• 19 اپریل, 2024

پسر موعود از حضرت پیر منظور محمدؓ (مصنف قاعدہ یسرنا القرآن)

پسر موعود از حضرت پیر منظور محمدؓ
(مصنف قاعدہ یسرنا القرآن)

رسالہ پسر موعود جس کا دوسرا نام مصلح موعود بھی ہے ایک مختصرکتابچہ ہے جو حضرت پیر منظور محمد صاحبؓ نے تصنیف فرمایا اور اس میں متعدد دلائل کے ذریعہ ثابت کیا ہے کہ حضرت اقدس مسیح موعودؑ کی 20؍ فروری 1886ء والی پیشگوئی بابت پسر موعود کے مصداق حضرت مرزا بشیر الدین محمود احمد صاحب خلیفۃ المسیح الثانیؓ ہیں۔ گو کہ یہ رسالہ خلافت ثانیہ کے ابتدائی ایّام میں شائع ہوا تھا البتہ حضرت پیر منظور محمد صاحبؓ نے یہ رسالہ خلافتِ اولیٰ کے آخری ایام ہی میں تصنیف فرما لیا تھا۔ اس رسالہ کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ اس میں درج دلائل کو حضرت خلیفۃ المسیح الاولؓ نے نہ صرف پڑھا بلکہ زبانی و تحریری طور پر ان سے اتفاق کرتے ہوئے تصدیق بھی فرمائی کہ ان کے نزدیک بھی پسر موعود کے مصداق مرزا بشیر الدین محمود احمد صاحبؓ ہی ہیں۔

تفصیل اس اجمال کی کچھ یوں ہے کہ حضرت پیر منظور محمد صاحبؓ تحریر فرماتے ہیں کہ 8؍ ستمبر 1913ء کو حضرت مسیح موعودؑ کے اشتہارات کا مطالعہ کرتے ہوئے آپ کو معلوم ہو گیا کہ پیشگوئی پسر موعود کے مصداق حضرت مرزا بشیر الدین محمود احمد صاحب ہی ہیں۔ آپ اسی وقت حضرت خلیفۃ المسیح الاولؓ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور اس امر کا ذکر کیا جس کے جواب میں حضورؓ نے فرمایا:
’’ہمیں تو پہلے ہی سے معلوم ہے کیا تم نہیں دیکھتے کہ ہم میاں صاحب کے ساتھ کس خاص طرز سے ملا کرتے ہیں اور ان کا ادب بھی کرتے ہیں۔‘‘

حضرت پیر منظور محمد صاحبؓ نے اس پر گھر آکر اگلے چند دنوں میں ان تمام دلائل کو جمع کیا جن سے حضرت مرزا بشیر الدین محمود احمد صاحبؓ کا پسر موعود ہونا ثابت ہوتا تھا اور اس میں چودہواں قرینہ حضرت خلیفۃ المسیح الاولؓ کا بھی اس بارے میں یہی اعتقاد ہونا تحریر فرمایا اور ساتھ ہی چند دن پہلے ہونے والے واقعہ کا بھی ذکر کیا نیز حضورؓ کے مندرجہ بالا الفاظ بھی اس میں شامل کئے۔ اس کے بعد آپ نے یہ تمام دلائل، جو فل سکیپ کاغذ کے چار ورقوں پر مرقوم تھے، حضرت خلیفۃ المسیح الاولؓ کی خدمت میں پیش کئے جنہیں حضورؓ نے آپ کے سامنے ہی پڑھنا شروع کر دیا۔ جب حضورؓ پڑھتے پڑھتے چودہویں قرینہ پر پہنچے تو حضرت پیر منظور محمد صاحبؓ نے عرض کی کہ حضور! چند دن پہلے آپ نے یہ الفاظ فرمائے تھے۔ حضرت خلیفۃ المسیح الاولؓ نے اس کی تصدیق کی اور پیر منظور محمد صاحبؓ کے عرض کرنے پر اس کے نیچے تحریری تصدیق کرتے ہوئے اپنے قلم مبارک سے یہ الفاظ تحریر فرمائے:
’’یہ الفاظ میں نے برادرم پیر منظور محمد سے کہے ہیں۔ نور الدین 10؍ستمبر 1913ء‘‘

شائع شدہ رسالہ پسر موعودمیں حضرت پیر منظور محمد صاحبؓ نے حضرت خلیفۃ المسیح الاولؓ کی تحریری تصدیق کا عکس بھی شائع کیا ہے اور تحریر فرمایا ہے کہ اصل ان کے پاس موجود ہے جو دوست دیکھنا چاہیں دیکھ سکتے ہیں۔ یہ عکس قارئین الفضل کے ازدیاد ایمان کے لئے نقل ہے۔

