سب کام تو بنائے لڑکے بھی تجھ سے پائے
سب کچھ تیری عطا ہے گھر سے تو کچھ نہ لائے
تونے ہی میرے جانی خوشیوں کے دن دکھائے
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
یہ تین جو پسر ہیں تجھ سے ہی یہ ثمر ہیں
یہ میرے بار و بر ہیں تیرے غلام در ہیں
تو سچے وعدوں والا منکر کہاں کدھر ہیں
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
کر انکو نیک قسمت دے انکو دین و دولت
کر انکی خود حفاظت ہو ان پر تیری رحمت
دے رشد اور ہدایت اور عمر اور عزت
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
اے میرے بندہ پرور کر انکو نیک اختر
رتبہ میں ہوں یہ برتر اور بخش تاج و افسر
تو ہے ہمارا رہبر تیرا نہیں ہے ہمسر
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
شیطاں سے دور رکھیو اپنے حضور رکھیو
جاں پر ز نور رکھیو دل پر سرور رکھیو
ان پر میں تیرے قرباں رحمت ضرور رکھیو
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
میری دعائیں ساری کریو قبول باری
میں جاؤں تیرے واری کر تو مدد ہماری
ہم تیرے در پہ آئے لے کر امید بھاری
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
(محمود کی آمین ۔7؍جون 1897ء۔ روحانی خزائن جلد12 صفحہ319)