• 24 اپریل, 2024

جامعۃ المبشرین برکینا فاسو میں مرکزی نمائندہ کے ساتھ ایک ایمان افروز نشست

جامعۃ المبشرین برکینا فاسو میں مرکزی نمائندہ
مکرم محمد شریف عودہ کے ساتھ ایک ایمان افروزنشست

30 ویں جلسہ سالانہ برکینا فاسو کے موقع پر مہمان خصوصی اور سیدنا حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے نمائندہ مکرم محمد شریف عودہ صاحب تھے۔ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے آپ کو جامعۃ المبشرین برکینا فاسو کے طلبہ و اساتذہ کے ساتھ ایک نسشت کے لئے جامعۃ المبشرین میں مدعو کیا گیا۔ چنانچہ پروگرام کے مطابق آپ 2،اپریل 2022 کو صبح سوا گیارہ بجے جامعۃ المبشرین برکینا فاسو تشریف لائے۔ اس نشست کی مختصر رپورٹ درج ذیل ہے۔

مہمان کی آمد کی تیاری

جلسہ سالانہ برکینافاسو کے کام کو وقار عمل کے ذریعہ پایہ تکمیل تک پہنچانے میں طلبہ جامعہ کا بہت بڑا حصہ ہے۔ جلسہ کانوے فیصد کام جامعہ کے طلبہ سرانجام دیتے ہیں۔ یہ وقارعمل تین سے چار ہفتے جاری رہتا ہے۔ جلسہ کے بعد وائنڈنگ اپ کا کام بھی طلبہ جامعہ کرتے ہیں۔ 27، مارچ 2022 کو جلسہ اختتام پذیر ہوا تھا۔ اور 2، اپریل کومرکزی مہمان نے جامعہ کا دورہ کرنا اور طلبہ کے ساتھ ملاقات کرنا تھی۔ اس لحاظ سے وقت بہت کم تھا لیکن اللہ تعالیٰ کے فضل سے جامعہ کے طلبہ نے جلسہ کی مکمل وائنڈنگ اپ پانچ دن میں مکمل کرکے بستان مہدی کو اس طرح صاف کر دیا تھا کہ جیسا چند دن پہلے یہاں کوئی ایونٹ ہوا ہی نہ ہو۔

مہمانوں کی آمد

2،اپریل کو سوا گیارہ بجے مکرم محمود ناصرثاقب صاحب امیر جماعت برکینا فاسو مہمان خصوصی کو لے کر جامعہ تشریف لائے۔ بستان مہدی کے مین گیٹ کے قریب ہی جامعہ کے طلبہ، تمام اسٹاف اور خاکسار (نعیم احمد باجوہ) پرنسپل جامعۃ المبشرین برکینا فاسونے مہمانوں کا استقبال کیا۔

اس موقع پر تمام طلبہ یونیفارم میں موجود تھے اور دو رویہ قطاریں بنائے استقبال کے لئے کھڑے تھے۔ مہمان خصوصی و امیر صاحب گاڑی سے باہر تشریف لائے اور اسٹاف سے ملاقات کی۔ اس دوران طلبہ نعرہ ہائے تکبیر، خلافت احمدیہ زندہ باد اور مرزا غلام احمد کی جے کے نعرے لگاتے رہے۔ اسی طرح اپنے مخصوص دلرباانداز میں لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ کا ورد کرتے رہے۔ بعد ازاں تھوڑی دیر دفتر میں تشریف رکھنے کے بعد مکرم محمد شریف عودہ صاحب اور مکرم امیر جماعت برکینا فاسو جامعہ کے ہال میں تشریف لے گئے جہاں طلبہ ترتیب سے بیٹھے پروگرام کے شروع ہونے کے منتظر تھے۔

پروگرام کا آغاز

عزیزم ابوبکر صدیق طالب علم سال سوم نے تلاوت قرآن مجید کی اور ترجمہ پیش کیا۔ عزیزان عبدالواہاب تنگارا اور جگی آدم نے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کا عربی قصیدہ خوش الحانی سے پیش کیا۔ خاکسار پرنسپل جامعۃ المبشرین برکینافاسو نے مہمان خصوصی کا تعارف کروایا اور ان کو جامعہ آمد پر خوش آمدید کہتے ہوئے تہہ دل سے ان کا شکریہ ادا کیا۔بعد ازاں مکرم حافظ نیمی آدم صاحب استاد جامعۃ المبشرین نے عربی زبان میں جامعۃ المبشرین برکینا فاسو کی مختصر تاریخ بیان کی۔ انہوں نے بتایا کہ 2017 میں فرنچ ممالک کے لئے شروع ہونے والے اس جامعہ میں تین سالہ کورس کروایا جاتا ہے۔ اب تک اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس جامعہ سے دو کلاسز فارغ التحصیل ہو کر میدان عمل میں جا چکی ہیں۔ اس وقت تین کلاسز میں نو فرنچ ممالک کے ساٹھ طلبہ زیر تعلیم ہیں۔ آٹھ اساتذہ طلبہ کی تعلیم و تربیت کے لئے مقرر ہیں۔

