• 19 اپریل, 2024

آنحضرتﷺ کی سیرت اگر بیان کرنی ہے تو یہ بڑی اچھی بات ہے

آنحضرتﷺ کی سیرت اگر بیان کرنی ہے تو یہ بڑی اچھی بات ہے۔ لیکن آج کل ہوتا کیا ہے؟ خاص طور پر پاکستان اور ہندوستان میں ان جلسوں کو سیرت سے زیادہ سیاسی بنا لیا جاتا ہے، یا ایک د وسرے مذہب پہ یا ایک دوسرے فرقے پہ گند اچھالنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ پاکستان میں جو کوئی جلسہ یہ لوگ کرتے ہیں، اس میں یہ نہیں ہوا کہ سیرت کے پہلو بیان کرکے صرف وہیں تک بس کر دیا جائے بلکہ ہر جگہ پر جماعت احمدیہ کے خلاف اور حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی ذات پر بے انتہا بیہودہ اور لغو قسم کی باتیں کی جاتی ہیں اور آپؑ کی ذات کو تضحیک کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

گزشتہ دنوں ربوہ میں ہی مولویوں نے بڑا جلسہ کیا، جلوس نکالا۔ اور وہاں کی جورپورٹس ہیں اس میں صرف یہی ظاہر ہوتا ہے کہ یہ جلسہ سیاسی مقصد کے لئے اور ا حمدیوں کے خلاف اپنے بغض و عناد کے اظہار کے لئے منعقد کیا گیا تھا۔ تو اس قسم کے جو جلسے ہیں ان کا تو کوئی فائدہ نہیں۔ آنحضرتﷺ کی ذات تو وہ بابرکت ذات ہے کہ جب آپؐ آئے تو رحمۃ للعالمین بن کے آئے۔ آپؐ تو دشمنوں کے لئے بھی رو رو کر دعائیں کرتے رہے۔

ایک صحابیؓ سے روایت ہے کہ ایک رات مجھے آنحضرتﷺ کے ساتھ تہجد کی نماز پڑھنے کا موقع ملا تو اس میں آپؐ یہی دعا مستقل کرتے رہے کہ اللہ تعالیٰ اس قوم کو بخش دے اور عقل دے۔

(سنن النسائی کتاب الافتتاح باب تردید الآیۃ)

لیکن آج کل کے مُلّاں اس اسوہ پہ عمل کرنے کی بجائے کیا کر رہے ہیں؟ قادیانیوں کے خلاف (جو ان کی زبان میں قادیانی کہلاتے ہیں) یعنی ہم احمدیوں کے خلاف جو گندی زبان استعمال کی جا سکتی ہے کی جاتی ہے اور الزامات لگائے جاتے ہیں۔ آنحضرتﷺ کا اسوہ تو یہ تھا کہ ایک صحابیؓ کے جنگ کے دوران دشمن پر غلبہ پا کے اُسے قتل کر دینے پر جبکہ اس نے کلمہ پڑھ لیا تھا، آپؐ نے فرمایا کہ کیا تم نے دل چیر کر دیکھا تھا؟ اور اتنا شدت سے اظہار کیا کہ انہوں نے خواہش کی کہ کاش مَیں آج سے پہلے مسلمان نہ ہوا ہوتا۔

(سنن ابی داؤد کتاب الجہاد باب علی ما یقاتل المشرکون حدیث نمبر 2643)

لیکن ان کے عمل کیاہیں؟ بالکل اس کے الٹ۔ بہرحال یہ تو ان کے عمل ہیں۔ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اس کے تسلسل میں کیا فرماتے ہیں، مَیں آگے پیش کرتا ہوں۔ فرمایا کہ محض تذکرہ آنحضرتﷺ کا عمدہ چیز ہے۔ ’’اس سے محبت بڑھتی ہے اور آپؐ کی اتباع کے لئے تحریک ہوتی اور جوش پیدا ہوتا ہے‘‘۔

(ملفوظات جلد سوم صفحہ 159حاشیہ۔ جدید ایڈیشن مطبوعہ ربوہ)

(خطبہ جمعہ 13؍ مارچ 2009ء)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 17 اکتوبر 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 19 اکتوبر 2020