افریقہ میں کورونا وائرس کی موجودہ صورت حال
کل مریض | تندرست ہونے والے | اموات |
19,833 | 4,634 | 1,016 |
کیسز کی تعداد کے لحاظ سے پہلے پانچ ممالک
1 | مصر | 3032 |
2 | جنوبی افریقہ | 3034 |
3 | مراکش | 2685 |
4 | الجیریا | 2534 |
5 | کیمرون | 1017 |
نائیجریا
صدر مملکت نائجیریا کے چیف آف سٹاف Abba Kyari کورونا وائرس سے وفات پا گئے ہیں ۔ یہ ملک کی پہلی اعلیٰ سطحی شخصیت ہیں جن کی وفات اس بیماری سے ہوئی ہے۔ (الجزیرا)
کینیا
ٹیکسٹائل فیکٹریاں اور ملک بھر کے درزی ملک میں ماسک کی کمی پوری کرنے کے لئے کام کریں گے۔ حکومت نے حکم دیا ہے بپلک جگہ پر ماسک پہنا جائے۔
چھ ما ہ میں ایک کروڑ ممکنہ مریض
عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ افریقہ میں ممکنہ طور اگلے چھ ماہ میں ایک کروڑ مریض ہو سکتے ہیں ۔
کرفیو کی خلاف ورزی کرنے پر ہلاکتیں
نائیجریا میں کرفیو کی خلاف ورزی کرنے پر سیکورٹی فورسز کی طرف سے کم از کم 18 افراد ہلاک کئے جا چکے ہیں ۔ (الجزیرا) یہ تعداد ملک میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعدا د سے زیادہ ہے ۔
کینیا میں کرفیو کی خلاف ورزی کرنے پر 12 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں ۔ (الجزیرا) یہ تعداد کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد سے زیادہ ہے ۔
ایوری کوسٹ
دنیا بھر میں وبا سے متعلق جھوٹی خبریں ایک مسئلہ بنی ہوئی ہیں ۔ ایوری کوسٹ میں اس کے حل کے لئے یونیسیف سے مل کر ایک پروگروم ترتیب دیا گیا اور پچاس نوجوان بلاگرز کو تیا رکیا گیا ہے جو فیک نیوز کا قلع قمع کرتے رہیں ۔ (Africanews)
ریڈیو ٹی وی کے ذریعہ تعلیم
دنیا بھر میں ایک بلین سے زیادہ بچوں کی تعلیم کا حرج ہو رہا ہے ۔ افریقہ میں تعلیمی سال کو ضائع ہونے سے بچانے کےلئے کئی ممالک ریڈیو اور ٹی وی پر تعلیم کا سلسلہ شروع کررہے ہیں ۔ اساتذہ سے سوال پوچھنے کے لئے SMSسروس مفت مہیا کی جائے گی ۔ ان ممالک میں ایوری کوسٹ ، لائیبیریا اور سیرالیون شامل ہیں ۔ (Al Jazeera )
کورونا وائرس بنا آزادی کا باعث
کینیا نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئےپانچ ہزار کے قریب مختلف قیدی آزاد کر دیئے ہیں ۔ ان کی رہائی کے لئے زیادہ تر سماعت اسکائپ او رZoomپر کی گئی ۔ آزاد کئے جانے والے قیدیوں میں وہ قیدی شامل ہیں جن کی سزا پوری ہونے میں چھ ماہ یا اس سے کم عرصہ رہتا تھا ۔ ( CNN)
عوامی جمہوریہ کونگو نے دو ہزار سے زائد قیدیوں کو جیلوں میں جگہ کم ہونے کی وجہ سے وبا کے خوف سے آزاد کر دیا ہے۔(Radiookapi)
خرطوم میں بھی لاک ڈاؤون
سووڈان کے دارلحکومت خرطوم میں تیزی کے ساتھ بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے تین ہفتے کا لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیاہے ۔ ( الجزیرا)
ملاوی میں لاک ڈاؤن کی مخالفت
ملاوی حکومت نے ملک میں لاک ڈاؤن کا اعلان کیاتھا ۔ جس کے خلاف انسانی حقوق کی ایک تنظیم نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔ اس درخواست پر ہائی کورٹ نے فی الحال لاک ڈاؤن ختم کر دیا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ اس معاملے پر قومی اتفاق رائے سے دوبارہ نظر ثانی ہو ۔
حکمرانو ں کے نام کھلا خط
