• 25 اپریل, 2024

روزنامہ الفضل کی پیشانی پر چسپاں آیت قرآنی کا تعارف فضل خداوندی کو دنیا میں پھیلانے کا ایک سہرہ الفضل کے سر ہے

الفضل کا آغاز مورخہ 18 جون 1913ء کو قادیان سے صاحبزادہ مرزا بشیر الدین محمود احمد (خلیفتہ المسیح الثانی ؓ) کی مبارک ادارت میں ہوا۔ آغاز میں یہ پرچہ ہفتہ وار تھا اور ہر بُدھ کو منظر عام پر آتا تھا۔ پہلا شمارہ 12 رجب المرجب 1331 ھ کو شائع ہوا۔ جس کی پیشانی پر سورۃ آل عمران کی آیت نمبر 74 کا یہ حصہ درج ہے:

قُلْ اِنَّ الْفَضْلَ بِیَدِ اللّٰہِ یُؤْ تِیْہِ مَنْ یَّشَاءُ وَاللّٰہُ وَاسِعٌ عَلِیْمٌ

اس میں سیدنا حضرت محمد مصطفیﷺ سے مخاطب ہوکر اللہ تعالیٰ فرماتا ہے۔ اےمحمدﷺ! تو کہہ دے کہ یقیناً فضل اللہ کے ہاتھ میں ہے وہ اِسے جس کو چاہتا ہے دیتا ہے اللہ بہت وسعت بخشنے والا دائمی علم رکھنے والا ہے۔ اسی مفہوم کی ایک آیت سورۃ الحدید کی آیت 30 بھی ہے۔ اور عجیب اتفاق وارد ہوا ہے کہ ہر دو جگہ اہل کتاب کاذکر ہے اور حضرت محمد مصطفیٰﷺ مخاطب ہیں۔ اور دونوں جگہوں پر اللہ تعالیٰ نے اپنی رحمت کا ذکر فرمایا ہے ایک جگہ فضل سے پہلے اور ایک جگہ فضل کے بعد جیسا کہ سورۃ آل عمران آیت 75 میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:

يَخْتَصُّ بِرَحْـمَتِهٖ مَنْ يَّشَآءُ وَاللّٰهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِـيْمِ

کہ وہ اپنی رحمت کے لئے جس کو چاہے خاص کرلیتا ہے اور اللہ بہت بڑے فضل والا ہے۔

اور سب سے بڑی بات اور سب سےبڑا سبق جو ان دونوں جگہوں پر مومنوں کو دیا گیا ہے وہ ایک مشترکہ حصہ میں ہے۔ جس میں اللہ تعالیٰ اپنے متعلق فرماتا ہے: ’’ وَاللّٰہُ ذُوالفَضْلِ الْعَظِیْم ‘‘کہ اللہ ہی بہت بڑے فضل والا ہے۔

سورۃ آل عمران کی آیت74 آغاز سے ہی ’’الفضل‘‘ کی پیشانی پر نمایاں طور پر نظر آتی رہی ہے۔ گو اس آیت میں حضرت محمد مصطفیٰﷺ مخاطب ہیں کہ آپ ﷺ کو نبوت،رسالت، کتاب اور کئی اہم صورتوں اور برکتوں میں سے اللہ تعالیٰ کے فضل سے حصہ ملا اور مخلوق خداوندی میں سے سب سے زیادہ ملا۔ لیکن اس فضل خداوندی سے تو آپ ﷺ کی امت بھی آپﷺ کے توسط سے فیضیاب ہوئی، ہو رہی ہے اورتا قیامت اس سے فیض پاتی رہے گی۔

اس فیض میں سے ایک اہم فیض روزنامہ ‘‘الفضل’’کی صورت میں ہے۔ جو 1913ء سے جاری ہے۔ اور الفضل کی اسکیم اور پراسپیکٹس میں سب سے اہم جزو یہ تھا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل کو ساری دنیا میں پھیلانا ہے۔اس فضل کو بھی جو رسالت مآب سیدنا حضرت محمد مصطفیٰﷺ کی صورت میں ہمارے لئے جاری ہوا۔ آپ ﷺ کے توسط سے قرآن کریم کی صورت میں تا قیامت جاری و ساری ہوا۔ پھر آپ ﷺ کی سنت، عملی زندگی اور احادیث کی صورت میں ہمارے اندر موجود ہو اور ہم فیض یاب ہو رہے ہیں۔ ان امور کو تمام دنیا میں پھیلے احمدیوں تک پہنچانے کا اہم فریضہ روزنامہ’’الفضل‘‘ ادا کرتا رہا ہے۔ اور آئندہ بھی سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کی رہنمائی اور سر پرستی میں باحسن طریق ادا کرتا رہے گا۔ ان شاء اللّٰہ۔ اسی لئے شروع سے ہی قرآنی آیت ، حدیث، ارشاد حضرت مسیح موعود ؑ اور وقت کی آواز یعنی حضرت خلیفۃ المسیح کا ارشاد اسی مناسبت سے دیا جاتا رہا ہے۔

میں پورے وثوق اور یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ اس آیت میں جس فضل خداواندی کا ذکر ہے جو سیدنا حضرت خاتم الانبیاء ﷺ کو دیا گیا ہے۔ اس کی ایک شاخ اور اس کا ایک حصہ ’’الفضل‘‘ کی صورت میں دنیا میں ظاہر ہوتا رہا ہے جو صرف اور صرف توحید خداوندی اور رسالت مآب کی نبوت کا پرچار کرتا آیا ہے نیز خلافت احمدیہ کو دنیا کے کونے کونے میں پھیلا کر اسلام کے مثبت پہلوؤں کو اجاگر کرتا چلا آیا ہے۔ اس لئے اس ’’فضل خداواندی‘‘کا حصہ بننے کےلئے ہم تمام پر لازم ہے کہ اس آسمانی مائدہ سے خود بھی مستفیض ہوں۔ اپنی اولادوں اور نسلوں کے افادہ کے لئے انتظام فرماویں نیز اپنی عزیز و اقارب ، رشتہ داروں اور دوست احباب تک اس فضل کو تقسیم کریں تا ساری دنیا فضل خداوندی سے معمور ہوجائے۔ اور اس میں بیان اسلامی و دینی و جماعتی تعلیمات پر عمل کرکے ہم ’’مقام محمود‘‘ تک رسائی حاصل کرنے والے ہوں۔ جس کی نوید سورۃ بنی اسرائیل میں اللہ تعالیٰ نے نیک اعمال بجالانے، اس کی عبادت کرنے، نوافل پڑھنے، کتاب الہیٰ پڑھنے اور ان پر عمل کرنے کے بعد عَسیٰ اَنْ یَّبْعَثَکَ رَبُکَّ مَقَامًامَّحْمُوْداً کے الفاظ میں سنائی ہے۔ اور یہی وہ نویدہے جس کی نشان دہی 18 جون 1913ء کے پہلے شمارہ میں سورۃ آل عمران آیت 74لکھ کر کی گئی ہےیعنی عَسیٰ اَنْ یَبْعَثَکَ رَبُکَّ مَقَامًا مَّحْمُوْداً (بنی اسرائیل:80)

قارئین کرام! اس آن لائن پرچہ کی پیشانی ہمارے پیارے امام حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے منظور شدہ ہے۔خاکسار نے 12۔اگست2019ء کی دفتری ملاقات میں پیشانی کے کچھ ڈیزائن پیش کئے تھے۔پیارے حضور نے اس کو مجھے دیتے ہوئے فرمایا تھا۔’’اسے رکھ لیں‘‘اللہ تعالیٰ اس پیشانی کو الفضل کے لئے مبارک کرےاور اس پیشانی کے ساتھ اخبار روزنامہ الفضل لندن بہتوں کی رہنمائی کا موجب ہو اور فضل الٰہی کا باعث ہو۔آمین

پچھلا پڑھیں

جلسہ سالانہ قادیان کا انعقاد

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 19 دسمبر 2019