اس ضمن میں حضرت پیر منظور محمد صاحبؓ نے ایک اور انتہائی قابل ذکر بات یہ بھی تحریر فرمائی ہے کہ قلمی تصدیق کے اگلے روز یعنی 11؍ستمبر کو حضرت خلیفۃ المسیح الاولؓ اپنے گھر میں چارپائی پر لیٹے ہوئے تھے اور پیر صاحبؓ ان کے پاؤں دبا رہے تھے کہ حضورؓ نے بغیر کسی تذکرہ کے خود ہی ارشاد فرمایا کہ: ’’ابھی یہ مضمون شائع نہ کرنا جب مخالفت ہو اس وقت شائع کرنا۔‘‘

یہ مختصر رسالہ الہ بخش پریس قادیان کا شائع کردہ ہے۔ اس میں پیشگوئی مصلح موعود کی بابت 6 اہم امور کا ذکر ہے:

  1. پسر موعود کی پیشگوئی
  2. پسر موعود کی علامات کا ذکر
  3. پسر موعود کے مرتبہ کا ذکر
  4. پسر موعود کی میعاد
  5. پسر موعود کے نام
  6. پسر موعود کی تعیین

رسالہ کے پہلے حصہ میں الہامی عبارات اور حضرت اقدس مسیح موعودؑ کی تحریرات رقم کرتے ہوئے حاشیہ میں مندرجہ بالا 6 قسموں میں سے جو بھی قسم اس حصہ پر چسپاں ہوتی ہے کو حاشیہ میں لکھ دیا گیا ہے تاکہ عبارت پڑھتے ہوئے وضاحت ہوتی جائے۔

رسالہ کے دوسرے حصہ کا ٹائٹل ’’حضرت اقدس کی تعیین‘‘ ہے جس میں حضورؑ کے مختلف اقتباسات سے ثابت کیا گیا ہے کہ حضرت مسیح موعودؑ نے خود بھی پسر موعود کی تعیین فرما دی تھی اور آپؑ کے نزدیک بھی حضرت مرزا بشیر الدین محمود احمد صاحب ہی اس پیشگوئی کے مصداق تھے۔تیسرے حصہ کا ٹائٹل، ’’علامات کے ذریعہ تعیین‘‘ ہے اور اس میں پسر موعود کی نو (9) علامتوں کا ذکر ہے جن سے ثابت ہوتا ہے کہ مرزا بشیر الدین محمود احمد صاحب ہی پسر موعود ہیں۔ رسالہ کے آخری حصہ کا ٹائٹل ’’حضرت خلیفۃ المسیح خلیفہ اول کی تعیین‘‘ ہے اور اس میں مندرجہ بالا تمام واقعہ تفصیل سے درج ہے نیز آخر میں حضرت خلیفۃ المسیح الاولؓ کی تحریری تصدیق کا عکس بھی شائع کیا گیا ہے۔ رسالہ کے آخر میں حضرت اقدس مسیح موعودؑ کا شجرۂ نسب (اولاد کی تفصیل) درج ہے نیز ’’خلاصہ‘‘ کے ٹائٹل کے تحت تمام دلائل کا مختصر اعادہ کیا گیا ہے۔

آخری صفحہ پر ’’ایک مفید اطلاع‘‘ کے عنوان کے تحت ایک اور ایمان افروز امر کا بھی ذکر ہے کہ حضرت مسیح موعودؑ نے اس رسالہ کے چھپنے سے دس بارہ سال قبل پیر منظور محمد صاحبؓ کو ارشاد فرمایا تھا کہ ’’سبز اشتہار کو اپنے پاس حفاظت سے رکھو۔‘‘ اس ضمن میں حضرت پیر منظور محمد صاحبؓ نے حضرت مولوی محمد قاسم علی صاحبؓ کو بطور گواہ بھی پیش کیا ہے کہ ان سے اس امر کا ذکر بہت پہلے کیا جا چکا ہے۔ نیز یہ نوٹ بھی دیا ہے کہ پسر موعود کی پیشگوئی آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور نعمت اللہ شاہ ولی نے بھی کی ہے اور اس رسالہ کا مقصد صرف تعیین دکھانا ہے۔

(طلحہ علی۔ مبلغ سلسلہ فلپائن)

پچھلا پڑھیں

دنیا بھر میں جماعت احمدیہ کی مساجد (کتاب)

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی