• 23 اپریل, 2024

فرض کی کمی نفل سےپوری کردو

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہمارا رب عزوجل فرشتوں سے فرمائے گا حالانکہ وہ سب سے زیادہ جاننے والا ہے کہ میرے بندے کی نماز کو دیکھو کیا اس نے اس کو مکمل طور پر ادا کیا تھا یا نامکمل چھوڑ دیا تھا۔ پس اگر اس کی نماز مکمل ہو گی تو اس کے نامہ اعمال میں مکمل نماز لکھی جائے گی۔ اور اگر اس نماز میں کچھ کمی رہ گئی ہو گی تو فرمائے گا دیکھیں کیا میرے بندے نے کوئی نفلی عبادت کی ہوئی ہے۔ پس اگر اس نے کوئی نفلی عبادت کی ہو گی تو فرمائے گا کہ میرے بندے کی فرض نماز میں جو کمی رہ گئی تھی وہ اس کے نفل سے پوری کر دو۔ پھر تمام اعمال کا اسی طرح مواخذہ کیا جائے گا۔

(ابوداؤد کتاب الصلوٰۃ باب قول النبیﷺ کل صلوٰۃ لایتمھا صاحبھا تتم من تطوعہ)

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ذرا غور کریں کہ اگر کسی کے دروازے کے پاس سے نہر گزرتی ہو وہ اس میں ہر روز پانچ مرتبہ نہاتا ہو تو کیا اس کے جسم پر کچھ بھی میل باقی رہ جائے گی؟ صحابہؓ نے عرض کی اس کی میل میں سے کچھ بھی باقی نہ رہے گا۔ اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہی مثال پانچ نمازوں کی ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کے ذریعے خطاؤں کو معاف کر دیتا ہے۔

(بخار ی کتاب مواقیت الصلوٰۃ باب الصلوٰت الخمس کفارۃ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 15 جنوری 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 16 جنوری 2021