• 25 اپریل, 2024

فقہی کارنر

ہر اہم کام سے پہلے استخارہ کرنا

حضرت مولوی شیر علی صاحبؓ روایت کرتے ہیں:
حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰة والسلام کا یہ طریق عمل تھا۔ کہ ہر ایک اہم کام کے شروع کرنے سے پہلے ضرور دعا کیا کرتے تھے اور دعا بطریق مسنون دعائے استخارہ ہوتی تھی۔ استخارہ کے معنی ہیں خدا تعالیٰ سے طلب خیر کرنا۔ استخارہ کے نتیجے میں یہ ضروری نہیں ہوتا کہ کوئی خواب آ جائے جیسا کہ آج کل کے بعض صوفی استخارہ کرتے ہیں یعنی خدا تعالیٰ سے خیر طلب کرتے ہیں یہ طریق مسنون نہیں۔ اصل مقصد تو یہ ہونا چاہئے کہ ہمیں اللہ تعالیٰ سے خیر حاصل ہو اور دعائے استخارہ سے اللہ تعالیٰ ایسے اسباب پیدا کر دیتا ہے کہ جو کام ہمارے لئے بہتری اور بھلائی کا ہو وہ آسان ہو جا تا ہے۔ بغیر دقتوں کے حاصل ہو جاتا ہے اور قلب میں اس کے متعلق انشراح اور انسباط پیدا ہو جاتا ہے۔

عموماً استخارہ رات کے وقت بعد نماز عشاء کیا جاتا ہے۔ دو رکعت نماز نفل پڑھ کر التحیات میں درود شریف اور دیگر مسنون دعاؤں کے بعد دعائے استخارہ پڑھی جاتی ہے اور اس کے فوراً بعد سو رہنا چاہئے اور باتوں میں مشغول ہونا مناسب نہیں ہوتا لیکن حسب ضرورت دوسرے وقت بھی استخارہ کیا جا سکتا ہے۔

(سیرت حضرت مسیح موعودؑ از حضرت شیخ یعقوب علی عرفانی صفحہ508۔509)

(مرسلہ: داؤد احمد عابد۔ استاد جامعہ احمدیہ برطانیہ)

پچھلا پڑھیں

خلاصہ خطبہ جمعہ فرمودہ 16؍دسمبر 2022ء

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 19 دسمبر 2022