ذرا پکڑانا
فی زمانہ ہر کام آسانی اور سہولت سے ہو جانے کے باعث سستی اور کاہلی سے بھرا یہ جملہ ’’وہ فلاں چیز ذرا پکڑانا‘‘ عام ہوتا جا رہا ہے۔ ہر شخص اس کوشش میں ہوتا ہے کہ اسے اپنی جگہ سے ہلنا نہ پڑے اور اس کا معمولی سا کام بھی کوئی دوسرا کر دے۔ ہمارے سامنے صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم کا وہ نمونہ موجود ہے جو کسی سے سوال کرنے سے بچنے کے لیے میدانِ جنگ میں بھی سواری سے اتر کر خود اپنا ہتھیار اٹھاتے تھے۔
کیا ہی خوب ہو اگر ہم میں سے ہر شخص یہ سوچ پیدا کر لے کہ اسے نہ صرف اپنا ہر کام خود کرنا ہے بلکہ حتی الوسع دوسروں کا بوجھ بانٹنے کی بھی کوشش کرنی ہے تو کاہلی اور ہر وقت دوسروں سے مدد طلب کرنے کی غلط عادت کا خود بخود سدِّ باب ہو جائے گا۔
(مرسلہ: ثمرہ خالد۔ جرمنی)