• 25 اپریل, 2024

باقی مسلمانوں کے پاس خلافت کی نعمت نہیں ہے

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں :
اس ضمن میں ایک بات اَور بھی کرنا چاہتا ہوں۔ گزشتہ دنوں 23؍مارچ کے حوالے سے بعض لوگ جو آجکل طریقہ ہے ایک دوسرے کو masseges کے ذریعہ سے فون پہ، واٹس ایپ (WhatsApp) وغیرہ پہ مبارکبادیں دے رہے تھے۔ اگر تو اس نیت سے مبارکبادیں دی تھیں کہ ہم نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو مانا اور اس بات کا شکر اور مبارکباد تھی کہ آپ کے ماننے سے ہم ان ہدایت یافتہ مسلمانوں میں شامل ہو گئے جو دین کے مددگار اور اس کی خوبیوں کو دنیا میں پھیلانے والے ہیں تو یقینا یہ مبارکبادیں دینا ان مبارکباد دینے والوں کا حق تھا۔ اس میں کوئی حرج نہیں اور اس میں کوئی بدعت بھی نہیں۔ مجھے حیرت ہے کہ ان مبارکباد دینے والوں کو ایک صاحب نے انہی پیغاموں میں اپنے پیغام کے ذریعہ سے ایک بڑا سخت قسم کا خط لکھ کر سختی سے روکا اور کہا کہ اس طرح تم لوگ بدعات میں پڑ جاؤ گے جیسا کہ باقی مسلمان پڑ گئے ہیں۔ حیرت ہے ان صاحب پر جو میرے خیال میں دینی علم بھی رکھتے ہیں اور نظام کا بھی ان کو پتا ہے۔ وہ کیسے یہ کہہ سکتے ہیں کہ تم بدعات میں پڑ جاؤ گے۔ باقی مسلمانوں کے پاس خلافت کی نعمت نہیں ہے جو کہ احمدیوں کے پاس حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کے ماننے کی وجہ سے ہے۔ اگر کوئی غلط بات یا بدعت پیدا ہوتی نظر آئے گی تو اگر خلافت صحیح ہے اور خلافت حقہ ہے تو اسے خود ہی ان شاء اللّٰہ تعالیٰ روک لے گی۔ پھر اس طرف بھی دیکھنا چاہئے کہ اِنَّمَا الْاَعْمَاُل بِالنِّیَّاتِ بھی ہے۔ لوگوں کی نیتوں پہ شبہ نہیں کرنا چاہئے۔ کسی نے نیک نیتی سے دی ہوں گی۔ پس ان صاحب کو بھی خلافت کی ڈھال کے پیچھے رہتے ہوئے بات کرنی چاہئے تھی۔

(خطبہ جمعہ 25مارچ 2016ء)

پچھلا پڑھیں

اسلامی حدود و تعزیرات کی روشنی میں زنا، زنا بالجبر اور قذف کی حقیقت

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