اس مختصر تاریخی رپورٹ کے بعد مکرم مہمان خصوصی کو دعوت تقریر دی گئی۔

مہمان خصوصی کا خطاب

مہمان خصوصی مکرم محمد شریف عودہ صاحب نے اطاعت خلافت پر ایک پر مغز خطاب کیا۔ آپ نے کہا کہ ہماری اطاعت ایسے ہی ہونی چاہئے جیسے میت غسال کے ہاتھ میں ہوتی ہے۔ اگر کسی وقت یہ بھی لگے کہ آپ کےحقوق نہیں مل رہے تو ا س صورت میں بھی اطاعت سے نکلنے کی اجازت نہیں۔ اطاعت کے لئے صبر کرنا اور صبر کے ساتھ خلیفہ وقت کے ساتھ چمٹے رہنا بہت ضروری ہے۔

اگر ہم حقیقی رنگ میں اللہ کے بندے ہیں تو اللہ کی خاطر اپنے حقوق چھوڑنے میں ہمیں کوئی حرج نہیں ہونا چاہئے۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں کہ آپ مخلوق خدا سے ایک مہربان ماں کی طرح بلکہ اس سے بھی بڑھ کرمحبت کرتے ہیں۔ ایک ماں بغیر کسی لالچ اور بغیر کسی توقع کے محبت کرتی ہے ہمیں بھی ایسے ہی مخلوق خدا سے محبت کرنی چاہئے کہ ہم شکریہ یا کسی قسم کی جزا کی توقع کئے بغیر مخلوق خدا کی خدمت کریں۔ ہمیں اپنے آپ کو مشکل میں ڈال کر بھی دوسروں کی خدمت کرنی چاہئے اور دوسروں کو اپنے پر ترجیح دینی چاہئے۔ اللہ تعالیٰ خالق الاسباب ہے۔ جب ہم دوسروں کے لئے اپنے حقوق چھوڑتے ہیں تو اللہ تعالیٰ ہماری مدد ایسے ذرائع سے کرنے کی طاقت رکھتا ہے جہاں سے ہمیں توقع بھی نہ ہو۔

آپ نے خلفائے احمدیت کے متعدد واقعات سنا کر واضح کیا کہ کس طرح خلفائے کرام نے اللہ پر توکل کر کے اپنی حاجات ہمیشہ اسی کے سامنے رکھیں اور خدا تعالیٰ نے ہمیشہ اپنے فرشتوں کے ذریعہ غیرمعمولی طورپر مدد فرمائی۔ توکل کے اس مقام پر پہنچنے کے لئے ہمیں ایک عاجز اور فقیر بندے کی طرح خدا کے در پر اپنے آپ کو گرا دینا چاہئے، جس طرح ہم کسی کی محبت کو پانے کے لئے اس کے پیاروں کی تعریف کرتے ہیں جس طرح ایک فقیر بھیک مانگتے ہوئے آپ کے بچوں کا واسطہ دیتا ہے اسی طرح خدا کے پیاروں کا واسطہ دے کو مدد طلب کرنی چاہئے۔ اور جو کچھ ا س نے ہمیں عطا کیا ہے اس پر شکر کرنا چاہئے۔ تاکہ لَئِنۡ شَکَرۡتُمۡ لَاَزِیۡدَنَّکُمۡ کا وعدہ ہمارے ساتھ پورا ہو۔ آپ نے درج ذیل نکات بیان کرتے ہوئے تفصیل سے گفتگو فرمائی۔

ہمیں اللہ تعالیٰ کی حمد کرنے پر مداومت اختیار کرنی چاہئے۔

اللہ کے پیارے نبی پر درود و سلام بھیجنا چاہئے۔

اجتماعی دعا کرنی چاہئے کہ اجتماعی دعا کی بھی بڑی اہمیت ہے۔

نفس کی طہارت اختیار کرنا بھی بہت ضروری ہے۔ اللہ سے یہ دعاکرنا کہ وہ ہمیں طہارت نفس عطا کرے۔

ہمیں برے تفکرات سے جلد سے جلد دور ہوجانا چاہئے۔ اگر ایسے تفکرات سے دور نہ ہوا جائے تو وہ گناہ کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔ جس طرح وائرس انسان کو بیمار کردیتا ہے اسی طرح گناہ روح کو بیمار کردیتے ہیں۔

اللہ تعالیٰ مضطر کی دعا قبول کرتا ہے۔ اس لئے قبولیت دعا کے لئے حالت اضطرار کا اختیار کرنا بھی ضروری ہے۔

تقریر کے اختتام پر آپ نے طلبہ کے سوالات کے جوابات مرحمت فرمائے۔ دعاکے ساتھ اس پرمغز اور ایمان افروز نشست کا اختتام ہوا۔ خاکسار نے جامعہ کی طرف سے مہمان خصوصی کی خدمت میں جا معۃ المبشرین کا فریم شدہ لوگو (LOGO) پیش کیا۔

مکرم مہمان خصوصی نے عربی زبان میں خطاب کیا جس کا فرنچ رواں ترجمہ جماعت کے مبلغ مکرم ابوبکر سانوگو صاحب نے کیا۔ اس خوبصورت نشست کے بعد جامعہ کے طلبہ اور اساتذہ نے مہمان خصوصی کے ساتھ تصاویر بنوائیں۔ بعد ازاں آپ نے جامعہ کی مسجد میں نماز ظہر و عصر پڑھائی۔

(رپورٹ: چوہدری نعیم احمد باجوہ۔ پرنسپل جامعۃ المبشرین برکینافاسو)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 19 مئی 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