• 19 اپریل, 2024

قرض کى ادائىگى مىں مہلت

 حضرت ابوہرىرہ رضى اللہ تعالىٰ عنہ رواىت کرتے ہىں کہ اىک شخص نبى کرىمﷺ کے پاس آىا اور آپؐ سےتقاضا کىا اور شدت سے کام لىا، سختى سے بات کى تو صحابہؓ نے اس کو مارنا چاہا تو رسول اللہﷺ نے فرماىا کہ اسے چھوڑ دو صاحب حق ہے۔ اس کو کہنے کا حق ہے پھر فرماىا اس کے اونٹ کى مانند اس کو اونٹ دے دو تو صحابہؓ نے عرض کى ىا رسول اللہ! اس کے اونٹ سے بہتر اونٹ ہے۔ تو آپؐ نے فرماىا اس کو وہى دے دو، تم مىں سے بہتر وہ ہے جو ادائىگى مىں بہترىن انداز اپنا تا ہے۔

(بخارى، کتاب الوکالۃباب الوکالۃ فى قضاء الدىون)

حضرت عثمان بن عفان رضى اللہ عنہ بىان کرتے ہىں کہ رسول اللہﷺ نے فرماىا کہ اللہ تعالىٰ نے اىک اىسے شخص کو جنت مىں داخل کىا جو خرىدتے وقت اور بىچتے وقت قرض دىتے وقت اور قرض کا تقاضا کرتے وقت آسانى پىدا کرتا تھا۔

 (سنن نسائى، کتاب البىوع باب حسن المعاملۃ والرفق فى المطالبۃ)

’’جس شخص نے تنگدست مقروض کو قرضہ کى ادائىگى مىں مہلت دى ىا معاف کردىا تو قىامت کے دن جب اللہ کے سائے کے علاوہ کوئى ساىہ نہىں ہوگا تو اللہ تعالىٰ اس کو اپنے عرش کے نىچے ساىہ عطا فرمائے گا۔

(ترمذى، کتاب البىوع ما جاء فى انظار المعسر والرفق بہ)

پچھلا پڑھیں

فضل عمر تربیتی کلاس مالی

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 17 نومبر 2021