جب ہوئى تھى مکمل وہ کامل کتاب
بند ہوتے گئے پھر گناہوں کے باب
نىک روحوں کو اس نے جلا بخش دى
وحشىوں مىں بھى آىا عجب انقلاب
اس نے ظاہر کئے جب حلال و حرام
مٹکے پھوٹے تھے، گلىوں مىں بہتى شراب
ہو تلاوت اگر روز وقتِ فجر
خود بنے گا گواہ اور دےگا ثواب
رَبَّنَا اٰتِنا کى سکھا کر دعا
دور دنىا کے بھى کر دئىے سب عذاب
سورہ ىاسىن دل ہے جو قرآن کا
فاتحہ اک دعا اور ہے ام الکتاب
پڑھ کے یٰسین خود پہ جو دم ہے کىا
دور دل کے کئے اس نے سب اضطراب
سب حقوق عورتوں کے بىاں کر دئىے
فخر سے سر ہے اونچا دىا جو حجاب
پڑھ لىں اس کو اگر طالب حق سبھى
سب مسائل کا حل اس مىں ہے دستىاب
ورد اس کا ہوائىں معطر کرے
اس کى خوشبو کہ آگے تو کم ہے گلاب
آسماں سے خدا نے اتارا اسے
علم کا ہے خزانہ ىہ اک لاجواب
مل گىا ىوں ہمىں ضابطہء حىات
سر بسر اس مىں ہىں زندگى کے نصاب
نور فرقاں سے جگ اىسا روشن ہوا
جو نہ ڈوبے کبھى ىہ ہے وہ آفتاب
اس مىں جنت کى کنجى چھپائى گئى
جس نے پا لى وہ سمجھو ہوا کامىاب
زندگانى کا اپنى ٹھکانا ہى کىا
کچھ تو پا لىں کہ ہے عمر مثل حباب
اس مىں پائى ہے منؔ نے وہ راہ ھدى
کھل ہى جائىں گے ہم پر بھى جنت کے باب
(منصورہ منؔ)