افریقہ کے نامور ادیبوں ، شعراءاور دانشوروں نےافریقی حکمرانوں کے نام ایک کھلا خط لکھا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کو ایک اہم سنگ میل کے طو رپر لینا چاہئے اور اپنی پالیسیاں تبدیل کرتے ہوئے حکمرانوں کو مستقبل میں عوام کی بھلائی اور مفادات کی خاطر اقدامات کرنے چاہیں ۔اس خط پر مختلف ملکوں کے بیسیوں دانشور دستخط کر چکے ہیں ۔ جن میں 1986 میں ادب کے نوبل انعام یافتہ نائجیریا کے
Wole Soyinka بھی شامل ہیں ۔
عوامی جمہوریہ کونگو میں اشیائے خودر نوش کی قیمتوں میں اضافہ
کونگو میں اشیائے خودرو نوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں ۔ جس سے عام آدمی کی زندگی متاثر ہو رہی ہے ۔
https://www.aljazeera.com/ajimpact/difficult-food-prices-rocket-drc-lockdown-200417115211559.html
معروف شخصیات جن کی وفات کورونا سے ہو چکی ہے
کورونا وائرس سے وفات پانے والوں میں افریقہ کی کئی معروف شخصیات بھی شامل ہیں ۔ یہ وبا عالمگیر المیہ ہے اور ایک خوفناک حقیقت بھی ۔ چند اہم شخصیات کے نام یہ ہیں :
۱۔ Abba Kyari نائیجریا کے صدر مملکت کے چیف آف سٹاف
۲۔ Amadou Salif Kebe گنی کے چیف الیکش کمیشن
۳۔ Emeka Chugbo نائجیریا کے آن ڈیوٹی ڈاکٹر
۴۔ Ahmed Ismail Hussein Hudeydi صومالیہ کے جدید میوزک کے بانی
۵۔ Mahmud Jibril لیبیا کے سابق وزیر اعظم جنہوں نے قدافی کے بعد ملک کی بھاگ دوڑ سنبھالی تھی
۶۔ Yhombi-Opango سابق صدر مملکت جمہوریہ کونگو
۷۔ Mukendi wa Mulumba موجودہ صدر مملکت عوامی جمہوریہ کونگو کے مشیر قانونی
۸۔ Ms Rose Marie Compaore ایک ماہر قانون دان۔ ڈپٹی اسپیکر نیشنل اسمبلی برکینا فاسو۔ برکینا فاسو میں کورونا سے سب سے پہلے ان کی وفات ہوئی۔
https://www.africanews.com/2020/04/18/africa-s-prominent-coronavirus-deaths/
ماسک پہننا لازمی
عوامی جمہوریہ کونگو کے دارلحکومت کنشاسا میں پیر 20 اپریل سے ہر ایک کے لئے ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا گیا ہے ۔( Radio okapi)
کرفیو میں نرمی
برکینا فاسو نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے 21 مارچ 2020 ءکو پورے ملک میں شام سات بجے سے صبح پانچ بجے تک کرفیو نافذ کر دیا تھا۔ اب نسبتاً حالات بہتر ہونے اور وبا پر قابو پانے میں کامیاب کی طرف گامزن ہونے کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ ۲۰ اپریل ۲۰۲۰ سے کرفیو میں نرمی کر دی جائے ۔ اب یہ کرفیو رات نو بجے سے صبح چار بجے تک نافذ ہو گا۔ (سرکاری نوٹیفیکیشن)
مساجد کھولنے اور نماز جمعہ پڑھنے پر اصرار
جہاں زیادہ تر ممالک کی علماء کونسل نے وبا کے ان دنوں میں مساجد میں نما ز با جماعت اور نماز جمعہ موقوف کرنے کا فتویٰ صادر کیا ہے وہاں بعض علاقوں میں کچھ لوگ باجماعت نماز اور نماز جمعہ کی ادائیگی پر مصر بھی ہیں۔ مغربی افریقہ کے ملک نائیجر اور نائیجریا میں بعض لوگوں نے نماز جمعہ کی ادائیگی پر اصرار کیا اور ہنگامہ آرائی کی۔( ذرائع)
وبا ءکے باوجود جنرل الیکشن جاری
مغربی افریقہ کے ملک مالی میں آج اتوار19 اپریل کو قومی اسمبلی کی 147سیٹوں پر ووٹنگ جاری ہے ۔ یہ انتخابات کئی دفعہ ملتوی کئے جا چکے ہیں۔ تاہم 29 ما رچ کو پہلا راؤنڈ ہوا اور آج فائنل راؤنڈ کے لئے 19 ملین کی آبادی کے اس ملک میں وبا ءکے خطرے کے باوجود ووٹنگ جاری ہے۔
(چوہدری نعیم احمد باجوہ ۔برکینا فاسو)
نمائندہ روزنامہ الفضل لندن (آن لائن)