• 25 اپریل, 2024

ہر انسان کی استعدادیں بھی مختلف ہوتی ہیں

ہر انسان کی استعدادیں بھی مختلف ہوتی ہیں۔ اس کی سوچیں بھی مختلف ہوتی ہیں۔ جہاں تک استعدادوں کا تعلق ہے اللہ تعالیٰ نے ہر انسان کی استعدادیں اور طاقتیں معیار کے حساب سے مختلف رکھی ہیں جیسا کہ مَیں نے کہا لیکن حکم یہ ہے کہ جو بھی استعدادیں ہیں ان کے مطابق اللہ تعالیٰ کی تلاش اور جستجو کرو۔ اگر یہ کرو گے تو اللہ تعالیٰ اپنی طرف آنے کے راستے دکھائے گا۔ لیکن اگر انسانی سوچ ان استعدادوں کے انتہائی استعمال میں روک بن جائے، نفس مختلف بہانے تلاش کرنے لگے، تھوڑی سی کوشش کو جَہَد کا نام دے دیا جائے تو اس سے انسان اللہ تعالیٰ کو حاصل نہیں کر سکتا۔

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام ایک جگہ فرماتے ہیں کہ:
’’بھلا یہ کیونکر ہو سکے کہ جو شخص نہایت لاپرواہی سے سستی کر رہا ہے وہ ایسا ہی خدا کے فیض سے مستفید ہو جائے جیسے وہ شخص کہ جو تمام عقل اور تمام زور اور تمام اخلاص سے اس کو ڈھونڈھتا ہے‘‘۔

(براہین احمدیہ روحانی خزائن جلدنمبر1صفحہ نمبر566حاشیہ نمبر11)

پس خالص ہوجاؤ۔ اللہ تعالیٰ کی تلاش کرنے والے ہی اللہ تعالیٰ کو پا سکتے ہیں۔ یا ہم کہہ سکتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے قرب کے مختلف درجے ہیں جو ایک جُہد مسلسل سے اللہ تعالیٰ کی توجہ کو جذب کر کے انسان کو اللہ تعالیٰ کا قرب دلاتے ہیں۔ پس اللہ تعالیٰ کو پانے کے لئے اللہ تعالیٰ کے بتائے ہوئے طریق کے مطابق کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔ اللہ تعالیٰ پر ایمان بالغیب اور اس کی طاقتوں اور صفات پر کامل ایمان اس مسلسل کوشش کی طرف انسان کو مائل کرتا ہے۔ اگر صرف عقل کے ترازو سے اللہ تعالیٰ کی پہچان کی کوشش ہو گی تو اللہ تعالیٰ نظر نہیں آ سکتا۔ وہ اپنی طرف آنے کے راستے نہیں دکھائے گا۔ اللہ تعالیٰ کو پانے کے لئے اس کے راستوں کی تلاش کے لئے پہلی کوشش بندے نے کرنی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس پہچان کے لئے بھی بندے کو اندھیرے میں نہیں رکھا کہ کس طرح راستے تلاش کرنے ہیں؟ سب سے اوّل اس زمانہ کے لئے بلکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت سے لے کے قیامت تک کے زمانے کے لئے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور قرآنِ کریم کو ہمارے سامنے رکھا ہے۔ اس میں سے راستے تلاش کرو۔ اس سے پہلے بھی اللہ تعالیٰ انبیاء کے ذریعہ انسان کو راستوں کی نشاندہی کرتا رہا ہے۔ اور پھر انبیاء کے ذریعے سے نشانات اور عجائبات دکھا کر اپنی ہستی کا ثبوت بھی پیش کرتا ہے تا کہ ان چیزوں سے اللہ تعالیٰ کی طرف آنے کے راستوں کی پہچان ہو سکے۔

(خطبہ جمعہ 3؍ ستمبر 2010ء)

پچھلا پڑھیں

ایڈیٹر کی ڈاک

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 19 ستمبر 2020