام شروع ہو رہے تھے اور حضور کے ساتھ پروانوں کا عشق دیدنی تھا۔

جو خاص واقعہ میں بیان کرنے جا رہا ہو کہ:
ایک دن حضور اردو کلاس کے لئے آئے تو حضور کے ہاتھ میں ایک چھڑی اور ایک تھیلی تھی حضور نے بتایا کہ یہ ایک نواحمدی رشین سکالر ہیں وہ یہ دو تحفے لے کر آئے ہیں۔

حضور نے فرمایا کہ اب میں سارے ملکوں کی جماعتوں کے سامنے یہ پہیلی رکھ رہا ہوں کہ وہ بتائیں کہ ان دونوں تحفوں سے آپ کے ذہن کیا کوئی خصوصی پیغام یا مفہوم آتا ہے؟

یعنی: اس چھڑی سے کیا مراد ہے اور اس تھیلی میں کیا ہے اور نیز اس سے کیا مراد ہے؟

حضور اید اللہ تعالیٰ نے ایک ہفتہ کا وقت دیا کہ سب لوگ سوچ کر بتائیں اگلے ہفتے بہت سے جوابات آئے ہر کوئی اپنے اپنے تخیل کے گھوڑے دوڑاتا رہا مگر کوئی بھی اس پہیلی کے اصل اور صحیح مفہوم کو نہ پا سکا۔

حضور نے خود ہی جماعت کو اس پہیلی کا جواب بتایا کہ ان دونوں تحفوں سے حضرت مسیح موعود علیہ سلام کے دو الہاموں کی طرف اشارہ کرنا مقصود ہے:
چھڑی سے اشارہ اس الہام کی طرف ہے کہ زارِ روس کا عصا مجھے دیا گیا اور اس تھیلی میں ریت ہے اور اس سے اُس الہام کی طرف اشارہ ہے کہ میں اپنی جماعت کو روس میں ریت کے ذروں کی طرح دیکھتا ہوں سُبْحَانَ اللّٰہِ۔

آج کوئی اس بات میں شک کر سکتا ہے مگر ان شاء اللہ ایک وقت آئے گا کہ یہ دونوں الہام اپنی پوری آب و تاب سے پورے ہونگے۔ ان شاء اللہ۔

(قریشی طاہر احمد ناصر۔ ملبورن، آسٹریلیا)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 14 جون 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