• 24 اپریل, 2024

سو سال قبل کا الفضل

19؍فروری 1923ء دو شنبہ (سوموار)
مطابق 29؍ جمادی الثانی 1341 ہجری

الفضل ہذا کا صفحہ اول دستیاب نہ ہو سکا۔

صفحہ دوم پر ایک اعلان شائع ہوا ہے۔ اس اعلان کا ذکر کرنا خاکسار یہاں ضروری سمجھتا ہے۔ مذکورہ اعلان نور محمد صاحب ملانوالہ کی جانب سے ہے جن کا تعلق فیروز پور سے تھا۔ انہوں نے لکھا کہ:
’’میری ہمشیرہ فوت ہو گئیں۔ گاؤں میں سخت مخالفت تھی۔ اس لیے حالات تو ایسے تھے کہ قبرستان میں بھی دفن نہ کرنے دیں گے۔مگر دعا بہت کی اور ہمارا ستقلال دیکھ کر چالیس آدمی جنازہ میں شامل ہوئے۔‘‘

؎وقت بدلا ہے فقط ہیں سبھی حالات وہی
گرچہ انساں ہیں نئے مُو بمُو عادات وہی

صفحہ 3 اور 4 پر میثاق النبیین کے عنوان سے ایک مضمون شائع ہوا ہے۔

صفحہ نمبر4 پر ایک ماسٹر علی محمد صاحب کا یک مختصر مضمون زیرِ عنوان ’’میثاق النبیین‘‘ شائع ہوا ہے جس میں انہوں نے عیسائی حضرات کے اس نا قابلِ فہم عمل کا دلچسپ انداز میں ذکر کیا ہے کہ وہ صلیب جس نے ان کے مقدس نبیؑ کو اذیت میں مبتلا کیا۔ اُسے وہ سینے سے لگا کر ر کھتے ہیں، گرجوں کی زینت بناتے ہیں اور برکت کا حصول خیال کرتے ہیں۔

صفحہ5 اور 6 پر فضل حسین صاحب احمدی مہاجر کے تین مختصر مضامین درج ذیل عناوین کے تحت شائع ہوئے ہیں۔

1۔ جگت کا عیسیٰ
2۔ اسلامی جہاد اور ایک ہندو صاحبِ قلم
3۔ بانی آریہ سماج کی تاریخ دانی کے چند نمونے

صفحہ6 پر حضرت مفتی محمد صادق صاحبؓ کا ایک نہایت دلچسپ مکالمہ ’’مشرق اور مغرب‘‘ کے عنوان سےشائع ہوا ہے۔ یہ مکالمہ حضرت مولوی صاحبؓ نے مسلم سن رائز میں تحریر فرمایا تھا۔ جس کا عکس اس تبصرہ میں دیا جارہا ہے۔آپؓ نے لکھا:
’’مشرق میں میرے ناظرین رسالہ کو یہ بات مضحکہ انگیز معلوم ہو گی کہ لوگ اس ملک (امریکہ) میں عام طور سے اپنی بیویوں کو ’والدہ‘ یا ’ماں‘ کہتے ہیں اور یہ بات صرف بچوں کو سکھلانے کے لیے کہی جاتی ہے۔

جب میں اپنے دوست ایم آجون کی ملاقات کے واسطے گیا تھا۔ اس کی پیاری چھوٹی لڑکی جو عام طور سے لوگوں کو اپنی بیویوں کے ساتھ آتے دیکھا کرتی تھی، بڑی ہمدردی کے ساتھ میرے قریب آئی اور سادگی سے سوال کیا۔

لڑکی: آپ کی والدہ کہاں ہے؟
مَیں: لڑکی میری والدہ نہیں ہے۔
لڑکی: اے ہے! آپ کی کوئی والدہ نہیں ہے۔پھر کیوں آپ خرید نہیں لیتے؟
مَیں: مجھے نہیں معلوم کہ کہاں سے خریدوں؟
لڑکی: کسی دکان میں تلاش کر کے وہاں سے ایک خرید لیجیے۔‘‘

صفحہ7 اور 8 پر ہندوستان اور ممالکِ غیر کی خبریں شائع ہوئی ہیں۔

مذکورہ بالا اخبار کے مفصل مطالعہ کےلیے درج ذیل link ملاحظہ فرمائیں:

https://www.alislam.org/alfazl/rabwah/A19230219.pdf

(م م محمود)

پچھلا پڑھیں

جسے حاصل ہے اماں جانؓ کا شرفِ نگہبانی

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی