• 20 اپریل, 2024

سانحہ ارتحال

مکرم محمد ناصر احمد آف چک نمبر 275 ر ب کرتار پور ضلع فیصل آباد بعمر 52 سال موٴرخہ 20 دسمبر2020 بروز اتوار وفات پاگئے۔ انااللّٰہ وانا الیہ راجعون۔

مرحوم اللہ کے فضل سے موصی تھے۔ موٴرخہ 21 دسمبر 2020 بروز سوموار آپ کی تدفین بہشتی مقبرہ ربوہ میں ہوئی۔

آپ سلسلہ کے کاموں میں بے لوث اور ان تھک خدمت کرنے والے تھے۔

1991 تا 1993 کے دوران دو دفعہ) ایک دفعہ بطور ناظم اطفال، ایک دفعہ بطور قائد مجلس (علم انعامی حاصل کرنے کی سعادت پائی۔

1988 تا 2019 بطور سیکرٹری مال خدمت کی توفیق پائی۔

عرصہ 6 سال بطور صدر جماعت خدمت کرنے کا موقع ملا۔

مرحوم پابند صوم و صلٰوة تھے۔ مرحوم نہایت ہی خوش اخلاق، ملنسار صابر و شاکرتھے، شائستگی اور عاجزی کا پیکر تھے۔اپنے پرائے کے کام آنا آپ کی نیک فطرت کا حصہ تھا۔ مرحوم نے سوگواران میں ایک بھا ئی 4 بہنیں ، 1 بیوہ، 2 بیٹے اور 2 بیٹیاں یادگار چھوڑے ہیں۔

احباب کرام سے درخواست دعاہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائےاور پسماندگان کو صبر جمیل سے نوازے۔ (آمین)

سانحہ ارتحال

مکرم فرزند مظفر احمد منصور اعلان بھجواتے ہیں کہ:
محترمہ راشدہ شان صاحبہ ،اہلیہ شیخ شان محمد کینیڈا 29 نومبر 2020 کو بوجہ ہارٹ فیلیئر سے برامٹن کینیڈا ہسپتال میں بعمر 74 سال وفات پا گئیں۔ آپ موصی تھیں۔ آپ کی تدفین امانتاً یکم دسمبر کو کینیڈا میں ہوئی۔ مرحومہ نے لواحقین میں شوہر شیخ شان محمد،دو بیٹے مبشر احمد جان اور مظفر احمد منصور ،بیٹی فوزیہ ثمرہ اور تین پوتیاں 3 پوتے اور 2 نواسے چھوڑے ہیں۔ قارئین الفضل سے مرحومہ کی مغفرت اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام کے لیے دعا کی درخواست ہے۔ (آمین)

سانحہ ارتحال

محترمہ پروفیسر صادقہ شمس صاحبہ سابق پرنسپل جامعہ نصرت ربوہ مورخہ25/دسمبر 2020ء بروز جمعۃ المبارک 80سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔ اِنّا لِلّٰہِ وَ اِنّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مورخہ 29/دسمبر بروز منگل چاربجے ناصر آباد شرقی کے گراؤنڈ میں مکرم ایم ایم ٹی صاحب نے نماز جنازہ پڑھائی اور بہشتی مقبرہ دارالفضل میں تدفین مکمل ہونے پر انہوں نے دعا کروائی۔

