• 24 اپریل, 2024

ایڈیٹر کے نام خطوط

مکرمہ عطیۃ العلیم ۔ہالینڈسے لکھتی ہیں:
7؍ جنوری 2023ء کے آپا صفیہ بشیر سامی کے مضمون نے بہت سی باتوں نے سوچ کی مزیدراہیں کھولیں۔یہ ہماری عام زندگی کے رویے ہیں۔ہم اگر اپنے آپ کو مثبت رکھیں تو ہماری زندگی بہت سہل ہو سکتی ہے لیکن مشکل یہ ہے کہ وہ عادتیں جو زندگی میں رچ بس گئی ہیں ان کا چھوڑنا مشکل ہے۔مثلاً معاف کرنے کی عادت ہے۔مجھے ہمیشہ اس میں حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ کی سورۃ فاتحہ کی تفسیر میں مٰلِکِ یَوۡمِ الدِّیۡنِ کے تعلق میں سے یہ جملہ یاد آتا ہے کہ حضورؓ فرماتے ہیں:
’’ایک اشارہ اس آیت میں یہ بھی کیا گیا ہے کہ کہ دعا کرنے والا دوسروں سے بخشش کا معاملہ کرتا ہو اور اپنے حقوق کے طلب کرنے میں سختی سے کام نہ لیتا ہو۔‘‘

یہ ایسا زبردست نقطہ ہے کہ اگر اس پر عمل ہو تو انسان کی کایا پلٹ جائے۔کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے

؎زندگی میں یہ ہنر بھی آزمانا چاہیے
جنگ کسی اپنے سے ہو تو ہار جانا چاہیے

پھر ساس بہو کے تعلق کی بات ہوئی۔ہم دوستیں اکثر بات کرتی ہیں کہ ہمیں کس طرح کی ساس بننا ہے۔میری رائے میں جو نمونہ حضرت سیدہ اماں جان رضی اللہ عنہا نے بطور ساس بننے کا ہمارے سامنے رکھا ہے وہ قابل عمل ہے۔آپؓ کبھی بھی کسی پر بوجھ نہیں بنیں۔حالانکہ آپ کی بہت سی بہوئیں تھیں اور سب کی سب خدمت گزار ۔لیکن آپ ؓنے اپنے معاملات میں خودمختار رہیں۔میں جب آپؓ کی سیرت پڑھتی ہوں تو مجھے احساس ہوتا ہے کہ آپؓ کا زندگی گزارنے کا سلیقہ ہمیشہ وقت کی حدود سے آگے رہا ہے۔آپؓ بیوی تھیں تو مثالی،ماں بنیں تو کمال تربیت کی،ساس بنیں تو قابل عمل نمونہ دکھا یا۔

اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنی کمزوریاں دور کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔آمین

مکرمہ سیدہ ثریا صادق۔ لندن سے لکھتی ہیں:
7؍ جنوری 2023ء میں صفیہ سامی صاحبہ کامضمون بعنوان ’’دو دن کی ہے کہانی، نفرت سے نہیں جینا!‘‘ پڑھا۔ اس تحریر کے مطالعے سے اس قدر خوشی ہوئی کہ گویا کوئی گم شدہ متاع ملی ہو۔ بہت جامع اور ہر لحاظ سے تربیتی رہنمائی کو اُجاگر کرنے والا مضمون ہے اورہم سب کی خوشگوار عائلی زندگی گزارنے کے گرسے مزین ہے۔ دل میں کُھب جانے والی عمدہ تحریر۔جس کے ذریعے سے انہوں نے دریا تو کیا سمندر کو کوزے میں بند کر دیا ہے۔

؎حالِ دل، احوالِ غم، شرحِ تمنا، عرضِ شوق
بے خودی میں کہہ گئے افسانہ در افسانہ ہم

یہی کیفیت یا اس جیسی کیفیت میری بھی ہے۔اللہ تعالیٰ ہم سب کو توفیق دے کہ ان سب ہدایات کو اپنی زندگیوں کا حصہ بنا سکیں۔ آمین

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 16 فروری 2023

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی