• 19 اپریل, 2024

آنحضرت ﷺ کے روحانی فیض کا کمال

سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں۔
’’ایک دفعہ آنحضرت ﷺ کی مجلس میں ذکر ہواکہ میری اُمّت میں سے ستّر ہزار لوگ بغیر حساب کے جنت میں داخل ہوں گے……… اس پر حضرت عکاشہؓ نے عرض کیا کہ میرے لئے بھی دعا کریں اور آپؐ نے دعا کی کہ ان کو بھی ان میں شامل کر دے۔ اس پر حضرت مرزا بشیر احمدؓ نے بڑے خوبصورت رنگ میں اس کی تفسیربیان کی ہے اور تجزیہ کیا ہے۔ آپؓ لکھتے ہیں کہ آنحضرت ﷺ کی مجلس کا یہ ایک بظاہر چھوٹا سا واقعہ اپنے اندر بہت سے معارف کا خزانہ رکھتا ہے۔ کیونکہ اوّل تو اس سے یہ علم حاصل ہوتا ہے کہ اُمّت محمدیہؐ پر اللہ تعالیٰ کا اس درجہ فضل و کرم ہے اور آنحضرت ﷺ کا روحانی فیض اس کمال کو پہنچا ہوا ہے کہ آپ کی اُمّت میں سے ستّر ہزار آدمی ایسا ہو گا جو اپنے نمایاں روحانی مقام اور خدا کے خاص فضل و کرم کی وجہ سے گویا قیامت کے دن حساب و کتاب کی پریشانی سے بالا سمجھا جائے گا۔( ستّر ہزار سے یہ بھی مراد لی جاتی ہے کہ ایک بڑی تعداد ہو گی) دوسرے اس سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ آنحضرت ﷺ کو اللہ تعالیٰ کے دربار میں ایسا قرب حاصل ہے کہ آپ کی روحانی توجہ پر خدا تعالیٰ نے فوراً بذریعہ کشف یا القاء آپ کو یہ علم دے دیا کہ عکاشہؓ بھی اس ستّر ہزار کے گروہ میں شامل ہے اور یہ بھی ممکن ہے کہ عکاشہؓ پہلے اس گروہ میں شامل نہ ہو مگر آپؐ کی دعا کے نتیجہ میں خدا نے اسے یہ شرف عطا کر دیا ہو۔ تیسرے اس واقعہ سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ آنحضرت ﷺ کو اللہ تعالیٰ کا اس درجہ ادب ملحوظ تھا اور آپؐ اپنی اُمّت میں جدوجہد کے عمل کو اس درجہ ترقی دینا چاہتے تھے کہ جب عکاشہؓ کے بعد ایک دوسرے شخص نے آپ سے اسی قسم کی دعا کی درخواست کی تو آپ نے اس اَخَص روحانی مقام کے پیش نظر جو اس پاک گروہ کو حاصل ہے مزید انفرادی دعا سے انکار کر دیااور مسلمانوں کو تقویٰ اور ایمان اور عمل صالح میں ترقی کرنے کی طرف توجہ دلائی۔ اور یہ بتایا کہ اگر اس طرف توجہ رہے گی تو تمہیں مقام مل سکتا ہے۔ چوتھے اس سے آپؐ کے اعلیٰ اخلاق پر (یعنی آنحضرت ﷺ کے اعلیٰ اخلاق پر) بھی غیر معمولی روشنی پڑتی ہے۔ کیونکہ آپؐ نے انکار ایسے رنگ میں نہیں کیا جس سے سوال کرنے والے انصاری کی دل شکنی ہو بلکہ ایک نہایت لطیف رنگ میں اس بات کو ٹال دیا۔‘‘

(خطبہ جمعہ یکم جون 2018ء)

پچھلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ

اگلا پڑھیں

آنحضرت ﷺ کو خاتم النبیّین ماننا ایمان کا جزو ہے