مرحومہ مانگٹ اونچے موجودہ ضلع حافظ آباد کے ایک مخلص اور دیندار گھرانے میں یکم اکتوبر 1940ء کو پیدا ہوئیں۔آپ کے والد محترم الحاج میاں پیر محمد صاحب ایک عارف باللہ انسان تھے اور گاؤں میں اما م الصلوٰۃ تھے۔ انہوں نے تحریری بیعت 1904ء میں جبکہ دستی بیعت 1910ء میں حضرت خلیفۃ المسیح الاوّل ؓ کے ہاتھ پر کی۔ پروفیسر صادقہ شمس صاحبہ کی والدہ الحاجہ زینب بی بی صاحبہ نے بچپن میں ہی اپنے والدین کے ساتھ 1903ء میں بیعت کی۔ زینب بی بی صاحبہ کے والد حضرت میاں فتح الدین صاحب گوندل ؓ،نانا حضرت میاں امام الدین ؓ اور تینوں ماموں حضرت میاں نور محمد صاحب پیر کوٹیؓ، حضرت میاں پیر محمد صاحب پیر کوٹیؓ اور حضرت حافظ محمد اسحاق ؓ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ تھے۔ مرحومہ کے دادا کے بھائی حضرت میاں محمد الدین صاحبؓ اور تایا حضرت مولوی فضل دین صاحب ؓ آف مانگٹ اونچے بھی صحابہ میں سے تھے۔ یوں آپ ننھیال اور دھدیال دونوں طرف سے مخلص احمدی خاندان سے تعلق رکھتی تھیں۔

آپ نے ربوہ سے پہلی جماعت سے بی۔ اے تک تعلیم حاصل کی اور پھر پنجاب یونیورسٹی سے ایم۔ اے پولیٹیکل سائنس کیا اور آپ کا تقرر 1966ء میں جامعہ نصرت ربوہ میں بطور لیکچرار پولیٹیکل سائنس ہو گیا۔ اسی کالج سے آپ بطور پرنسپل 2000ء میں ریٹائر ہوئیں۔معروف مصنف جناب محمد داؤد طاہر نے اپنی کتب ”قریہ جاوداں“ اور”شہر خوباں“ میں پروفیسر صادقہ شمس صاحبہ کا تفصیلی تذکرہ کیا ہے۔ آپ سادہ منش اور ادبی مزاج کی حامل بزرگ خاتون تھیں۔ تمام عزیزان کے ساتھ اچھے تعلقات آخری دم تک رکھے۔ مرحومہ کو لجنہ اماء اللہ میں بھی خدمات کی توفیق ملی۔ سالانہ اجتماعات کے مواقع پر علمی مقابلہ جات میں حصہ لیتی رہیں اور انعامات بھی حاصل کئے۔ آپ کو تربیتی لیکچرز کے لئے ر بوہ کے محلہ جات میں لجنہ کی طرف سے بھجوایا جاتا اور ربوہ میں خواتین کے مشاعروں میں بھی بھرپور شریک ہوتی تھیں۔آپ کا مجموعہ کلام ”سُچے موتی“ کے نام سے شائع شدہ ہے۔ جلسہ سالانہ کے موقع پر مہمانان حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی خدمت کے لئے ڈیوٹیز دینے کی بھی سعادت ملی۔

آپ کے شوہر مکرم نعمت اللہ شمس صاحب صدر انجمن احمدیہ کے پنشنر ہیں۔ آپ کی اولاد چار بیٹے اور ایک بیٹی ہے جو سب اللہ کے فضل سے کسی نہ کسی رنگ میں خدمت ِ دین میں مصروف ہے۔آپ کے ایک بیٹے مکرم قمر شیراز صاحب پہلے کمپیوٹر سیکشن صدر انجمن احمدیہ میں اور اب گوئٹے مالا میں خدمت کر رہے ہیں۔اسی طرح آپ کے چھوٹے بیٹے اسامہ لقمان صاحب جماعت جرمنی کے لئے خدمت کر رہے ہیں۔آپ کے دو بڑے بھائی (1)الحاج مولوی محمد شریف صاحب اور(2)چوہدری محمد صادق صاحب واقفین زندگی تھے۔اسی طرح آپ کے پانچ بھتیجے مربیان ِسلسلہ ہیں۔

قارئین الفضل سے آپ کی بلندی درجات کے لئے دُعا کی درخواست ہے۔

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 16 جنوری 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 18 جنوری 2021