• 16 اپریل, 2024

حقیقی مومن کےایمان میں اضافہ

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
’’اللہ تعالیٰ نے مومن کی یہ نشانی بتائی ہے کہ جب بھی خداتعالیٰ کے حوالے سے ان کے سامنے کوئی بات رکھی جائے، کوئی نصیحت کی جائے تو ان کے دل ڈر جاتے ہیں۔ اس نصیحت کا ان پر اثر ہوتا ہے اور یہ نصیحت ان کے ایمان میں اضافے کا باعث بنتی ہے، بعض دفعہ ذاتی مصروفیات، ذاتی مسائل یا کئی دوسری وجوہات کی وجہ سے ایک مومن اللہ تعالیٰ کے دئیے گئے احکامات پر پوری طرح توجہ نہیں دے سکتا۔ انسانی فطری کمزوریاں غالب آ جاتی ہیں۔ بعض دفعہ شیطان سستیاں پیدا کر دیتا ہے۔ اس لئے اللہ تعالیٰ نے وقتاً فوقتاً یاددہانی کرانے کا اور نصیحت کرنے کا ارشاد فرمایا ہے تاکہ جو حقیقی مومن ہے اس کو اپنی کمزوریوں کی طرف توجہ پیدا ہو۔ اگر حقیقی عذر ہیں تب بھی اللہ تعالیٰ کے حضور جھک کر اللہ تعالیٰ سے مدد مانگتے ہوئے ان کو دور کرنے کے لئے دعا کرے۔ اگر خود ساختہ بہانے ہیں تو نصیحت اور یاددہانی اس کو جھنجوڑنے اور ہوشیار کرنے کے لئے کافی ہو جائے اور اُسے ہوشیار کرے کہ دیکھو جس رستے پہ تم چل رہے ہو یہ غلط راستہ ہے، شیطان کی گود میں گر رہے ہو، بعض حکموں پر عمل نہ کرنے کے لئے شیطان تمہیں بہکا رہا ہے تو یاد رکھو اصل پناہ گاہ خداتعالیٰ کی ذات ہے اور تمہاری ضروریات کو پوری کرنے والی اور اپنے بندوں سے پیار کرنے والی بھی خداتعالیٰ کے علاوہ کوئی اور ہستی نہیں ہے۔ پس ہرحالت میں، تنگی میں، آسائش میں، عسر میں، یسر میں، مجبوری میں یا سہولت میں اگر کسی پر توکل کیا جا سکتا ہے تو وہ خداتعالیٰ کی ذات ہے۔ پس جب حقیقی مومن کو اس خدا کی طرف توجہ دلائی جاتی ہے تو یہ بات اسے ایمان میں بڑھاتی ہے اور ظاہر ہے جب ایمان میں بڑھے گا، جب احساس پیدا ہو گا کہ او ہو! ہم دنیاوی مصروفیات اور خود ساختہ مجبوریوں کی وجہ سے خداتعالیٰ کی بجائے دنیاوی سہاروں پر توکل کرنے لگ گئے تھے تو پھر وہ اپنے حقیقی اور اصل سہارے کی طرف لوٹے گا اور تمام تر توکل اس واحد ویگانہ پر ہو گا جو ربّ ہے، رحمن ہے، رحیم ہے، اپنے بندوں کی ضروریات پوری کرتا ہے۔ ان کی د عاؤں کو سنتا ہے، مالک یوم الدین ہے، اپنے بندوں کے نیک اعمال کی جزا دیتا ہے، اپنی راہ میں کئے گئے ہر فعل اور ہر عمل کا بہترین بدلہ دیتا ہے۔ یہی ایک مومن کی نشانی ہوتی ہے۔‘‘

(خطبہ جمعہ مؤرخہ 13۔اپریل2007ء)

پچھلا پڑھیں

اپ ڈیٹ Covid19

اگلا پڑھیں

اللہ کا شریک ٹھہرانا بڑا گناہ ہے