• 23 اپریل, 2024

ایڈیٹر کے نام خطوط

  • مکرم م م محمود لکھتے ہیں۔

مؤرخہ5مئی 2022ء کے شمارہ میں طبع شدہ اداریہ ’’شادی بیاہ پر بیوٹی پارلر سے تیاری اور بے پردگی‘‘ پڑھا۔ جزاکم اللہ خیراً واحسن الجزاء کہ آپ نے اس اہم امر کی بابت توجہ دلائی ہے جس کے متعلق ہمارے پیارے امام ایدہ اللہ تعالیٰ بھی متعدد مرتبہ توجہ دلا چکے ہیں اور جو آج کے وقت میں انتہائی اہم مسئلہ بلکہ متعدد مسائل کا باعث ہے۔ جس سے اجتناب کے نتیجہ میں بہت سی قباحتوں سے بچا جا سکتا ہے۔

کچھ عرصہ قبل مجلسِ مشاورت میں مذکورہ امر کے بارہ میں تجویز پیش ہوئی جس کے تحت دیگر سفارشات کے علاوہ ایک سفارش یہ بھی تھی کہ اگر قبل از وقت اس معاملہ میں دولہا یا دلہن کے ساتھ کونسلنگ کی جائے تو فائدہ کا باعث ہے۔ اسی طرح ایک شادی میں شریک ہونے کا موقع ملا جس میں ایک اِحمدی دولہا نے تلاوت اور نظم کے موقع پر غیر اور نامحرم وڈیو میکر کے وڈیو بنانے کا مشاہدہ کرنے پر خاموشی اور حکمت سے پیغام دیا کہ یہ نامحرم دوست مستورات کی جانب نہ جائیں اور وڈیو مت بنائیں۔جس کا شادی کے موقع پر نیک اثر بھی ہوا اور بہت سے دیگر احباب کو تلقین بھی۔

شادی بیاہ کے موقع پر رسومات کا ذکر کرتے ہوئے حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ نے ایک موقع پر فرمایا کہ ’’گویا ان دنوں میں وہ فعل ان کے لیے جائز ہو جاتا ہے جو دوسرے دنوں میں دنوں میں ناجائز ہوتا ہے۔‘‘

(خطبہ نکاح فرمودہ 11 نومبر 1920ء)

اللہ تعالیٰ ہمیں اپنے پیارے امام ایدہ اللہ تعالیٰ کے منشاء اور احکامات کے مطابق اپنی زندگیاں گزارنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

  • مکرمہ غزالہ بھٹی ۔کیل جرمنی سے لکھتی ہیں۔

بیوٹی پارلر والا بہت ہی مفید مضمون ہے اور معاشرے کی دکھتی رگ پر ہاتھ رکھ رہا ہے۔ میں نے کیل جماعت کے گروپ میں ڈال دیا ہزاروں لوگ مستفید ہونگے ان شاءاللہ۔ آپ کی تحریر لاجواب اور حالات حاضرہ کی عکاس ہے۔ آمین

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 19 مئی 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